Sunday, February 24, 2013

دوہری شہریت

دوہری شہریت

عابدہ رحمانی

پچھلے سال جب میں نے تمام کوائف جمع کرلئے تصاویر بھی کھنچوالیں اور  تمام فارم بھر کرامریکی شہریت حاصل کرنے  کے لئے جمع کرنیوالی ہی تھی -کہ ایک مرتبہ اور میں نے ہدایات کا مطالعہ کیا نقط لب لباب یہ تھا کہ مجھے سب سے پہلے یہ عھد یا قسم کھانی ہوگی کہ میرے تمام تر مفادات امریکہ سے وابستہ ہونگے اور رہینگے اور میری تمام پچھلے ممالک کی وابستگیاں ختم ہو جائینگی یا مجھے چھوڑ دینی پڑینگی مجھے امریکہ کی وفاداری اور مفادات سب سے بڑھ کر عزیز ہونگی اور امریکہ کی خاطر ہتھیار اٹھانے کا موقع آئے تو میں دریغ نہیں کرونگی- ان نقاطات پر میں ٹھٹکی اور سوچا کہ کیا واقعی یہ عہد میں نبھا سکتی ہوں  اور چونکہ مجھے اب اس شہرئت کی اتنی کچھ اشد ضرورت بھی نہیں ہے 
میں اچھی طرح جانتی ہوں کہ ہماری انتہائی مذہبی شخصیات جنہوں نے یہ قسم کھائی ہوتی ہے امریکہ کو گالیاں  اور بددعائیں دے رہے ہوتے ہیں بعض تو محض عادتا- اکثر تو یہ کہتے ہیں کہ ہم نے محض خانہ پری کیلئے یہ عہد کیا ہے اور دل سے ہرگز نہیں مانتےٓ- ایک حضرت جو دہشت گردی کے الزام میں گرفتار ہوئے تھے مقدمے کے دوران انسے جج نے پوچھا " آپنے امریکی شہریت کی قسم کھائی ہوئی ہے" اسنے انگریزی میں جواب دیا کہ ہاں میں نے دل سے نہیں کھائی"  حالانکہ قرآن پاک میں جابجا اچھے مومن کی نشانیوں میں سے ہے  "اور وہ جو عھد کو پورا کرتے ہیں، نبھاتے ہیں" - میں نے اس معاملے پر تھوڑا غور کیا اور فی الوقت تمام کاغذات دراز میں رکھ دئے -
 جب سے پاکستان میں دوہری شہریت کا شور مچا ہے کچھ عجیب سا لگنے لگا ہے  پاکستانی قانون کے تحت ہم مختلف ممالک کے ساتھ دوہری شہریت قانونا رکھ سکتے ہیں، ہمیں یہ سہولت بھی دی گئی ہے کہ ہم بیرون ملک یا سمندرپار کے پاکستانی نائی کوپ نیشنل آئی ڈی فار اوورسیز پاکستانیز بنوا لیں جو ہماری پاکستانی جڑوں ، بنیاد اور تعلق کو ظاہر کرتا ہے تو یہ نیا شوشہ کیسا ؟اسکے بعد ہمیں پاکستان پاسپورٹ کی بھی ضرورت نہیں ہے-اتنی بڑی کارآمد آبادی کو دوہری شہریت کے الزام میں آپ اپنے ملک سے کاٹ رہے ہیں - اس سے پہلے تو یہی امریکن شہری مدعو کرکے زمام اقتدار کے لئے بلائے جاتے تھے- جیسے معین قریشی ، شوکت عزیز  اور دیگر - پاکستانی قوانین بھی کیا عجیب قوانین ہیں- آنا فانا کوئی عجیب و غریب قانون بن جاتا ہے - ابھی طاہرالقادری صاحب کی کینیڈین شہریت کی بازگشت زور شور سے ہے اور مجھے خوشی ہے کہ وہ خوب مقابلہ کر رہے ہیں اس موقف پر تو میں شیخ الاسلام کی بھر پور حمائت کرتی ہوں-
جب میں اپنی کینیڈین شہریت کی حلف برداری میں گئی تو مجھے ہرگز اندازہ نہیں تھا کہ یہ حلف ملکہ برطانیہ سے وفاداری کا ہوگا- کینیڈا کے شخصی آزادی کے  تمام بلند بانگ دعوؤں کے ساتھ ملکہ برطانیہ ملکہ الزبتھ دوئم کے ساتھ حلف وفاداری مجھے ذرا بھی نہ بھایا لیکن مجھے بادل ناخواستہ یہ لینا ہی پڑا کیونکہ ہیں تو وہی کینیڈا کی سر پرست اعلے  - اور اسی نقطے پر امریکہ سے کینیڈا علٰیحدا ہوا تھا ہمیں اجازت تھی کہ ہم اپنی مذہبی کتاب پر حلف لے سکتے ہیں آللہ کا بے حداحسان ہے کہ میں قرآن نہیں لے کر گئی میری دوست کیتھی جو ہنگری سے آئی تھی وہ بائبل لے گئی تھی حالانکہ ملکہ کو محض ایک علامتی حیثیت حاصل ہے لیکن شہرئت کے حلف میں ہم ملکہ کے وفادار ٹھرے - ملکہ اور ڈیوک کومیں نے اپنے لڑکپن میں بہت قریب سے دیکھا جب وہ پاکستان کے دورے پر آئے تھے اور برطانوی شاہی خاندان کے قصے اور سکینڈل  کافی مقبول ہیں ڈیانا تو چلی گئی اب کیٹ اور ولیئم کا دور ہے - لیکن پھر بھی ملکہ سے حلف وفاداری! ، لیکن اسکے سوا چارہ بھی نہیں تھا- حج ٹرمینل پر ہمارا لباس اور بول چال سنکر امیگرنٹ آفسر پہلے تو ہمیں پاکستانی سمجھا لیکن کینیڈین پاسپورٹ دیکھ کر اسکی باچھیں کھل گئیں اور ساتھی سے مخاطب ہوا" لا باکستانی ھذا کینیدئین-امارات  نے نے دو ماہ کا ویزہ لگا دیا بغیر کسی خرچے کے - لیکن اب امارات سے ٹھنی ہوئی ہے تو دوسو ڈالر فیس ہے اسکے لئے اب شائد امریکی پاسپورٹ کی ضرورت پڑ ہی جائے- اور ملکہ کے ممالک تو ہمارے اپنے ممالک ہیں-
 ہم بیرون ملک پاکستانی جسقدر پاکستان کا درد رکھتے ہیں کوئی ہم سے پوچھے پاکستان میں پتہ بھی ہلتا ہے اللہ بھلا کرے میڈیا اور انٹر نیٹکا، کوئی واردات ہو کوئی خون ریزی،ر قتل و غارتگری ہو اسپر دکھ درد تو اپنی جگہ پاکستان والوں کو خبریں بعد میں ملتی ہیں یہاں پہلے پہنچ جاتی ہیں، قدرتی آفات ہوں بیرون ملک پاکستانی یک آواز ہوکر عطیات دینے کے لئے دامے درمے سخنے کھڑے ہو جاتے ہیں زلزلے اور سیلاب کے دوران میں نے دیکھا کہ ہر ہر سطح پر اس قدر عطیات اکھٹے ہوئے کہ پی آئی آے کے گودام بھر گئے-خود پاکستان میں انکو وصول کرنیکا ناکافی انتظام تھا-  اور پھر تمام سیاسی پارٹیاں اور انکے لیڈران چندے جمع کرنیکے لئے انہی بیرونی ممالک کی طرف دیکھتے ہیں جہاں سے زر مبادلہ میں چندے اکٹھے ہوتے ہیں -ہر سیاسی پارٹی کی ایک شاخ ان ممالک میں موجود ہے -چندے جمع ہو رہے ہیں لیکن چندہ دینے والوں کا پاکستان انتخابات میں کوئی عمل دخل نہ ہو نہ ہی وہ ووٹ دینے کے اہل ہوں یہ کہاں کا انصاف اور کیسا قانون ہے؟ آخر سیاسی پارٹیوں کے لیڈران اس معاملے پر کیوں گنگ ہیں کچھ تو ہے جسکی رازداری ہے-
ان ممالک میں اگرچہ ہم یہاں کے شہری بن چکے ہیں لیکن ہماری پچھلی شہریت کی باز پرس اور بازگشت ضرور ہوتی ہے اور یہ ضرور پوچھا جاتا ہے کہ اصل میں کہاں سے ہیں - جیسے کراچی میں لوگ کہتے تھے دہلی سے ہیں ، لکھنؤ سے ہیں ، بہار سے ہیں یا حیدرآباد سے ہیں یہاں ہماری ایک ہی شناخت رہ جاتی ہے ہم پاکستان سے ہیں - اور ہم پاکستانی ہیں 

دوہری شہریت

Thursday, February 21, 2013

برف باری کے طوفان کے بعد


برگ و بار پہ ڈالی ڈالی پہ
 یہ دھنکی ہوئی روئی کے پھوے
اسماں سے اترتے ہوئے گرتے ہوئے یہ
 ہر شے کو ڈھانپتے ہوئے
اک حسیں منظر جیسے حسیں خواب ہے یہ
سبحاناللہ تری قدرت کا کمال ہے یہ
چاندی سی سفیدی ہر سو پھیلی
اجلی اجلی نکھری نکھری
مشین کونسی فیکٹری کیسی 
صناعی  اس قادر مطلق کی لاجواب ہے یہ
-- 



عابدہ

Wednesday, February 20, 2013

Deja Vu SanFrancisco

Deja Vu  SanFrancisco  Abida Rahmani
                               Sanfran 61 bg 032605.jpg
                                                                      Lombard street the crookedest street of the world



San Francisco is a city of Tourists ,an amazingly unique city in the world, not so big but  a lot  to offer. The main city only 7x7 miles 49 sq. miles and about 85o,ooo of  population. it has an abundance of , diversity , attractions and places to visit which  one can enjoy  over and over again. With its sloppy curved roads and streets going steeply up and down , it has an incredible and extraordinary look.With San Francisco Bay on one side  which has  so many of the world's longest bridges over it. These bridges and especially the Golden Gate, San Francisco Bay bridges  are the marvels of Engineering.
I have been there so many times and every time the trip was unique , lovely, chrishable and spectacular.
For the first time I visited  SF with my son  and almost every time with him, He drove up for  the crooked street,  the crookedest street in the whole world and is a wonder. I was just holding my breath when he was driving down . With these slopes , turns and twists your car breaks   should be in perfect  and excellent condition. Floral winding beds along the sides this is an amazingly  beautiful street. These twists are called eight tight hair pin twists and turns. Name of this street is Lombard Street. It begins at Presidio Boulevard inside The Presidio and runs east through the Cow Hollow neighborhood.
Lombard Street is best known for the one-way section on Russian Hill between Hyde and Leavenworth Streets, in which the roadway has eight sharp turns (or switchbacks) that have earned the street the distinction of being the crookedest (most winding) street in the world.  It is too steep for most vehicles. It is also a serious hazard to pedestrians, who are accustomed to a more reasonable 4.86° incline because of wheel chair navigability concerns. The crooked section of the street, which is about 14 mile (400 m) long, is reserved for one-way traffic traveling east (downhill) and is paved with red bricks. The speed limit in this section is 5 mph (8 km/h).

The irony that struck me for the last two years, is that  I am going to San Francisco , staying there for days . Touring the city round and round  on hip on hip off buses,  on cable cars, cruise to Alcatraz but could not go up and down the crooked street.  Last year the day I planned to get there was a soaking rainy , stormy day and this year I was not feeling well  enough and it was too cold that day. Therefore I missed you the crookedest street a lot.
San Francisco has the 2nd largest China Town in USA. The Green pagoda type gate was brought from Taiwan .On  top of this gate it is written in Chinese means " All in the heaven are equal" It has Chinese stores , Chinese restaurants with great cuisine and Chinese origin people all over. .
 There was a commentary service on buses and few had live commentators telling about all the streets , areas , famous personalities, movies shot here and some of the details were quiet interesting and unknown to me. About the civic center , it has a big gold plated dome where the pigeons and birds are kept away to mess over it  is a great amazement. Over there they have installed a hawk and a sound  of hush when the birds try to sit over the dome the sound of hush comes and they feel if the hawk is attacking. Technological advances are mostly blessings. Many other steps are tried to protect the buildings from pigeon and birdies droppings. On my trips it seemed like if  I am doing a thesis, a research on San Francisco but now it is fading out again from my memory.
We stayed in  nice Hotels close to Union Square courtesy to my son's generous offer . He would leave early in the morning to attend his training or tutorial sessions and I was on my own. Walking up and down the street , I got accustomed to the area and modes of transport.
It was an incredible experience to go to Fisherman wharf through Cable car and then walk down the piers .
The cable care or trolley car is an old mean of transport . It was pulled through horses on steep roads, the horses would fall down and break their legs . The driving force behind the San Francisco cable car system came from a man who witnessed a horrible accident on a typically damp summer day in 1869. Andrew Smith Hallidie saw the toll slippery grades could extract when a horse- drawn streetcar slid backwards under its heavy load. The steep slope with wet cobblestones and a heavily weighted vehicle combined to drag five horses to their deaths. Although such a sight would stun anyone, Hallidie and his partners had the know-how to do something about the problem.The next step bringing Hallidie closer to his fate was moving his wire- rope manufacturing to San Francisco. All that was now needed was seeing the accident for the idea to become full blown-a cable car railway system to deal with San Francisco's fearsome hills.These cars were started pulling through steel wire cables . Now it is a historic transportation in SF, which every visitor would love to have fun with.
On Fisherman wharf its a long walk piers after piers, stores , restaurants , bakeries, art galleries , beautiful sculptures , marinas and all the famous tourist attraction spots . Ripley's believe it or not, madam Tussaud's wax museum, Rain forest Cafe, sumptuous dungeon crabs to eat , sourdough clam chowders, fried calamari and a lot . But the most famous is Pier 39 where there are so many Seals and Sea lions landed and kept on wooden  planks. In 1989 there was an earth quack in San Francisco, after that a lot many Seals and Sea lions gathered at that pier. The pier put these floating berths   for them . Their number increases and decreases . This time 3 -4 berths were occupied . It is a living exhibit .Each time if I 'm there , I must visit this spot and love their crawling up and down, making loud noises , rubbing over each other. Pier 39 itself has a lot many other attractions . This time when I was there it started raining heavily . Just across the road  to take a shelter went in to a wonderful picture gallery. It had plenty to offer. An amazing spot with astonishing  photography,   focusing and depicting  the natural beauty of  America on big canvases and adequate picturesque surroundings. Pier 33 is  Alcatraz landings , From there we can take A cruise for Alcatraz. Alcatraz and history go hand in hand. Once home to some of America's 
most notorious criminals, the federal penitentiary that operated here from 1934 to 1963 brought 
a dark mystique to the Rock. The presence of infamous inmates like Al "Scarface" Capone, and the "Birdman" Robert Stroud helped to establish the island's notoriety. To this day, Alcatraz is best known as one of the world's most legendary prisons. It was an incredible trip to it with audio tour support . Going through this I thought about Guantanamo bay which soon is going to be another Alcatraz.
Numerous Millions of $  paintings are for sale in  those picturesque art galleries around Union Square from the world's renowned  legendary artists.
All the American famous and up scales branded stores could be seen around Union square. I had a promise with myself for no shopping at all. Yet I could not resist going into the  8 floored Macy's , Swarovski and a few others.
 Almost 80 %  of SF got destroyed in 1906 earth quake after which a huge fire erupted which destroyed most of the city. As a result of quake and fires 3000 people died.   The city  started resurrection  from ashes in 1907.
So many Holly wood  famous movies are made there on certain locations.SF is home to many celebrities . In Pacific heights Danielle Steel owns a 30 million home, Nichlas Cage and so many other celebrities. SF is home to many Hollywood actors and actresses. Hopi Goldberg, Robin Williams even OJ Simpsons. The Movie Mrs. Doubt fire was filmed in SF.
Walk on and around Golden Gate bridge, Golden gate park , palace of  fine arts is spectacular. Golden Gate park has so many  marvelous exhibits that one could spend a whole day there. Japanese tea garden, California Academy of sciences,  conservatory of flowers and a lot more.
In all this touring fanfare let us not forget of the SF homeless population. Begging here and  there , moving around with their belongings in carts but not clinging like our Pakistani beggars. In Crime district which is called Tender loin due to certain reasons every visitor is warned not to go there after sunset because of the criminal activities.




San Francisco is home to a great deal of  amazing and appetizing Pakistani cuisine , satisfying our nostalgia and  taste buds with back home BBQ, naans , nihari , maghaz masala , seekh kabab , Karahi and lot more. Shalimar, Haandi, Karachi Kitchen and a great deal of  others.
It was such a great delight to come e across a Pakistani young couple from Lahore sitting next to me on our touring bus. Just figured it out when they pointed to Halal Pizza. We had a good chat.




I'll never decline another offer to visit that astonishing city again....





Sunday, February 17, 2013

ڈرون کہ آسمانی عذاب




ڈرون کہ آسمانی عذاب

عابدہ رحمانی

ڈرون ٹیکنالوجی اس صدی کے موجودہ عشرے کا موثر ترین اور مہلک ترین ہتھیار ہے- - بغیر پایلٹ کے ہر طرح کے راڈار سے خفیہ, میزائیل اور بموں سے لیس سٹیلائٹ سے منسلک  یہ جہاز جس طرح امریکی دشمنوں کا قلع قمع کر رہا ہے یہ ناقابل بیان ہے- اسمیں جدید ترین ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے یہ ایک چلتا پھرتا اڑتا ہوا ہائی ٹیک کمپیوٹر ہے اور اسکو کنٹرول کرنیوالا کہیں دور کمپیوٹر کے اسکرین پر اسکو ایسے ہدایات دیتا ہے جیسے وہ ایک ویڈیو گیم کھیل رہا ہو ، وہ سارے اہداف دیکھ کر تعین کرتا ہے - اسی، نوے فیصد کامیابی سے اہداف پر حملہ کیا جاتا ہے - سارے مھلک ڈرون حملوں کے لئے امریکی صدر اوبامہ کی منظوری لی جاتی ہے- اسی کے دور حکومت میں ڈرون حملوں میں خوب تیزی آئی اور وہ بجا طور پر فخر کرسکتا ہے کہ اسنے امریکی دشمنوں کا قلع قمع کر دیا ہے-ان حملوں کی زد میں بقول انکے امریکہ کے اعلے درجے کے  دشمن آتے ہیں لیکن یہ ہر گزسو فیصد صحیح
 نہیں ہوتے اور کافی بے گناہ لوگ، عورتیں ، بچے اور بوڑھے بھی اس سے ہلاک ہو چکے ہیں - اسکو وہ نسبتا کم نقصان قرار دیتے ہیں -- پاکستان کے شمالی علاقہ جات ڈرون حملوں کا خصوصی نشانہ ہیں ان ہلاکتوں پر  خود امریکہ کے باشندوں نے خوب شور مچایا ہے - امریکہ کی ایک خواتین کی مزاحمتی پارٹی کوڈ پنک کے نام سے اس کی خصوصا مخالف ہے کوڈ پنک تمام جنگی اقدامات اور حملوں کی مخالفت کرتی ہے وہ اسرائیلی استعمار کی بھی سخت مخالف ہے- انکے ساتھ اور مزاحمتی گروپ  بھی شامل ہیں -سوچنے کی بات یہ ہے کہ ہمارے لئے آواز بھی یہی لوگ اٹھا رہے ہیں وگرنہ ہم میں نہ ہی اتنا حوصلہ ہے نہ ہی اتنا سلیقہ اور دم خم ہے - کوڈ پنک کی خواتین پاکستان بھی آئی تھیں اور عمران خان کے ساتھ دھرنا دیا تھا - انہوں نے مجھے بھی مدعو کیا تھا لیکن برا ہو میری تساہل پسندی کا اور پھر میں انہی دنوں پاکستان سے واپس گئی تھی-- میڈی بنجمن نے ڈرون حملوں اور نقصانات پر بمع تصاویر اور تفصیلات کے کتاب بھی لکھی ہے -  اب آپلوگ کہینگے کہ زخم اور کچوکے بھی  یہ لگاتے ہیں اور مرہم بھی یہی رکھتے ہین -  جنوری 2013  تک 365 ڈرون حملے پاکستان میں ہوئے ہیں اور انمیں 2629 سے 3461 ہلاکتیں ہوئی ہیں  انمیں بمشکل 50- امریکہ کے مطلوبہ افراد یا بقول انکے القاعدہ اور طالبان ہونگے باقی سب بیگناہ عوام تھے- زخمیوں کی تعداد لگ بھگ 1500 ہے - انمیں سے چند کو ازراہ ہمدردی بیرون ملک علاج کے لئے لے جایا گیا ہے- بش انتظامیہ کے دوران پاکستان میں 52 جبکہ اوبامہ انتظامیہ کے دوران 310 بلکہ اب تک 315 حملے ہوچکے ہیں-
پچھلے سال شاہین ائر کی فلائیٹ پر کراچی سے اسلام آباد جاتے ہوئے میرے ساتھ ایک ایر فورس کے انجینئر بمع فیملی بیٹھے تھے انسے یہ ڈرون کے متعلق اور اسامہ آپریشن کے متعلق پاکستان ائر فورس کی کارکردگی بلکہ نا اہلی پر بات ہوئی میں نے کہا " کہ اس صورتحال سے ظاہر ہوتا ہیے کہ آپکے ایر فورس میں کتنا دم خم ہے"-کہنے لگے جب حکومتی اداروں کی طرف سے اس کارکردگی کو پورا تعاون حاصل ہو تو ایر فورس کیا کر سکتی ہے؟
امریکی شہریوں انوار الاولاکی انکے 16 سالہ بیٹے عبدالرحمان الاولاکی اور چند اور امریکی شہریوں کی ہلاکت ہر آجکل امریکہ کا اوبامہ مخالف میڈیا خوب شور مچا رہا ہے اسکو اسی طرح کی بغیر قانونی تحفظ دینے کی ہلاکتیں قرار دے رہا ہے جیسے کہ پاکستان میں جعلی پولیس مقابلے ہوتے ہیں- وہ اسکو قتل عام کا نام دے رہے ہیں
ننئے امریکی سی آئی اے کے ڈائرکٹر جان برینن نے کہا ہے کہ اپنی دفاع کیلئے اور القاعدہ سے تعلق رکھنے والے دشمنوں کو ختم کرنے کے لئے ہم جوبھی حملے کرتے وہ قانونی ہوتے ہیں اور ہم پوری احتیاط کرتے  ہوئے یہ حملے کرتے ہیں اور خاص طور پرمشتبہ بلکہ مستند دشمنوں کو نشانہ بناتے ہیں اور یہ ہمارے پاس آخری حربہ ہوتا ہے جان برینن ڈرون حملوں کا حامی بلکہ اسکا اجراء کرنیوالوں میں سےایک ہے اسکے خلاف کوڈ پنک اور ڈرون حملوں کی مخالف تنظیموں نے خوب مظاہرہ کیا- اوبامہ کی حلف برداری کی تقریب میں یہ لوگ خون میں لتھڑے ہوئے کفن پہن کر سڑکوں پر لیٹ گئے اور اپنے اوپر ڈرون کی ہلاکتوں کے پوسٹر بچھا دئے جسظرح سے احتجاج کرنا انکو آتا ہے وہ دنیا کو متوجہ بھی کرتا ہے اور ہمدرد بھی بناتا ہے - انہی میں سے ایک گروپ اوبامہ کو جنگی مجرم قرار دیتے ہیں اور بقول انکے اوبامہ سے اسکا امن کا نوبل انعام واپس لیا جائے اور ڈرون حملوں کے الزام میں اسکو جنگی مجرم قراردیا جائے- وہ اس معاملے کو ہیگ کی عالمی عدالت میں لے جانا چاہتے ہیں
حال ہی میں امریکہ کے بہترین جنگی جہاز سٹیلتھ کی پرواز ڈرون کے طرز پر بغیر پائیلٹ کی گئی ساتھ ہی ساتھ اسوقت امریکہ میں یہ خوف اور خدشہ کافی بڑھتا جا رہا ہے ہے  کہ آج کے یہ ڈرون کل کہٰیں امریکہ کے خلاف استعمال ہوئے تو کیا ہوگا یعنی "آبیل مجھے مار" یا الٹی آنتیں گلے پڑنی والی کیفیت نہ ہوجائے- ابھی تو امریکہ اپنے بندوقوں پر کوئی پابندی نہیں لگا پا رہا ہے جسکی بناء پر اتنی قتل و غارتگری پھیلی ہوئی ہے- اور اگر یہاں کے بدمعاشوں اور دہشت گردوں  کے ہاتھ میں ڈرون ٹیکنالوجی آجائے تو اسوقت کا کیا سدباب ہوگا- اسوقت تو امریکہ کے لئے یہ اپنے اھداف کو نشانہ بنانے کا محفوظ ترین طریقہ ہے   ریموٹ کنٹرول سے تو ہلکے پھلکے جہاز بچے بھی اڑا لیتے ہیںتو اگر  کھیل ہی کھیل میں اسکو اپنے دشمنون اور تفریح طبع کے لئے حملون میں استعمال کیا جائے یہاں پر شیطانی دماغوں کی کوئی کمی تو نہیں ہے- اب آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا امریکہ کی ایجاد کردہ بہت سی ایجادیں اسکے خلاف ہوگئیں جیسے افغانستان کے مجا ہدین طالبان اور القاعدہ بن گئے ایسے ہی ڈرون ایک ڈراؤنا ہتھیار بنکر امریکہ ہی کے خلاف استعمال ہو- -
ایران نے ایک ڈرون گرالیا تھا اور اسکے بخئے ادھیڑنے میں  
 اپنے ساتھ چین کو بھی ملا لیا اسی 
طرح پاکستان میں بھی غا لبا ایک گر گیا تھا بلکہ طالبان نے دعوے کیا کہ گرا لیا تھا - سب سے افسوسناک بلکہ اندوہناک بی بی سی کی وہ رپورٹ ہے جسمیں انکشاف ہوا ہے کہ ڈرون کا اڈہ سعودی عرب میں ہے اور وہیں سے یہ ارد گرد کے علاقوں کے لئے پرواز کرتے ہیں پاکستان اور افغانستان پر حملہ کرنے والے  افغانستان یا پاکستان سے ہی پرواز کرتے ہیں - جو بھی اسکی حقیقت ہے اس اسمانی بلا نے بہت سوں کو ایک بہت بڑے عذاب سے دو چار کیا ہے-


Wednesday, February 13, 2013

Valentine Day and the Islamic perspective

Valentine Day and the Islamic perspective

(Abida Rahmani, Chicago)


Valentine Day is around the corner, it would be celebrated on Feb 14th. The stores are flooded with Valentine day’s gifts. The main symbol is a red heart, a heart full of love full of blood and full of warmth. Love is the most loveable, warmest experience of this world. This Valentine day was in a cold storage in Europe and Rome for centuries where it originally generated but it went on a popularity and height of elevation when the USA adopted it .Like all the other traditions now the whole world follows it blindly . Even in the countries like Pakistan, India or south Asia we were not aware of this tradition at all almost two three decades ago. It is celebrated with much more enthusiasm and fanfare now. It is considered a lovers day all around the world. Many plan their special occasions, engagements, and weddings especially taking place on that particular day.

These days are marketing days. The marketing agencies have made these a lot more attractive and lucrative with launching new and attractive products. Red roses especially, other red flowers, candies, cards, stuffed teddy bears, strawberries (being red and heart shaped) are in great demands for the valentine day. The common slogan is, Be my valentine.

This year it is estimated that about 16 billion $ would be spent on Valentine day gifts, cards and flowers. The more you spend the more economy flourishes.

According to Islam:
Is there any harm in love? Is love the most dangerous and lethal thing in this world? No not at all. Islam respects Love and affinity as the entire humans do on this earth. The only problem is that Islam only believes in legitimate love and relationships. Love between two spouses, between family members, between blood relations, between good friends. We very well know who these relations are with whom we can express our love. There are no special days in particular to show our love. We can show our love 24/7 to our ties.

Allah says in the Qur'an: "And among His signs is that He created for you mates from among yourselves, that you may dwell in tranquility with them and He has put love and mercy between your (hearts). Verily in that are signs for those who reflect." [Ar Room 30:21] The key words in the verse are - Mawaddatan wa Rahmah - which translates as Love and Mercy. The interesting thing to note about this verse is to notice the location of this verse along with the verses that precede it and those that come after. Allah mentions His Signs (Night/Day, Heaven/Earth, and Man/Woman) and He puts the feeling of Love and Mercy between spouses in the same value as the creation of Heaven & Earth. Now then how can we ignore such a great Sign of Allah?

The Prophet (PBUH) once said about Khadija (RA),” I was verily filled with love for her.” This is how expressive our Prophet was, when he talked of love for his wife. However, today we find that many of us are shy to express our love. In fact, many consider it a sign of weakness to say "I love so and so" and they consider it a blow to their pride to tell their spouse, "I love you". But the Messenger (saw) was not shy to express his love of his wife. And notice that he didn't simply say, "I love her", but he said, "I was filled with love for her".

There is no such thing as love being forbidden in Islam, which encourages Muslims to love each other for the sake of Allah and express your love to your brother, but of course there are limitation to this, let us see Concept of Love in Islam Love is that beautiful feeling Allah (SWT) puts in the heart of a sincere, pious and god fearing couple at the time of their nikah. And this is a serious, long-term relationship in which both individuals are content and comfortable with one another.

Pagan origins of Valentine's Day

The first information about this day is found in pre-Christian Rome, when pagans would celebrate the "Feast of the Wolf" on February 15, also known as the Feast of Lupercalius in honour of Februata Juno, the Roman goddess of women and marriage, and Pan, Roman god of nature.

On this day, young women would place their names in an urn, from which boys would randomly draw to discover their sexual companion for the day, the year, and sometimes the rest of their lives. These partners exchanged gifts as a sign of affection, and often married.

Christian Influence

When Christianity came onto the scene in Rome, it wanted to replace this feast with something more in line with its ethics and morality. A number of Christians decided to use February 14 for this purpose. This was when the Italian Bishop Valentine was executed by the Roman Emperor Claudius II for conducting secret marriages of military men in the year 270.

Claudius II decided that single men made better soldiers than those with wives and families, so he outlawed marriage for young, single men, who made up his military. Valentine defied Claudius and performed marriages for young couples in secret. When his actions were revealed, Claudius put him to death. Another version of the story says that Valentine was a holy priest in Rome, who helped Christians escape harsh Roman prisons where they were often beaten and tortured.

Valentine was arrested and sent to the prefect of Rome for this. He found that his attempts to make Valentine renounce his faith were useless, and so recommended he be beaten with clubs, and later beheaded. This took place on February 14, 270.

According to the Catholic encyclopedia, there are at least three different Saint Valentines, all of whom are Christian martyrs of February 14. One of them is described as a priest from Rome (as mentioned above), another as bishop of Interamna (modern Terni), and the third from Africa.

It was in the year 496 that Pope Gelasius officially changed the February 15 Lupercalia festival to the February 14 St. Valentine's Day to give Christian meaning to a pagan festival. The holiday became popular in the United States in the 1800's during the Civil War. After the American adoption of this day it got popularized in Europe again. In rest of the world it reached in last 50 years with the blessings of media and attractive merchandize.

Many schools, universities and clubs prepare elaborate functions and parties. Many will argue that Valentine's Day is a day of joy and harmless fun. But is it really?

From an Islamic point of view Valentine's Day is wrong for the following reasons:

1. It invites people to the relentless pursuit of sexual freedom
In Islam all forms of intimacy and passion are confined to the relationship of marriage. Anything beyond this is not acceptable. The culture of promoting the satisfaction of desires and passions in an uncontrolled manner is unhealthy.
Islam recognizes that we are human and can succumb to human weakness, so it has provided strict safeguards for our own sake. The Quran mentions clearly: "Do not come near to adultery. It is a great sin and an evil way." (Surah Israa, Verse 32)

2. Valentine's Day is based on pagan culture
Cupid, the virtually naked, arrow-shooting character, which shoots people with its arrows to make them fall in love, is a remnant of Roman pagan times. Cupid is described as the son of Venus, the Roman god of love and beauty. Cupid's picture is frequently found on Valentine cards and other paraphernalia.

3. Imitation is strictly forbidden in Islam
If someone wants to celebrate it just on a family or spouses scale innocently, just to follow the tradition. It is not necessary to do it on Feb 14th. They can do it any day by exchanging gifts, love and emotions. It is because when you live in a country or a society where different traditions are followed, one feels tempted to it. Being a good Muslim It should be decided in the light of Quran and sunnah what is wrong and what is right.

ماں


ماں

عابدہ رحمانی

پڑوس کے اپارٹمنٹ سے چینخ و پکا ر کی آوازیں نا قابل برداشت ہورہی تھیں -یون تو اس گھر میں جب مکیں گھر میں ہوں ایک چینخ پکار مچی ہوتی تھی - لیکن آج انکی ماں کی سسکیا ں اور روتی ہوئی آواز
یوں لگ رہا تھا کوئی تشدد ہو رہا ہے-روزی اس سے اکثر ایلیویٹر میں ملتی رہی ہے - ہیلو ہائے کرلیتی تھی ، ٹوٹی پھوٹی انگریزی میں بات چیت ہو جاتی -اسلئے وہ اس آواز کو صاف پہچانتی تھی-  روزی ٹام سے کہنے لگی" یہ لوگ لگتا ہے اپنی ماں کے ساتھ کوئی زیادتی کر رہے ہیں میں پولیس کو کال کرلیتی ہوں مجھ سے یہ سب برداشت نہین ہو رہا اس سے پہلے  کہ ٹام جواب دیتا روزی نے پولیس کو ڈائل کردیا تھا اسنے پولیس کو تفصیلات بتائیں اپنا نام پتہ اور ساتھ والے اپارٹمنٹ کا نمبر بتایا 
یہ ایک پاکستانی خاندان تھا روزی اور دوسرے پڑوسی انکو انڈین سمجھتے تھے لیکن انکی ماں نے بتایا کہ ہم پاکستانی ہیں تو اسے معلوم ہوا -ایک ہی جیسے تو لگتے ہیں یہ انڈین اور پاکستانی ویسے ہی ہیں جیسے امریکہ کینیڈا، لیکن انمیں تو اب بھی کچھ نہ کچھ تنازغہ چلتا ہے - لیکن یہ بیچاری عورت کاش پولیس جلدی آئے اس عورت کے رونے اور کچھ بولنے کی آواز صاف آرہی تھی- ے 
ٹام کہنے لگا انکی عورتیں خاموشی سے اذیت برداشت کرتی رہتی ہیں انکو اسی طرح پالا جاتا ہے اب یہ د یکھو یہ اس عورت کا بیٹا اور بہو ہیں اور اسکے ساتھ بدتمیزی کر رہے ہیں -  یہ عورت کہیں الگ کیوں نہیں رہتی؟ یہ انکا کلچر نہیں ہے یہ اسی طرح خوش رہتے ہیں روزی اسے سمجھانے لگی-

اتنے میں پولیس نے آکر دروازے پر دستک دی چینخ پکار اب بھی جاری تھی دروازے کے لینس سے
 پولیس دیکھ کر بشیر ہکا بکا رہ گیا  - بھاگ کے ماں اور بیوی کے پاس گیا دونوں کو ھاتھ سے پکڑ کر غسلخانے لے گیا ماں کے منہ پر ھاتھ رکھا اماں خدا کیلئے خاموش ہو جاؤدروازے پر پولیس آئی ہے لگتا ہے کسی پڑوسی نے شکایت کی ہے اب وقت نہیں ہے  ھکچھ سوچو وہ تمیں بھی لے جائینگے اور ہمیں گرفتار کر لینگے اگر تم نے حقیقت بتا دی- پولیس نے اس مرتبہ زور سے دستک دی اسنے دروازہ کھولا 
ہمیں خبر ملی ہے تمہارے گھر میں کسی بوڑھی عورت ہر تشدد ہورہا ہے ہم اندر آکر دیکھنا چاہتے ہیں
اماں نے اتنی دیر میں آنسو پونچھ لئے تھے پولیس نے آکر پوچھا 
نہیں نہیں  ایسا کیسے ہوسکتا ہے میں نہارہی تھی تو ٹب میں بہت زور سے پھسلی نلکے سے میری پیٹھ ٹکرائی - یہ لوگ مجھے دوائی لگا رہے تھے جس سے مجھے جلن ہورہی تھی تو میں رو رہی تھی- اماں نے بڑی ہوشیاری سے کہانی گھڑ لی تھی
تم صحیح تو کہہ رہی ہو نا " پولیس نے اسکو غور سے دیکھتے ہوئے کہا  اچھا اس کاغذ پر دستخط کردو کہ سب کچھ ٹھیک ہے اور یہ میرا کارڈ رکھ لو اگر کوئی مسئلہ ہو تو مجھے فون کر دینا-
اماں نے کارڈ لیکر تھینک یو کہا" میرے مولا جنکو تیرا خوف نہیں ہے اس پولیس سے کیسے خوفزدہ ہیں اور یہ کارڈ تو اب ترپ کا پتہ ہوگا
اماں نے اپنے رب کا شکر اداکیا 

Tuesday, February 12, 2013

Journey of life: "جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے  "ولنتٹا ئ...

Journey of life:





"جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے  "
ولنتٹا ئ...
: "جو  چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے   " ولنتٹا ئن ڈے -- محبت منانے کا دن   عابدہ رحمانی    - بازاروں میں زبردست چہل پہل...






"جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے  "
ولنتٹا ئن ڈے -- محبت منانے کا دن 
عابدہ رحمانی 

 
- بازاروں میں زبردست چہل پہل ہے  ہر طرف لال سرخ دل نظر  آرہے ہیں چھوٹے بڑے ہر سائز میں جو پسند آئے ، دل برائے  فروخت ہیں جو چاہیں  خرید لیں- یہ ضرور ہے کہ ویلنٹائن ڈےکا دل محبت کی نشانی ہے ایک محبت بھرا دل ، اس دل میں سوائے محبت کے اور دوسرا کوئی جذبہ نہیں ہے محبت، محبت اور محبت--جذبات سے عاری اس دنیا کے کاروباری دماغوں نے سرد خانے سے صدیوں پہلے روم میں گزرے ہوئے سینٹ ویلنٹاین کو زندہ کرکے محبت کی نشانی بنا دیااور جذبات کو نت نئے نام اور رنگ دے دئے ہیں- بقول شاعر
  
" کوئی تعویذ اس رد بلا کا -محبت میرے پیچھے پڑ گئی ہے 
 ل
ل 
 سرخ پھولوں کی بھرمار ہے خاصکر سرخ گلاب اور دام دوگنے تین گنے، چار گنے لیکن خریداری جاری ہے چاکلیٹ اور کینڈیز کے ڈبے،بیکری کے تمام مصنوعات  کو دل کی شکل میں بنایا گیا ہے  سٹرا بری کے دام بھی آج زیادہ ہیں اس کی مخصوص شکل کی وجہ سے  اسکو چاکلیٹ میں ڈبو کر اس شکل کو اور ابھارا گیا ہے کھلونوں  نے دل پکڑا ہوا ہے -سرخ دھڑکتا ہوا دل انسانی زندگی اور اسکی امنگوں کا آئینہ دار-لیکن اگر حقیقتا دیکھا جائے تو محبت زندگیوں سے مفقود ہو رہی ہے نمائشی طور پر لوگ ایک دوسرے کو آئی لو یو کہہ دیتے ہیں لیکن ہمارے جیسے جذباتی معاشروں میں بھی وہ محبت اور خلوص ختم ہوتی جارہی ہے- 
 
آج کے یہ سارے دل  اور تمام مصنوعات 14 فروری کا دن گزرنے کے بعد  اگلی شام تک آدھی اور تین چوتھائی قیمت  تک آجائینگی  یہ یہاں کی معیشت ہے ، خرید و فروخت کا طریقہ کار گاہکوں کو ایک نفسیاتی کشش اور دباؤ میں ڈالنے کی کوشش ، زیادہ  سے  زیادہ خرچ کرنے کی ترغیب اور یہ احساس کہ یہ سب انتہائی ضروری ہے، اسکے بغیر نہ تو تعلقات قائم ہوسکتے ہیں اور نہ ہی اظہار محبت ہوسکتا ہے  (اب تو ہم بھی اس میں طاق ہوگے کہ بعد میں اونے پونے خرید لو) -بلکہ اب پہلے سے سوچ کر رکھا ہوتا ہے کہ کینڈیز اسکے بعد خوب سستی ہو جائینگی-
 
مرد حضرات خواتین کیلئے۔ خواتین مردوں کیلئے، خاندان کے افراد ایک دوسرے کو تحائف اور   پھول دیتے ہیں- اسکولوں میں بچے ایک دوسرے کو اور اپنے اساتذہ کو  کارڈ اور تحائف دیتے ہیں پارٹیاں ہوتی ہیں - بچوں کو مختلف طریقوں سے کارڈ بنانا سکھایا جاتاہے چھوٹے چھوٹے کارڈ چھوٹے چھوٹے تحائف کی صورت میں محبت بانٹیں- جو مجھے تو اچھا لگتا ہے اسی بہانے کوئی پوچھ  لیتا ہے ، ورنہ کسے فرصت ہے اس بھاگتی دوڑتی ذندگی میں -خواتین مرد، بچے بوڑھے ہر ایک دوسرے فرد کے لئے اپنی محبتوں کا اظہار کرتے ہیں- کتنے تو اپنی منگنی اور شادی کو اس دن طے کرتے ہیں-یہ اس خطہ زمین میں انتہائی نیک اقدام ہے کہ کوئی جائز رشتے میں جڑ جائے- ریسٹو رانوں میں جو رش ہوتا ہے بکنگ مشکل سے ملتی ہے اور تیسری صنف والے استغفراللہ .... وہ بھی کسی سے کم کیوں رہیں؟ انکو بھی تمام حقوق حاصل ہیں اور آخر انکا بھی دل ہے اور محبتیں ہیں - لب لباب یہ ہے کہ دل اور محبت کا چولی دامن کا ساتھ ہے-
 
      -چند کتوں والوں سے ہیلو ہائے ہوئی یہ رابطہ کتے کی سطح پر ہوتا ہے انکے کتے کی تعریف کر لی نسل وغیرہ پوچھ لی انکی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہر جگہ زندگی   گذارنے کےاپنے  آداب اور تقاضے ہوتے ہیں - یہ میں نے   ابھی کچھ عرصے سے شروع کیا ہے -کتوں اور بلیوں اور دیگر پالتو جانوروں کے لئے   بھی ولنٹاٰ ئن کے تحائف کی خریداری جاری ہے انکے لئے بھی دل کی شکل میں اشیا ء تیار  ہیں جو انکو کل دیے جائینگے -آخر کو وہ بھی خاندان کے فرد ہیں ہر تہوار پر انکے تحائف کا خیال ضروری ہے وگرنہ  زیادتی کا احتمال ہے ---یہ تو کرہ ارض کے اس نصف حصے کی کہانی ہے جہاں 12      فروری کی شام ہے جبکہ باقی نصف پر دِن طلوع ہو رہا ہے اور وہ بھی 13  کا - اور اگلے دن14 کو ہی ہیپی ولنٹائن یا یو ار مائی  ولنٹاین ہو جائے گا -وہاں کا ہنگامہ یہاں سے زیادہ بے ہنگم ہے لیکن وہ پوری طرح اس کے منانے کے لئے تیار ہیں -
 
تقریبا 30 -٣٢ سال پہلے ایک عزیزہ پاکستان  آئین تو دل کے شکل کے دیدہ زیب چوکلٹ کے ڈبے کافی مقدار میں لائیں ایک روز مخصوص بناوٹ کے متعلق پوچھ ہی لیا ...بتایا کہ وہاں ایک دِن منایا جاتا ہے جسے day valentine   کہتے ہیں اور یہ اس دِن دِیے جاتے ہیں میں نے پہلی مرتبہ یہ نام اس وقت سنا- نہ جانے ہم پینڈو تھے یا زیادہ جدید نہیں تھے کہ ولنٹائن کے متعلق بھی نہیں جانتے تھے لیکن یہی حال ہالوین اور دوسرے تہواروں کا بھی تھا-  اور پھر کس کے گھر جائیگا طوفان بلا میرے بعد --اس طوفان نے سارے ممالک کودیکھتے ہی دیکھتےجھکڑ لیا  وہاں بھی جہاں سب کچھ در پردہ ہو رہا ہے - اس کی کیا تاریخ ہے St. Valentine حقیقتا کون تھا اور  تھا بھی کہ نہیں بس اب یہ دِن حقیقت ہے -امریکا اور یوروپ  کے   کاروباری دماغوں نے یہ دِن بنا لیا اور ساری دنیا کے لئے ایک شغل شروع کر دیا - امریکا کوئی دِن منائے اور باقی لوگ پیچھے رہیں یہ ناممکن ہے -اچھی باتوں کو اپنانا مشکل ہے لیکن جو اپنایا جاسکتا ہے اس میں دیر کیسی؟ خرد کا نام جنوں رکھ دیا  جنوں کا خرد
 جو چاہے آپکا حسن کرشمہ ساز کرے
 
پھر میڈیا اور  ٹیکنولوجی جسنے دنیا کو اسقدر  چھوٹا کر دیا -نمعلوم ہمارے عید نے انکو ابتک کیوں متاثر نہ کیا اور مشکل ہی  ہے کہ کرے -ہماری دلجوئی کے لئے عید کے ٹکٹ تو نکال  لئے جو ہم ڈر کے مارے نہیں خریدتے "ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ "        -
 
 اب سوچنے کی بات یہ ہے  کہ حد بندی کہاں کرنی ہے  - محبت کرنا اور محبت بانٹنا نہ کوئی جرم ہے اور نہ کوئی گناہ - آللہ اپنے بندوں سے محبت کرتا ہے اور اپنے ان بندوں کو پسند کرتا ہے جو ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں، جائز اور ناجائز کی تفریق کیسے کی جائے ؟ ایک درمیانہ اور جائز، حلال راستہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے آخر نوجوانوں کو بھی کوئی مثبت سرگرمی     چاھئیے-آپ انکو آخرت کی عذاب سے ضرور خبردار کریں لیکن دنیا میں عزت اور وقار  کے    ساتھ   جینا بھی  سکھایں- ہم الله سے دنیا اور آخرت دونوں میں کامیابی کا سوال کرتے ہیں - ہمارے مذہبی اور قدامت پرست حلقے اس روز کی شد و مد سے مخالفت کرتے ہیں اسکو شرم و حیاء کے منافی سمجھتے ہیں اگر واقعی بات بے حیائی تک جائے تو یقینا غلط ہے بھارت کی قدامت پرست ہندو جماعتیں بھی اسکی مخالف ہیں- ہمارے کچھ حلقے اس روز کو حیا ڈے کے طور پر منانا چاہتے ہیں-- حیا ڈے منانا بہت اچھا خیال ہے کچھ سوچیں اسکو کیسے دلچسپ بنانا ہے اور اسی کو کیوں کسی اور دن کو بھی منایا جاسکتا ہے -جوانوں کو اس تنگنائی میں نہ بند کریں کہ انکو سانس لینا بھی مشکل  ہوجائے - اب میں تو آپ لوگوں کو کوئی happy happy ہرگز نہیں کہونگی ----






Friday, February 8, 2013

memories of life


Life is a journey

List Price: $9.99 

Add to Cart
About the author:
Abida Rahmani is an American of Pakistan descent. She writes in English, Urdu and Pashtu. She writes articles, columns , short stories and on multiple topics. She has gone through many diverse cultures
and many sweet and bitter experiences of life.

Life is a journey 
 

memories of life

Authored by Abida Rahmani
Edition: 1
It is a book in Urdu language.The book is on multiple topics. This book has memoirs of the author Abida Rahmani her early life and some other chapters of her life . Most of the book is based on real life stories. A couple of the stories are fiction.


Publication Date:
Feb 01 2013
ISBN/EAN13:
1482330601 / 9781482330601
Page Count:
284
Binding Type:
US Trade Paper
Trim Size:
6" x 9"
Language:
Urdu
Color:
Black and White
Related Categories:
Biography & Autobiography / Cultural Heritage


عابدہ

Thursday, February 7, 2013


دلتا ہے رنگ آسمان کیسے کیسے؟

عابدہ رحمانی

 آج کے پاکستان اخبارات میں شیخ الاسلام طاہر القادری کو شاہ محمود قریشی  اور جاوید ہاشمی کے بیچ میں براجمان دکھایا گیا ہے  اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ کوئی نیا اتحاد ان دونوں جماعتوں میں جنم لے رہا ہے - تحریک انصاف بھی بر سر اقتدار آنے کیلئے سارے حیلے حوالے استعمال کر رہا ہے اب انکو پاکستانی سیاست کی سمجھ اگئی ہے تحریک انصاف اور عوامی تحریک کا گٹھ جوڑ بھی ایسا ہے کہ چند دن پہلے تک تو عمران خان قادری صاحب کو برا بھلا کہہ رہے تھے اور اب اتحاد ہوگیا - وہ جو کہتے ہیں جنگ اور محبت میں سب جائز ہے- اسطرح الیکشن جیتنے کے لئے سب جائز ہے  -
 قادری صاحب کے دھرنے کے بعد
دشمنوں نے اڑائی اور خوب اڑا ئی کہ شیخ الاسلام میدان سیاست سے پسپا ہو کر واپس عازم کینیڈا ہوگئے  ہیں ہوسکتا ہے وہ تازہ دم ہونے کیلئے دوبیئ کا چکر کاٹنے گئے ہوں-آخر اتنی گرما گرمی کے بعد کچھ آرام بھی ضروری تھا - بمشکل دو ماہ ہوئے ہیں

مولانا طاہرالقادری اچانک اپنے گوشہ عافیت سے نکل کر پاکستان پہنچے اور تقریبا ایک ماہ پاکستان کی سیاست میں زبردست ہلچل مچا دی بلکہ ایک بھونچال لے آئے اخبار نویسوں کالم نویسوں کو وافر مقدار میں مواد فراہم کردیا کالم کے کالم صفحے کے صفحے سیاہ ہوئے گرما گرم چٹ پٹی خبریں ایک زندگی کی لہر دوڑادی- ے  انکی واپسی سے ایک چہل پہل سی آگیی
شیخ الاسلام کو جب پہلی مرتبہ جمعے کی نماز میں اپنے عقیدتمندوں کے جھرمٹ میں اسلامک سنٹر آف کینیڈا  مسی ساگا (اثناء مسجد) میں دیکھا تو مجھے کچھ جانے پہچانے لگے وہاں مردوں اور عورتوں م کے مصلے کے بیچ میں ایک چھوٹی سی شیشے کی دیوار ہے- پھر معلوم ہوا کہ یہ تو طاہرالقادری ہیں وہ ایک گروپ کی صورت میں داخل ہوتے  اور پیچھے کی صفوں میں  انکے مرید یا عقیدتمند انکے لئے کرسی رکھتے اور کرسی کے اوپر ایک کشن، وہ اپنی مخصوص وضع قطع کے ساتھ نماز پڑھ کر خاموشی سے روانہ ہوجاتے انکی اس مسجد میں کبھی بھی کوئی خاص اہمیت محسوس نہیں کی گئی نہ ہی انہوں نے اس مسجد میں کبھی کوئی پروگرام یا کوئی سرگرمی دکھائی - خاموشی سے آتے اور خاموشی سے چلے جاتے- یہ انتہائی حیرت کی بات ہے کیونکہ اس مسجد میں آئے دن گونا گوں مقررین آتے ہیں اور اپنی جوہر خطابت دکھاتے ہیںاور یہ مسجد مسلم نوجوانوں میں کافی مقبول ہے- طاہرالقادری صاحب کی وہاں اپنی ایک مسجد بھی ہے جسمیں میرا کبھی جانا نہیں ہوا اسلئے اسکے بارے میں میں کچھ نہیں کہہ سکتی- لیکن سوائے اسکے کہ سی این این پر انکا دہشت گردی اور خود کش دھماکوں کے خلاف کچھ بیانات آئے تھے بلکہ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف فتوہ دیا تھا اور کرسچین امان پور نے انکا انٹرویو لیا تھا جسکی سی این این اور دیگر نشریاتی اداروں سے کافی تشہیر ہوئی تھی-  لیکن صد افسوس کہ وہ ملالہ یوسف زئی کے مقام تک پہنچنے میں بہر حال ناکام رہے--میری نظر میں تو یہ کافی ایک مثبت قدم تھا جبکہ بیشتر علماء اس سلسلے میں خاموش ہیں- اسکے علاوہ انہوں نے یہ تقریبا 7 سال بڑی خاموشی سے گزارے بیشتر اخباری اطلاعات کے مطا بق وہ اپنی کچھ تصنیفات میں مصروف تھے - میڈیا سے لاتعلق تھے انکی کینیڈا آمد بھی کہا جاتا ہے کہ سیاسی پناہگزینی ہے  - انکو یہ حیثیت اسوقت حاصل ہوئی جب انہوں نے ڈنمارک میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اہانت آمیز کارٹون بنانے والے کارٹونسٹ سے ملاقات کی اور اسپر انہیں جان کا خطرہ ہوا اب یہ ملاقات انہوں نے اسے دعوت اسلام دینے کے لئے کی ، متنبہ کرنے کیلئے کی یا سمجھانے کی لئے کی یہ تو وہی یا اللہ کی ذات ہی بہتر جان سکتی ہے-لیکن  قادری صاحب نے یہ پناہگزینی کی درخواست میں لکھا کہ میری جان کو لشکر طیبہ ، تحریک طالبان ، لشکر جھنگوی ، سپاہ صحابہ سے سخت خطرہ ہے اسلئے مجھے پناہ دی جائے- اس پر یہ پابندی ضرورلگ جاتی ہے کہ  آپ اس ملک میں واپس نہیں جاسکتے جہاں آپکی جان کو خطرہ ہے - کینیڈا میں پناہگزینی کا مطلب یہ ہے کہ سارے مصارف حکومت کینیڈا کے ذمہ ہوتے ہیںہ  کینیڈا کی حکومت کی طرف سے ان پر پابندی تھی کہ وہ اس ملک نہیں جائینگے جہاں انکی جان کو خطرہ ہے- واللہ اعلم انکا معاملہ کیا تھا لیکن کینیڈا  میں  ہمارے ملک کے ایسے کھاتے پیتے خوشحال گھرانوں کے افراد موجود ہیں جو  گوشت تو حلال ذبیحہ کھایئنگے لیکں اپنے آپ کو غریب ، مفلس اور ضرورت مند دکھا کر یہاں کے ویلفیر سسٹم سے مفت تمام مراعات ، گھر، وظائف اور خوراک حاصل کرینگے تف ہے ان پر کہ اس حرام اور نارروا کووہ کیسے جایز سمجھتے ہیں- انہی کے اور دیگر اسلامی ممالک کے  کارناموں کی وجہ سے کینیڈا میں مسلمانوں کے 60٪ غربت کے گروپ میں آجاتے ہیں-  ایک مرتبہ میں اسلامآباد سے ٹورنٹو جارہی تھی میری ہمسفر ایک با پردہ خاتون تھیں بات چیت کے دوران معلوم ہوا کہ شوہر اسلام آباد کی اسلامک یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں اسلام آباد میں ذاتی مکان ہے لیکن وہاں جیرارڈ سٹریٹ پر سرکاری مکان میں رہتی ہیں اور کیش پر کام کرتی ہیں یعنی وہاں کے ویلفئر سسٹم سے پوری طرح مستفید ہیں- دونوں ماں بیٹی زیورات سے لدی ہوئی تھین اب کسٹم نے انکا کیا حشر کیا یہ تو میں نہیں دیکھ پائی- ایسے لوگوں کا ضمیر نہ جانے کہاں گھومنے پھرنے چلا جاتا ہے اس ہیرا پھیری میں انہیں اللہ ، رسول کے احکامات محض دوسروں کو بتانے کیلئے یاد رہتے ہیں-

  قادری صاحب  ایک اعلے تعلیم یافتہ شخص ہیں انکے پاس اسلامی قانون میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری ہے-بطور پروفیسر پڑھا چکے ہین کچھ عرصہ انہوں نے تدریسی فرائض بھی انجام دئے - ایک زمانے میں کراچی کی مسجد رحمانیہ میں درس دیا کرتے تھے اب یہ میں نہیں جانتی کہ کیا کراچی میں انکی قیام گاہ تھی یا لاہور سے آتے جاتے تھے - انتہائی فعال شخصیت ہے انکا ایک پاؤں آسٹریلیا میں دوسرا بھارت  میں تیسرا ڈنمارک میں توبہ توبہ دو ہی تو پیر ہیں- ویٹیکن گئے پوپ جان پال کے ساتھ انکی تصاویر ہیں جہاں وہ انتہائی تعظیم میں گھٹنے ٹیک کر بیٹھے ہیں- اب وہ انڈیا گئے تو خاص طور پر گجرات مودی سے ملے وہ اپنے ساتھ ایک گورے کینیڈئین سیکورٹی گارڈ کوبھی لیکر گئے تھے جو تصایر میں انکی حفاظت پر مامور ہے- اسی طرح گجرات کی پولیس بھی ا نکی حفاظت پر مامور تھی - طاہر القادری نے نریندر مودی کا بطور خاص شکریہ ادا کیا جبکہ مودی نے انکو امن کا سفیر اور پیامبر کہا- نریندر سنگھ مودیجو  گجرات کے مسلما نوں کے قتل عام کا ذمہ دار ہے - انکے اس دورے کو وہاں کے مسلمانوں ا ور  انڈیا کے بریلوی مکتبہ فکر نے سخت ناپسند کیا اسلئے انکو  انہیں طاہر الپادری کا خطاب دیا-
 ایک زمانے میں نواز شریف اور انکے گھرانے کے منظور نظر تھے بلکہ انکے عروج میں شریف خاندان کا انتہائی عمل دخل ہے-- سنا ہے نواز شریف اپنے کندھوں پر بٹھا کر غار حرا لے کر گئے تھے کیا عقیدت اور کیا سواری - عقیدت تو یہ بھی دیکھی کہ قادری صاحب تشریف فرما ہیں لوگ دھمال ڈالتے ڈالتے آکر انکے پاؤں پر سجدہ کرتے ہیں -پھر وہ اسی سجدہ ریز کو اٹھا کر گلے لگاتے ہیں وہ فرط جذبات سے روتا ہوا ہٹا دیا جاتا ہےتو اگلے کو آنے کا اشار کرتے ہیں اب یہ اسلام کی کونسی صورت اور کونسی خدمت ہے اس شرک عظیم کے کرنیوالے کو کیسے بخش دیا گیا جبکہ بوسیدہ قرآن جلانیوالوں کی جانیں چلی جاتی ہیں- تحریک منہاج القرآن نے کیا اس شرک کو اپنے عقیدے کا حصہ بنا ڈالا تھا- لیکں قادری صاحب کی پشت پناہی یقینا ہے اب وہ کس کے ایما پر پاکستان گئے اتنا بڑا جلسہ یادگار پاکستان پر منعقد کیا اور پھر اتنی سخت سردی مین یہ لانگ مارچ- عطاءالحق قاسمی کو شرکاء کیلئے ڈائپرز کی فکر ہورہی تھی لگتا ہے قاسمی صاحب ابھی تک ناروے سے واپس نہیں آئے یا پھر انکو پنجاب اور پاکستان کے دیہی علاقؤن کے عوام کا رفع حاجت کرنا یاد نہیں رہا - ڈی چوک کے اطراف تو اس دھرنے کے بعد لہلا اٹھینگے رہے قادری صاحب انکے لئے تسلی بخش انتظام تھا لیکن ڈبہ بند ہونا بھی آسان کام نہٰیں ہے کوئی دوسرا لیڈر ایک دن بھی اس ڈبے میں بند ہوکر دکھائے-
اب قادری صاحب نے کیا حاصل کیا اور کیا نہٰیں کرسکے پاکستان میں یہ کیا کم ہے کہ کم از کم اس دھرنے کا انجام بخیر ہوا نہ ہی کوئی بم پھٹا نہ خون ریزی ہوئی او ر پاکستان میں ایک پر امن جلسہ اور دھرنا کرنا کیا کم کامیابی ہے وہ بھی ایسا جسمیں کسی جانی نقصان کی خبر نہیں ائی ورنہ پاکستان میں انسانی زندگی یا انسانی خون پانی سے سستا ہے بینظیر کے ایک مارچ میں ڈیڑھ سو لوگوں کے چیتھڑے اڑ گئے جبکہ دوسرے میں انہوں نے اپنی جان ہاردی- قادری صاحب نے اپنے آپ کو منوا تو لیا ہے اب دیکھئے پاکستانی سیاست انکی دوہری شہریت کو مانتی ہے کہ نہیں - جنرل پرویز مشرف نے بھی خوب سراہا-  اب جر نیل صاحب کی آمد آمد کی خبریں بھی گرم ہیں  وہ بھی آخر دوبارہ ان ہو ہی گئے- جو  قادری صاحب اس بات کی سختی سے تردید کرتے ہیں کہ انکا جی ایھ کیو یا چیف آف آرمی سٹاف سے کوئی تعلق ہے - وہ اپنے آپکو پاکستانی عوام کا نمائیند ہ قرار دیتے ہیں- اب یہ تحریک انصاف سے الحاق کیا رنگ لاتا ہے  جو بھی ہو اللہ تعالی پاکستان کی خیر کرے-
رب راکھاں پاکستان نو
--
ی

Tuesday, February 5, 2013

"جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے "

"جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے  "

ولنتٹا ئن ڈے 
عابدہ رحمانی 
- بازاروں میں زبردست چہل پہل ہے  ہر طرف لال سرخ دل نظر آرہے ہیں چھوٹے بڑے ہر سائز میں جو پسند آئے    خرید لیں-     
 سرخ پھولوں کی بھرمار ہے اور دام دوگنے تین گنے لیکن خریداری جاری ہے چاکلیٹ اور کینڈیز کے ڈبے،بیکری کے تمام مصنوعات  کو دل کی شکل میں بنایا گیا ہے  سٹرا بری کے دام بھی آج زیادہ ہیں اس کی مخصوص شکل کی وجہ سے  اسکو چاکلیٹ میں ڈبو کر اس شکل کو اور ابھارا گیا ہے کھلونوں  نے دل پکڑا ہوا ہے - کل شام تک یہ سب آدھی اور تین چوتھائی قیمت  تک آجائینگی  یہ یہاں کی معیشت ہے ، خرید و فروخت کا طریقہ کار گاہکوں کو ایک نفسیاتی کشش اور دباؤ میں ڈالنے کی کوشش ، زیادہ  سے  زیادہ خرچ کرنے کی ترغیب اور یہ احساس کہ یہ سب انتہائی ضروری ہے مرد حضرات خواتین        خاندان کے افراد ایک دوسرے کو تحائف اور   پھول دیتے ہیں جو مجھے تو اچھا لگتا ہے اسی بہانے کوئی پوچھ  لیتا ہے -خواتین مردوں کے لئے بچے بوڑھے ہر ایک دوسرے فرد کے لئے  اور تیسری صنف والے استغفراللہ ......       -چند کتوں والوں سے ہیلو ہائی ہوئی یہ رابطہ کتے کی سطح پر ہوتا ہے انکے کتے کی تعریف کر لی نسل وغیرہ پوچھ لی انکی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہر جگہ زندگی   گذارنے کےاپنے  آداب اور تقاضے ہوتے ہیں - یہ میں نے   ابھی کچھ عرصے سے شروع کیا ہے -کتوں اور بلیوں اور دیگر پالتو جانوروں کے لئے   بھی ولنٹاٰ ئن کے تحائف کی خریداری جاری ہے انکے لئے بھی دل کی شکل میں اشیا ء تیار  ہیں جو انکو کل دیے جائینگی -آخر کو وہ بھی خاندان کے فرد ہیں ہر تہوار پر انکے تحائف کا خیال ضروری ہے وگرنہ  زیادتی کا احتمال ہے ---یہ تو کرہ ارض کے اس نصف حصے کی کہانی ہے جہاں 13      فروری کی شام ہے جبکہ باقی نصف پر دِن طلوع ہو رہا ہے اور وہ بھی 14  کا -وہاں کا ہنگامہ یہاں سے زیادہ بے ہنگم ہے لیکن وہ پوری طرح اس کے لئے تیار ہیں - تقریبا 30 -٣٢ سال پہلے ایک عزیزہ پاکستان  آئین تو دل کے شکل کے دیدہ زیب چوکلٹ کے ڈبے کافی مقدار میں لائیں ایک روز مخصوص بناوٹ کے متعلق پوچھ ہی لیا ...بتایا کہ وہاں ایک دِن منایا جاتا ہے جسے day valentine   کہتے ہیں اور یہ اس دِن دِیے جاتے ہیں میں نے پہلی مرتبہ یہ نام اس وقت سنا- (اب تو ہم بھی اس میں طاق ہوگے کہ بعد میں اونے پونے خرید لو) -  اور پھر کس کے گھر جائیگا طوفان بلا میرے بعد --اس طوفان نے سارے ممالک کودیکھتے ہی دیکھتےجھکڑ لیا  وہاں بھی جہاں سب کچھ در پردہ ہو رہا ہے - اس کی کیا تاریخ ہے St. Valentine حقیقتا کون تھا اور  تھا بھی کہ نہیں بس اب یہ دِن حقیقت ہے -امریکا اور یوروپ  کے   کاروباری دماغوں نے یہ دِن بنا لیا اور ساری دنیا کے لئے ایک شغل شروع کر دیا - امریکا کوئی دِن منائے اور باقی پیچھے رہیں اچھی باتوں کو اپنانا مشکل ہے لیکن جو اپنایا جاسکتا ہے اس میں دیر کیسی؟ پھر میڈیا اور            ٹیکنولوجی جسنے دنیا کو اسقدر  چھوٹا کر دیا -نامعلوم ہمارے عید نے انکو ابتک کیوں متاثر نہ کیا اور مشکل ہی  ہے کہ کرے -ہماری دلجوئی کے لئے عید کے ٹکٹ تو نکال  لئے جو ہم ڈر کے مارے نہیں خریدتے "ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ "        -اب سوچنے کی بات یہ ہے  کہ حد بندی کہاں کرنی ہے ، جائز اور ناجائز کی تفریق کیسے کی جائے ؟ ایک درمیانہ اور جائز راستہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے آخر نوجوانوں کو بھی کوئی مثبت سرگرمی     چاھئیے -آپ انکو آخرت کی عذاب سے ضرور خبردار کریں لیکن دنیا میں عزت اور وقار  کے    ساتھ   جینا بھی  سکھایں- ہم الله سے دنیا اور آخرت دونوں میں کامیابی کا سوال کرتے ہیں -حیا ڈے منانا بہت اچھا خیال ہے کچھ سوچیں اسکو کیسے دلچسپ بنانا ہے -جوانوں کو اس تنگنائی میں نہ بند کریں کہ انکو سانس لینا بھی مشکل  ہوجائے - اب میں تو آپ لوگوں کو کوئی happy happy ہرگز نہیں کہونگی ----



-- 


جہاد کشمیر


رلیکن ان سب قر بانیوں سے کیا حاصل ہوا یا سب لا حاصل چلا گیا بظا ہر تو کوئی انجام نظر نہیں آتا-؟
جہاد کشمیر

جہا د کشمیر

عابدہ رحمانی

 پانچ فروری کو  کشمیر سے یکجہتی کا دن منایا جاتا یے - ماضی میں یہ یوم کشمیر کے طور پر منایا جاتا تھا- کشمیر کی جنت نظیر واد ی جسکے متعلق  کہا جاتا ہے " گر فردوس بر روئے زمین است ہمیں است ہمیں است و ہمیں است -
اس سرزمین پر جہاں مسلم اکثریتی  آبادی رہایش پذیر ہے  - مختلف حیلے حوالوں سے مسلمانوں کا جینا دو بھر بلکہ محال کردیا گیا - آنکے حقوق خود ارادی کے تمام دروازے بند کرکے ظلم و جبر کی ہر صورت روا رکھی گئی- خواتین پر زیادتی اور تشدد کی ناگفتہ بہ کہانیاں ہیں اور یہ بھارت کی نام نہاد جمہوریت کا ایک گھناؤنا چہرہ ہیں- ہزاروں مسلمان خواتین پر انکے اہل خانہ کے سامنے جنسی زیادتی کی گیئ دنیا میں مغلوب اور مقہور قوموں میں کشمیری ایک ہیں اور جو نام نہاد اقوام متحدہ اور استصواب راۓ کے چکر میں اس بری طرح الجھا دئے گئے ہیں کہ کہیں فرار کی صورت نہیں نظر آتی-
 تو مجھے بھی کچھ سال پہلے کا واقعہ یاد آیا یہ 90  کی دہائی تھی جب کہ جہاد کشمیر اور بھارتی ظلم و ستم زوروں پر تھا ہم لوگ دامے درمے سخنے مدد میں لگے ہوئے تھے لیکن کچھ ایسے تھے جنکے جگر گوشوں نے جام شہادت نوش کر لی تھی  جھاد کے متوالوں کو ایک کھلا راستہ بلکہ ایک نصب العین میسر تھا ایک طرف افغانستان دوسری طرف کشمیر وارے نیارے تھے- جان دینا ، جان وارنا اور جان ہتھیلی پر رکھ کر پھرنا یہ سارے محاورے انکے جذبوں کے آگے ہیچ تھے- اس سلسلے میں ہم ایک کانفرنس کر رہے تھے  اور ایک ایسی ماں کو لانے کی ذمہ داری مجھے سونپی گئی جنکا بیٹا ابھی حال ہی میں کشمیر میں شہید ہوا تھاانکا سوچ سوچ کر مجھے اپنی نانی یاد آرہی تھیں میرے اکلوتے ماموں 1948 کی جنگ میں کشمیر کے محاظ پر شہید ہوئے تھے اور میری نانی اسکے بعد کشمیر کا نام بھی سننا بھی گوارہ نہیں کرتی تھیں 
میری ساتھی شاکرہ کہنے لگیں" باجی میں آپکو لے جاؤنگی مجھے جگہ معلوم ہے گلشن اقبال کے ایک بلاک میں گلی در گلی ہوتے ہوےئ ایک مکان پر پہنچے - دو منزلہ مکان تھا دو لڑکے باہر نکلے کہنے لگے ابھی وہ آنے والی ہیں آپلوگ اندر آئیے-کمرے میں ہر طرف  گدے بستر لگے ہوئے تھے اور چھوٹے چھوٹے بیگز میں سامان رکھا ہوا تھا - شاکرہ کہنے لگی " باجی یہ سب مجاہد ہیں" لڑکا ہمارے لئے چائے اور بسکٹ لایا " میں نے کہا آپ نے بہت اچھی چائے بنائی ہے پھر تھوڑی باتیں ہوئیں تو معلوم ہوا کہ یہ انکا پہلا کیمپ ہے یہاں پر امیدواروں کا انتخاب ہوتا ہے پھر انکو ٹریننگ کے لئے بھیج دیا جاتا ہےاتنے میں ایک ٹرک آیا اس سے کافی سارے لڑکے اترے بانور چہرے ، ہلکی ہلکی داڑھیاں کسی اور دنیا کی مخلوق لگ رہے تھے میرے پرس میں جو رقم تھی وہ میں نے اس لڑکے کو دی وہ رقم کی رسید لے آیا  اتنے میں ایک سوزوکی سے اماں آن پہنچیں کافی ہشاش بشاش لگ رہی تھیں -ہم روانہ ہوئے، میں نے انکو اپنے ساتھ والی سیٹ پر بٹھایا شاکرہ پیچھے بیٹھیں- انکے بیٹے کی شہادت کا ذکر ہوا تو کہنے لگیں ،" مجھے مبارکباد دیں شہید کی ماں ہوں" سبحان اللہ میں انکا جذبہ دیکھ کر دنگ تھی ر انکے بیٹے کی شھادت سوپور کے مقام پر ہوئی تھی کہنے لگیں ایک بیٹا اللہ کی راہ میں بھیج دیا اور میں ان سب کی اماں بن گئی یہ لوگ مجھے اپنے ٹرک میں بٹھاکر کیمپ میں لے جاتے ہیں سب میرے بچے ہیں انکے لئے کھانے بناتی ہوں انکے کپڑے دھوتی ہوں انکی خریداری کرتی ہوں انکو جوش اور ولولہ دلاتی ہوںانہون نے بتایا کہ پہلے انکا بیٹا افغانستان میں لڑنے گیا تھا واپس آیا تو گردوں کی بیماری میں مبتلا ہو گیا تھا اسلئے کہ وہ پانی بہت کم پیتا تھا- جب صحت یاب ہوا تو اسنے کشمیر ہر جانے کی ٹھانی ، جاتے ہوئے کہنے لگا اماں اس دفعہ میری شہادت لکھی ہےدوسرے بیٹے کی ویڈیو کی دکان ہے وہ اسکو بہت منع کرتا اور لڑتا کہ تم ہمارے دشمنوں کے ویڈیو دکھاتے  ا ہواور اسکی کمائی کھاتے ہودونوں بھائی بالکل مختلف تھے- ہم دم بخود ہوکر انکی باتیں سنتے رہے پھر انہوں نے بتایا کہ جس روز اسکی شہادت ہوئی وہ انکو خواب میں آیا بہت ہی شاندار لباس مین اور انتہائی خوش وخرم تھا وہ کہنے لگیں کہ مجھے یقین ہوا کہ وہ شہید ہوچکا ہے اس صبح جب اسکا بھائی اپنے سٹور میں گیا تو اسنے دیکھا کہ سارے انڈیئن کیسٹ ٹوٹے پڑے ہیں جبکہ دوکان بند تھی( اس بات کا مجھے تو یقین نہیں آرہاتھا ) لیکن میں نے انکو ٹوکا نہیں، لیکن وہ بیٹا پھر اس پیشے سے تائب ہوگیاہ انہون نے کیمپوں کا بتایا جہاں پر ٹریننگ ہوتی تھی اور ان مجاہدوں کی خوراک سوکھی روٹی کے ٹکڑے ، بھنے چنے اور گڑ کی ڈلیاں - روٹی کو پانی یا برف میں بھگو کر نرم کرکے کھاتے-تھے اور یہی انکی خوراک تھی  اسی کو تھیلون میں بھر کر اپنے ساتھ لے جاتے تھے -سبحان اللہ


یہ غازی یہ تیرے پر اسرار بندے


جنہیں تو نے بخشا ہے ذوق خدائی

دو نیم ان کی ٹھوکر سے صحرا و دریا
سمٹ کر پہاڑ ان کی ہیبت سے رائی

شہادت ہے مطلوب مقصود مومن
نہ مال غنیمت نہ کشور کشائی

کیا تو نے صحرا نشینوں کو یکتا
خبر میں نظر میں اذان سحر میں

دل مرد مومن کو پھر زندہ کر دے
وہ بجلی کی سی نعرہ لا تذر میں

عزائم کو سینوں میں بیدار کر دے
نگاہ مسلماں کو تلوار کر دے

یہ غازی یہ تیرے پراسرار بندے
جنہیں تو نے بخشا ہے ذوق خدائی
-- 

لیکن ان سب قر بانیوں سے کیا حاصل ہوا یا سب لا حاصل چلا گیا بظا ہر تو کوئی انجام نظر نہیں آتا-؟

Sunday, February 3, 2013

Gun control Law in USA

Gun control Law in USA

(Abida Rahmani, Chicago)

The latest news of today Jan 31/2013 this evening is that two hundred and three people are shot and killed in USA just today. The killing in Chicago in the last 5 years have surpassed Afghanistan 's military causalities. While living in Chicago suburbs every day I listen and watch the news of murders, shootings and gun violence of the gangs. Yesterday a teenage girl lost her life due to gun violence. The teen had performed in Obama's in inauguration ceremony.

The gun control laws are not strict in United states. Guns openly sold and available to criminalsand gangs in arms stores have turned this country in a total fiasco. After the everyday toll of gun violence ,murders, the increasing incidences of mass shootings and killings, the citizens are getting desperate to control the guns and gun violence.

It has finally forced Washington to rethink about its gun policy.

Emotions are running high on TV talk shows , Senate and congress floors and halls. It has forced NRA to re-think about adopting gun reforms and to adopt a moderate policy.

Former US Rep Gabrielle Giffords who was shot and wounded on her head two years ago in Tuscan , AZ during her public meeting outside a Safeway store. She survived while nine others lost their lives. She has gone through a lot of surgeries and rehabilitation process. In her trembling and breaking voice she said ," too many children are dying, too many children we must do some thing. It was very difficult for her to deliver her statement. Yet she tried her best to represent herself and her voice in the Gun control movement.

This is the greatest irony that the country and the super power who wants to guard the whole world and to impose its world order on other nations is absolutely helpless to put its own house in order and control.

ڈالر کا جادو


ڈالر کا جادو

عابدہ رحمانی

  میں ایر کینیڈا کی فلائیٹ سے لگوارڈیا ائر پورٹ پہنچی یہاں سے مجھے جان ایف کینیڈی ایر پورٹ سے اگلی پرواز لینی تھی سامان کافی تھا اسلئے شٹل لینامشکل لگ رہا تھافیصلہ کیا کہ ٹیکسی کر لیتی ہوں لدھی پھند ی باہر نکل کر کیب کی لاین میں لگ گئی یلو کیب گزرتی جارہی تھیں اور مسافر بیٹھ رہے تھے اب جو چہرہ مجھے نظر آیا تو مجھے اپنی ہموطنی کی جھلک نظر آئی میں نے اسے لینا چاہا اور کیب روک دی گئی اسنے اتر کر مجھے سلام کیا تو میرا شک یقین میں بدل گیا سامان رکھنے کے بعد میں کار میں بیٹھی اسنے خود ہی اردو میں پوچھ لیا" میم آپ جے ایف کے جارہی ہیں" جی بالکل" میں نے اسے ایر لاٰین کا بتایا"جی وہ ٹرمینل تھری سے جائیگی" تقریبا ڈیڑھ گھنٹے کا راستہ ہے اور اسوقت رش آؤر بھی ہے کیا اپکے پاس  کافی وقت ہے ؟ جی جی ابھی تو کافی وقت ہے "میں ذرا لئے دئے رہنا چاہ رہی تھی لیکن وہ باتیں کرنےکے موڈ میں تھاآخر کو مجھ سے بھی صبر نہ ہوا "آپ کیا پاکستان سے ہیں " جی میں لاہور سے "کب سے ٹیکسی چلا رہے ہیں؟ تقریبا 5 سال ہوگئے ہیں یہی ایر پورٹ کےراستوں پر چلاتا ہوں-" اچھی آمدنی ہوجاتی ہے ؟-- جی اللہ کا شکرہے تھوڑا بہت اپنے گزارے کے لئے رکھ کر باقی گھر بھیج دیتا ہوں " گھر" میں نے حیرانی سے پوچھا کیا فیملی یہاں نہیں ہے ؟ نہیں جی وہ لاہور میں ہیں ، میں سٹیزن ہوجاؤن تو انکے لئے درخواست دونگا اور اب جو منیر صاحب سے بات چیت شروع ہوئی تو معلوم ہوا کہ انکے والد بہت پہلے امریکہ آئے تھے اور پھر والد کے ذریعے انہیں گرین کارڈ ملا- تو یہ بھی چلے آئے ذرا خاموشی کے بعد میں نے پوچھا کچھ تعلیم وغیرہ حاصل  کی؟ اس بات پر منیر صاحب کچھ جھینپے اور گویا ہوئے " جی میں میڈیکل ڈاکٹر ہوں" تو یہ ٹیکسی ؟ یہاں کے لائسنس کا امتحان پاس نہیں کرسکا تو یہ ٹیکسی چلاکر گزر بسر کرتا ہوں جی اچھی آمدنی ہو جاتی ہے" - کیا ایک ڈاکٹر کے برابر ؟ نہیں جی اتنی تو نہیں جب ہی تو بیوی بچوں کو پاکستان میں رکھا ہوا ہے وہ سمجھتے ہیں ابو وہاں میڈیکل پریکٹیشنر ہیں آپ تو جانتی ہیں محنت کرنے میں کوئی عیب نہیں ہے - دس سال تک میو ہسپتال میں ایم او تھا -کہاں سے پڑھاہے؟ میں ذرا تصدیق کرنا چاہ رہی تھی جی نشتر سے ؟ اور اگر کوئی ساتھی دوست مل جائے تو ؟ بس جی کیا کریں مل بھی جاتے ہیں آپکو پتہ ہے آپکو یہاں کافی ڈاکٹر انجینئر کیب اور لیمو ڈرائیور مل جائینگے-" ہاں شروع شروع میں تو میں نے سناہے کہ اکثر لوگ قدم جمانے کیلئے کرتے ہیں لیکن پانچ سال ہوگئے آپکو؟" "بس جی امتحانوں پر بہت پیسے برباد ہوگئے میری قسمت میں پاس کرنا نہیں لکھا تھا اب ہائی جین کے کچھ کورس کر رہاہوں -" تو پاکستان واپس کیوں نہیں جاتے وہان آپ میڈیکل آفیسر تھے یہ تو پیشے کی تذلیل ہے" - جی یہان جو میں کماتا ہوں ٹپ وغیرہ ملاکر پاکستانی حساب سے ڈھائی تین لاکھ بن جاتے ہیں آپکو تو پتہ ہے وہاں ایک ایماندار ایم او کی کیا تنخواہ ہے؟
میری منزل آگئی تھی - میں کارٹ نکال لائی تو منیر نے سامان رکھا کرایہ دیکر میں نے اسے پانچ ڈالر کی ٹپ دی" تھینک یو میم اپکا سفر خوشگوار ہو" اسنے انگریزی میں کہا اور مین اپنے اس پاکستانی سابقہ میڈیکل آفیسر کا منہ دیکھتی رہ گئی