Sunday, May 25, 2025

جنگ یا جھڑپ

 جنگ یا جھڑپ ( الحمد للہ کہ ہم غزہ نہیں ہیں )


از


عابدہ رحمانی


 22 اپریل کو بھارتی زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک حملے کے دوران ۲۸ سیاح ہلاک ہو جاتے ہیں   اور بھارت اس دہشت گردی کا الزام پاکستان پر لگا کر ببانگ دہل بدلہ لینے کی ٹھان لیتا ہے ۔۔ سب سے پہلے تو وہ سندھ طاس  معاہدہ ختم کرنےکا اعلان کرتا ہے ، اور پاکستانیوں کو پیاسا  مارنے کی دھمکی دیتے ہوئے چھ اور سات مئی کی درمیانی شب  کو چھ مختلف مقامات پر میزائل حملہ کر تا ہے، جس سے کئی افراد بشمول بچے اور خواتین شہید ہو جاتے ہیں ۔ بھاولپور میں جیش محمد کے مولانا مسعود اظہر کے گھرانے کے دس افراد شہید ہو جاتے ہیں ۔۔کیونکہ بھارت کا الزام جیش محمد اور لشکر طیبہ پر تھا ۔۔ اسکو ایک طرح سے بھارت نے اپنی کامیابی جانا کہ اسنے درست   اہداف کو نشانہ بنایا ، زیادہ تر  اسنے نے مساجد کو نشانہ بنایا جو کہ خوش قسمتی سے اس وقت خالی تھے لیکن اس بزدلانہ حملے کے نتیجے میں ۳۱ افراد جاں بحق ہوئے ۔ 

ایسا ہر گز نہیں ہوا کہ پاکستان غافل تھا ، جانی نقصان تو حد درجہ افسوسناک تھا لیکن پاکستانی چینی ساختہ جے تھنڈر نے بھارت کے فرا نسیسی ساختہ تین رافیل تباہ کر دیے ( غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق پانچ یا چھ) رافیل  جہاز انکی اپنی سرحدوں میں تباہ کئے  ،میڈیا پر ایک ہنگامہ مچ گیا ۔۔بھارت بوکھلاہٹ میں انٹ شنٹ بکے جا رہا تھا ۔۔ سر مایہ کاری میں رافیل کے شئیر بری طرح گرے جبکہ چینی کمپنی کے اوپر جا پہنچے ۔۔

پہلی مرتبہ ان جہازوں کے نام اور انکے متعلق جانا یوں لگا جیسے کہ انکی کارکردگی کی آزمائش ہو رہی ہے ۔۔


اس آپریشن کو بھارت نے آپریشن سیندور کا نام دیا ۔۔  وہ سرخ رنگ جو ہندو اپنی سہاگنوں کی مانگ میں بھرتے ہیں ۔۔ ۔۔ 

اگلے روز یعنی ۸ مئی کوپاکستان میں جگہ جگہ ڈرون آنے شروع ہوئے ۔کراچی ،لاہور ، راولپنڈی ، سر گودھا اور دیگر کئی مقامات پر ڈرون آئے ۔۔ ان ڈرونز سے کوئی خاص نقصان تو نہیں ہوا لیکن ایک سراسیمگی پھیل گئی اور یہ بھی معلوم ہواکہ یہ سب اسرائیل ساختہ ہیں ۔ اس سے صاف ظاہر ہوا کہ یہود و ہنود پاکستان کے خلاف متحد ہو چکے ہیں ۔۔ہمیں یہ تشویش تھی کہ پاکستان نے ڈرونز کو آنے سے پہلے تباہ کیوں نہیں کیا ؟ لیکن یہ حکمت عملی یوں سمجھ میں أئی ، کہ ان ڈرونز کو دراصل پاکستان کے فوجی اہداف اور صلا حیت کو جانچنے کیلئے بھیجا گیا تھا ، جسپر پاکستان نے کمال ہوشیاری اور عقلمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں جام کردیا ، ان پر میزائل مارنا حد درجہ بے وقوفی تھی ۔۔ اس لئے انہوں نے اسے خود تباہ ہونے دیا یا مارٹر گن سے مار گرایا ۔۔۔یہ جنگ یا جھڑپ دراصل ٹیکنالوجی کی مہارت اور برتری کی جنگ تھی۔۔

افسوس کی بات یہ ہے کہ پہلگام واقعے سے پہلے پاکستان میں دہشت گردی کے بڑے بڑے واقعات ہوئے جن میں بھارت پوری طرح ملوث تھا ، لیکن پاکستان نے اس معاملے کو بین الاقوامی طور پر نہیں اچھالا ۔۔ اور نہ ہی بھارت پر چڑھائی کی لیکن بھارت کے عزائم کچھ اور لگ رہے تھے ۔۔ 

آٹھ مئی کی رات کو نور خان ائر بیس air base پر میزائل حملہ ہوتا ہے جس سے قریبی عمارات بھی متاثر ہوتی ہیں اسی طرح بھلواری ائر فورس کے اڈے پر حملہ ہوتا ہے جس سے اسکواڈرن لیڈر سمیت کئی شہادتیں ہو جاتی ہیں ۔

نو مئی کو پاکستانی فوج اور ائر فورس کا صبر کا  پیمانہ  لبریز ہونے کے بعد آپریشن کیا گیا جسے بُنۡيَانٌ مَّرۡصُوۡص یعنی سیسہ پلائی دیوار  کا نام دیا گیا (یہ  نام سورہ صف کی چوتھی آیت سے لیا گیا) ۔ اور اس میں بھارت کی متعدد عسکری تنصیبات نشانہ بنایا گیا۔ اور انکے اور کئی ہوائی جہاز تباہ ہوئے ۔۔ تمام پاکستانی یکجان و متحد تھے عسکری تنصیبات اور کارخانوں میں بلیک أۄٹ کیا کیا ، نئے قومی ترانے بنے ۔ ایک جوش اور ولولے کی کیفیت ہوئی ۔۔۔۔ترکی ، چین اور دیگر چند ممالک نے پاکستان کا کھل کر ساتھ دیا ۔۔ غزہ والوں نے اپنی تباہ حالی بھلا کر پاکستان کے جھنڈے بنائے ۔۔

لیکن یہ کیا کہ دس مئی کو ہی شام پانج بجے امریکی صدر ٹرمپ کی کوشش سے جنگ بندی عمل میں آئی ۔۔ الحمد للہ کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے سرخروی اور فتح سے نوازا ورنہ یہود و ہنود کو ایک اور غزہ تشکیل دینے میں کیا دیر تھی ۔۔۔ اللہ تعالی ان مردان حق و جہاد کو بہترین اجرعطا فرمائے جنہوں نے پاکستان کی دفاع کو مضبوط بنایا ۔۔

No comments:

Post a Comment