Sunday, February 3, 2013

ڈالر کا جادو


ڈالر کا جادو

عابدہ رحمانی

  میں ایر کینیڈا کی فلائیٹ سے لگوارڈیا ائر پورٹ پہنچی یہاں سے مجھے جان ایف کینیڈی ایر پورٹ سے اگلی پرواز لینی تھی سامان کافی تھا اسلئے شٹل لینامشکل لگ رہا تھافیصلہ کیا کہ ٹیکسی کر لیتی ہوں لدھی پھند ی باہر نکل کر کیب کی لاین میں لگ گئی یلو کیب گزرتی جارہی تھیں اور مسافر بیٹھ رہے تھے اب جو چہرہ مجھے نظر آیا تو مجھے اپنی ہموطنی کی جھلک نظر آئی میں نے اسے لینا چاہا اور کیب روک دی گئی اسنے اتر کر مجھے سلام کیا تو میرا شک یقین میں بدل گیا سامان رکھنے کے بعد میں کار میں بیٹھی اسنے خود ہی اردو میں پوچھ لیا" میم آپ جے ایف کے جارہی ہیں" جی بالکل" میں نے اسے ایر لاٰین کا بتایا"جی وہ ٹرمینل تھری سے جائیگی" تقریبا ڈیڑھ گھنٹے کا راستہ ہے اور اسوقت رش آؤر بھی ہے کیا اپکے پاس  کافی وقت ہے ؟ جی جی ابھی تو کافی وقت ہے "میں ذرا لئے دئے رہنا چاہ رہی تھی لیکن وہ باتیں کرنےکے موڈ میں تھاآخر کو مجھ سے بھی صبر نہ ہوا "آپ کیا پاکستان سے ہیں " جی میں لاہور سے "کب سے ٹیکسی چلا رہے ہیں؟ تقریبا 5 سال ہوگئے ہیں یہی ایر پورٹ کےراستوں پر چلاتا ہوں-" اچھی آمدنی ہوجاتی ہے ؟-- جی اللہ کا شکرہے تھوڑا بہت اپنے گزارے کے لئے رکھ کر باقی گھر بھیج دیتا ہوں " گھر" میں نے حیرانی سے پوچھا کیا فیملی یہاں نہیں ہے ؟ نہیں جی وہ لاہور میں ہیں ، میں سٹیزن ہوجاؤن تو انکے لئے درخواست دونگا اور اب جو منیر صاحب سے بات چیت شروع ہوئی تو معلوم ہوا کہ انکے والد بہت پہلے امریکہ آئے تھے اور پھر والد کے ذریعے انہیں گرین کارڈ ملا- تو یہ بھی چلے آئے ذرا خاموشی کے بعد میں نے پوچھا کچھ تعلیم وغیرہ حاصل  کی؟ اس بات پر منیر صاحب کچھ جھینپے اور گویا ہوئے " جی میں میڈیکل ڈاکٹر ہوں" تو یہ ٹیکسی ؟ یہاں کے لائسنس کا امتحان پاس نہیں کرسکا تو یہ ٹیکسی چلاکر گزر بسر کرتا ہوں جی اچھی آمدنی ہو جاتی ہے" - کیا ایک ڈاکٹر کے برابر ؟ نہیں جی اتنی تو نہیں جب ہی تو بیوی بچوں کو پاکستان میں رکھا ہوا ہے وہ سمجھتے ہیں ابو وہاں میڈیکل پریکٹیشنر ہیں آپ تو جانتی ہیں محنت کرنے میں کوئی عیب نہیں ہے - دس سال تک میو ہسپتال میں ایم او تھا -کہاں سے پڑھاہے؟ میں ذرا تصدیق کرنا چاہ رہی تھی جی نشتر سے ؟ اور اگر کوئی ساتھی دوست مل جائے تو ؟ بس جی کیا کریں مل بھی جاتے ہیں آپکو پتہ ہے آپکو یہاں کافی ڈاکٹر انجینئر کیب اور لیمو ڈرائیور مل جائینگے-" ہاں شروع شروع میں تو میں نے سناہے کہ اکثر لوگ قدم جمانے کیلئے کرتے ہیں لیکن پانچ سال ہوگئے آپکو؟" "بس جی امتحانوں پر بہت پیسے برباد ہوگئے میری قسمت میں پاس کرنا نہیں لکھا تھا اب ہائی جین کے کچھ کورس کر رہاہوں -" تو پاکستان واپس کیوں نہیں جاتے وہان آپ میڈیکل آفیسر تھے یہ تو پیشے کی تذلیل ہے" - جی یہان جو میں کماتا ہوں ٹپ وغیرہ ملاکر پاکستانی حساب سے ڈھائی تین لاکھ بن جاتے ہیں آپکو تو پتہ ہے وہاں ایک ایماندار ایم او کی کیا تنخواہ ہے؟
میری منزل آگئی تھی - میں کارٹ نکال لائی تو منیر نے سامان رکھا کرایہ دیکر میں نے اسے پانچ ڈالر کی ٹپ دی" تھینک یو میم اپکا سفر خوشگوار ہو" اسنے انگریزی میں کہا اور مین اپنے اس پاکستانی سابقہ میڈیکل آفیسر کا منہ دیکھتی رہ گئی

17 comments:

  1. Yousaf Alamgirian
    Feb 1 (2 days ago)

    to BAZMeQALAM
    Bahut dilcashp aur heran kun tahreer hai. Log apney mulk ki izat chore ker sirf paisey k ley mushkal zindgi guzartey hain. Halanke doctor Pakistan mai ashi zindgi baser kartey hain. Paisey kam ho saktey hain izat kam nahi hoti unki. Thanks for sharing Abida Rehamni sahiba.

    ReplyDelete
  2. وھت ہی اچھی کہانی ہے
    یہ تو حقیقت ہے یہاں کی
    ہمارے یہاں ایک پاکستانی ڈاکٹر گیس اسٹیشنز کے ڈسٹریبیوٹر بن گے
    امریکا کے خواب کیا کچھ نہیں کرواتے ہین اور ہمارے ملکوں میں لوگ سمجھتے ہین کے پیسا پیڑوں پر اگرہا ہے
    محنت کرنے میں ویسےبھی کوئی آر نہیں ہے

    ثروت حسین

    ReplyDelete
  3. کچھ عرصہ ہوا اسکائیپ پر اپنے ہم زلف سے کراچی بات ہو رہی تھی جوکہ میڈیکل ریپریزنٹ ہیں دیکھا رات دس بجے بھی ٹائی لگا رکھی ہے دریافت کرنے پر معلوم ہوا کہ کراچی کے مشہور ماہر اطفال سے مل کر آرہے ہیں موصوف نماز عشاء میں مشغول تھے اس لیے ملاقات میں تاخیر ہوئی، میں دریافت کیاکہ کیا رہا کیسی میٹنگ رہی کہنے لگے بات ہوگئی امریکہ کے دو ٹکٹ انکے اور اہلیہ کے لیے پر ڈیل ہوئی ہے اب ہماری دوائیں ہی لکھا کریں گےاور دلچسپ بات یہ ہے کہ موصوف نے باشرع داڈھی بھی رکھی ہوئی تھی، مزید بتایاکہ یہ حال شہر کے تمام مصروف ڈاکٹرز کا ہے کوئی اسپلٹ اے سی، تو کوئی بین الاقوامی فضائی ٹکٹ یا پھر بچوں کے پک اینڈ ڈراپ پر ڈیل کرتے ہیں۔ میں نے پوچھا کوئی ایماندار بھی ہے کہنے لگے بہت کم جتنابڑا نام اتنا بڑا خرچہ کرنا پڑتا ہے صرف ایک کی مثال دی جوڈاکٹر صاحب سیمپل کی دوائیں لے کر سہراب گوٹھ میں مفت کلینک لگا کر تقسیم کرتے ہیں انکا سب میڈیکل ریپس بہت احترام کرتے ہیں اور کوشش کرکے سیمپل کی دوائیں دوسروں سے بچا کر انکو دیتے ہیں

    اس صورتحال میں اگر کوئی حلال روزی کما رہا ہے تو ہمیں اعتراض کا حق نہیں، شاید کبھی ہمارا سسٹم درست ہو اور لوگ بجائے بیرون ملک آڈ جابز کرنے کے اپنے شعبہ میں ملک کی خدمت کریں






    Mohammed Shahid Rizwan

    ReplyDelete
  4. اللہ ان ڈاکٹر صاحب کو جزائے خیر دے
    اور دیگر معالجین کوہدایت عطا فرمائے
    بعض لوگ دنیا کے بدلے میں آخرت خرید لیتے ہیں
    اوربعض کوتاہ اندیش اور عاقبت نا اندیش دنیا کے بدلے میں آخرت بیچ دیتے ہیں
    مخلص

    ReplyDelete
  5. پڑھ کر بہت افسوس ہوا۔یہ ہمارا قومی المیہ ہے کہ ہم اجتماعی شعور سے تہی دامن ہیں اور ملکی و قومی مفادات کو پسِ پشت ڈال کر فقط اور فقط ذاتی مفادات کو ترجیح دیتے ہیں اور اس میں بھی اپنی عزت کی بجائے مال کو محترم سمجھتے ہیں۔ یہ فقط مادہ پرستانہ طرزِ تعلیم کا شاخسانہ ہے۔ موصوف کےمعالج بننے میں حکومت کے لاکھوں خرچ ہوئے اور وہ سب ضائع گئے اور وہ جو کام کررہا تھا ایک ان پڑھ شخص بھی کرسکتا تھا۔ اور دوسرے یہ کہ پاکستان میں آبادی کے تناسب سے معالجین کی شدید کمی ہے۔ یہ صاحب سب کچھ بھول بھال کر دھن کی دُھن میں غریب الوطنی کو اختیار کیے بیٹھے ہیں اور اہل و عیال سے بھی دور اور ماں باپ کی خدمت کرنے سے بھی محروم۔ بچے باپ کی نگرانی سے آزاد۔انھوں نے خسارے کا سودا کیا ہے۔اور قومی جرم کا ارتکاب کیا ہے۔ محنت میں عار نہیں مگر اپنی صلاحیتوں کا عدم استعمال اور غلط استعمال بہرحال جرم ہے بالخصوص جب کہ قوم کے سرمائے سے یہ صلاحیتیں پروان چڑھی ہوں اور پھر ان کو ضائع کیا جا رہا ہوں۔ وہ صاحب جو امتحانات میں مسلسل ناکامی کا شکار ہورہے ہیں اس کی وجہ بھی یہی ہے۔ نیت کی عدم پاکیزگی۔

    ReplyDelete
  6. Tahir Aziz
    Feb 2 (1 day ago)

    to Aijaz
    My own friend doctor worked at petrol pump as petrol filling employee before passing exam in USA. In Pakistan situation for doctors is getting worse at the moment.
    Regrads

    ReplyDelete
  7. Abida Rahmani
    Feb 2 (1 day ago)

    to BAZMeQALAM
    بیحد شکریہ یوسف صاحب ، شاہد رضوان ، ہمارے اور آپکے مخلص صاحب
    آپلوگوں کے بھر پور تبصروں نے اس کہانی میں جان ڈالدی ہے -
    یہ ایک سو فیصد حقیقی روداد ہے - پاکستان میں اور خاصکر کراچی میں ڈاکٹروں کی اور پرائیویٹ پریکٹیشنر کی جو دھاندلیاں اس فورم پر موجود ڈاکٹر صاحبان اس سے بخوبی واقف ہونگے-

    ReplyDelete
  8. آپ کی یہ بات بہت اچھی ہے کہ آپ اپنے مشاہدات اور تجربات کوصلائے عام کے لیے شائع کردیتی ہیں
    جس میں ادبی چاشنی کے ساتھ ساتھ عبرت کا سامان بھی ہوتاہے
    مخلص

    ReplyDelete

  9. جناب مخلص صاحب



    آپکا تبصرہ بہت پسند آیا لیکن آپکی مندرجہ ذیل بات پر سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا محض نیت کا

    پاکیزہ ہونا امتحانات میں مسلسل کامیابیوں کی ضمانت ہوتا ہے؟

    اور یہ کہ جن کی نیت پاکیزہ نہیں ہوتی کیا وہ امتحانات میں کامیابیاں حاصل نہیں کرتے؟



    والسلام

    فاروق



    وہ صاحب جو امتحانات میں مسلسل ناکامی کا شکار ہورہے ہیں اس کی وجہ بھی یہی ہے۔ نیت کی عدم پاکیزگی۔

    ReplyDelete
  10. Gul Bakhshalvi
    7:38 AM (12 hours ago)


    عابدہ جی
    آپ نے جو لکھا واقعی ایسے اعلی تعلیم یافتہ میرے ساتھ سٹور میں کام
    کرتے رہے ہیں جن میں ایک پاک ارمی کے میجر بھی تھے
    جو وزٹ ویزہ پر آے تھے
    بخشالوی

    ReplyDelete

  11. جناب بخشالوی صاحب و عابدہ بہن



    جو لوگ وطن میں رہ کرقوم کی خدمت کر سکتے ہوں، معقول ملازمت بھی حاصل کر سکتے ہوں اور کوئی مجبوری نہ ہو تو انکے ترکِ وطن کی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے؛



    یہ حوریانِ فرنگی دل و نظر کا حجاب

    بہشتِ مغربیاں جلوہ ہائے پا بہ رکاب



    جو دامنِ فرنگ میں پناہ لے چکے ہیں انہیں چاہیئے کہ؛



    دل و نظر کا سفینہ سنبھال کر لے جا

    مہ و ستارہ ہیں بحرِ وجود میں گرداب

    اقبال



    ایسے حضرات جواب میں کہہ سکتے ہیں کہ؛



    ہو قیدِ مقامی تو نتیجہ ہے تباہی

    رہ بحر میں آزادِ وطن صورتِ ماہی



    ہے ترکِ وطن سنّتِ محبوبِ الٰہی

    دے تو بھی نبوّت کی صداقت پہ گواہی

    اقبال



    یا یہ کہ؛

    واعظ ہمیں ہی وعظ کا دفتر سنائے کیوں

    ہم پوچھتے ہیں عالمِ ہستی میں آئے کیوں



    موسیقی و شراب، جوانی و حسن و ناز

    بچتا ہے کون اور خدا بھی بچائے کیوں

    اکبر الہ آبادی

    ReplyDelete
  12. سدھاریں شیخ کعبہ کو ہم انگلستان دیکھیں گے

    وہ دیکھیں گھر خدا کا ہم خدا کی شان دیکھیں گے

    حسینان عدوئے اتّقا کا سامنا ہو گا

    میں دیکھوں گا انہیں اور وہ مرا ایمان دیکھیں گے

    تری دیوانگی پہ رحم آتا ہے ہمیں اکبر

    کوئی دن وہ بھی ہو گا ہم تجھے انسان دیکھیں گے



    Date: Sun, 3 Feb 2013 08:09:31 -0800
    From: aapka10@yahoo.com



    سدھاریں شیخ کعبہ کو ,ہم انگلستان دیکھیں گے
    وہ دیکھیں گھر خُدا کا ، ہم خُدا کی شان دیکھیں گے

    شاعر کا نام تو آپ جانتے ہی ہوں گے

    ReplyDelete

  13. میں سمجھا یہ کہا جا رہا ہے کہ؛

    جیسے ہر اک کام یعنی تمام کاموں کا آسان ہونا دشوار ہے، یا سب کام دشوار ہیں، کوئی بھی کام آسان نہیں ہے، اسی طرح ۔۔۔۔۔آدمی کو بھی میسر نہیں انساں ہونا۔

    کیا یہ مصرع

    بسکہ دشوار ہے ہر کام کا آساں ہونا

    ذو معنی ہے؟



    کیا ہر کام سے مراد تمام کام بھی ہو سکتے ہیں؟





    Date: Sun, 3 Feb 2013 10:19:10 -0800
    From: aapka10@yahoo.com
    Subject: Re: {19401} ڈالر کا جادو
    To: BAZMeQALAM@googlegroups.com

    محترمی
    میرے خیال میں یہی بات حضرت غالب بھی فرما رہے ہیں
    کہ یہ بات بہت دشوار ہے کہ ہر کام آسان ہو
    بہت سے کام مشکل بھی ہوتے ہیں
    باقی آپ اس کا مفہوم مجھ سے بہتر سمجھتے ہیں

    From: farooq ahmed

    جناب مخلص صاحب

    ہر کام کا آسان ہونا کیسے دشوار ہو سکتا ہے؟ ذوق و شوق اور محنت سے کئی دشوار کام بھی آسان ہو جاتے ہیں۔
    بہت سے کاموں کا آسان ہونا تو مانا کہ دشوار ہو سکتا ہے اور ہے بھی لیکن یہ کہنا کر ہر کام کا آسان ہونا دشوار ہے چہ معنی دارد؟
    Date: Sun, 3 Feb 2013 09:50:12 -0800
    From: aapka10@yahoo.com



    بسکہ دشوار ہے ہر کام کا آسان ہونا

    آدمی کو بھی میسر نہیں انسان ہونا

    غالب

    ReplyDelete
  14. محترمی
    کیوں اس نالائق کا امتحان لے رہے ہیں
    ضرور مجھے سب کے سامنے شرمندہ کرنا چاہتے ہیں؟
    اگر تمام استعمال ہوتا تو کام کی جگہ کاموں آتا
    اور ہر کے ساتھ کام ہی آئے گا
    جیسے اس جماعت کا ہر لڑکا بہت قابل ہے
    اور اس جماعت کے تمام لڑکے بہت قابل ہیں

    اگر میں غلطی پر ہوں تو ازراہِ کرم صاف صاف سمجھا دیں
    مجھے امتحان میں نہ ڈالیں۔ میں پہلے ہی شاعری کے بارے میں بات کرتے ہوئے بہت ڈرتا ہوں

    فقط
    مخلص

    ReplyDelete
  15. Abida Rahmani

    ثروت آپ بالکل صحیح فرما رہی ہیں بہت سے لوگ جن کاموں کو اپنے ممالک میں ھاتھ لگانا بھی باعث شرم سمجھتے ہیں یہاں کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں-
    بہت شکریہ

    ReplyDelete



  16. Abida Rahmani

    بیحد شکریہ ڈاکٹر طاہر عزیز ، گل بخشالوی ، فاروق اور مخلص صاحبان ، آپ سب کی آرا اور بیت بازی قابل قدر ہے-
    ان ممالک میں محنت کی عزت تو یقینا ہے اور ہمارے ہاں کا اکثر اعلئ تعلیم یافتہ اور معزز طبقہ کیا کیا کام کرنے پر مجبور ہوتا ہے یہ ایک کافی وسیع مضمون ہے انشاءاللہ اظہار خیال کرونگی فاروق صاحب کا کہنا درست ہے کہ دیار فرنگ میں رہنے کا اپنا ایک چسکا ہے - جسکے منہ کو لگ گیا اسکا پھر اپنے ممالک مین گذر کرنا ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہو جاتا ہے سارا وقت اپنے ملک اور اسکے نظام کو برا بھلا کہنے میں گزرتا ہے-







    Abida Rahmani





    ReplyDelete
  17. qaim zaidi
    Feb 2 (1 day ago)


    It is so easy to be a critic, we don't know why he decided to leave Pakistan, and the way we treat doctors, in Pakistan I'm not surprised that many do leave Pakistan. In Pakistan hundreds of doctors have been killed just for being Shias, I thought doctors oath is about treating anyone they don't ask about a patient's religion before treating him/her. Why this happened?
    His move to Canada may not be about just making $, or even if it was then it is also not a crime to seek opportunities.

    ReplyDelete