Sunday, July 9, 2017

⏳نماز کی اہمیت⏳ 📌نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:( مفہوم)" قیامت کے دن لوگوں کے اعمال میں سے سب پہلے نماز ہی کا حساب ہوگا ". 📌حدیث کی رو سے اللہ تعالی کو سب سے زیادہ محبوب عمل وقت پر نماز پڑھنا ہے ، پھر ماں باپ کے ساتھ نیک سلوک کرنا اور پھر اللہ تعالی کے راستے میں جہاد کرنا ہے. 📌رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین (٣)بار فرمایا:(مفهوم) "نماز کے بارے میں اللہ سے ڈرو ، نماز کے بارے اللہ سے ڈرو ، نماز کے بارے میں اللہ سے ڈرو ". 📌نماز کا نہ پڑ ھنا کفر ، شرک اور منافقت کی علامت بھی ہے. 📌ترکِ نماز تمام خرابیوں کی جڑ ہے. 📌آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (مفہوم)"سب سے افضل عمل اوّل وقت پر نماز پڑ ھنا ہے". 📌آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(مفہوم) " جب تم میں سے کو ئی آدمی نماز کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو رحمتِ الٰہی اس کی طرف متوجّہ ہو جاتی ہے". ⏳کفّارات⏳ 📌گناہوں کا کفّارہ بننے والی نیکیاں: 📌نماز باجماعت کے لیے پیدل چل کر جانا. 📌نماز کے بعد مسجدوں میں بیٹھنا. 📌مشقّت ( سردی یا بیماری وغیرہ) کے وقت پورا وضو کرنا. ⏳درجات کی بلندی⏳ 📌درجات کی بلندی کن چیزوں میں ہے؟ 📌لوگوں کو کھانا کھلانا . 📌نرم بات کرنا . 📌رات کو نماز پڑھنا جب کہ لوگ سو رہے ہوں (یعنی تہجّد). ⏳رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بہترین دعا⏳ اَلّلهمّ! إِنِّي اَسْٗلُكَ فِعْلَ الْخيْرَاتِ وَ تَرْكَ الْمُنْکَرَاتِ وَ حُبَّ الْمَسَاکِینِ، وَ اَٗنْ تَغْفِرَلِی وَ تَرْحَمَنِی، وَ اِذَا اَٗرَدْتَّ فِتْنَةً فِي قُوْمٍ فَتَوَفَّنِي غَيْرَ مَفْتُو نٍ، وَ اَٗسْئلَُکٗ حُبَّکَٗ وَحُبَّ مَنْ يُّحِبُّكَ وَ حُبَّ عَمَلٍ يُّقَرِّبُ اِلٰى حُبِّكَ "اے اللہ! میں تچھ سے سوال کرتا ہوں نیکیوں کے کرنے کا، برائیوں کے چھوڑنے کا، مسکینوں کے ساتھ محبت کرنے کا اور یہ کہ تو مجھے بخش دے اور مجھ پر رحم فرمائے، اگر تیرا کسی قوم کو آزمائش میں ڈالنے کا ارادہ ہو تو مجھے آزمائش سے بچا کر موت دے دینا اور میں تجھ سے تیری محبت اور ہر اس شخص کی محبت مانگتا ہوں جو تجھ سے محبت کرتا ہے اور میں تجھ سے وہ عمل کرنے کی توفیق مانگتا ہوں جو ( مجھے) تیری محبت کے قریب کر دے". 📌جس نے صبح کی نماز پڑھی ، وہ اللہ کی حفاظت اور ذمّہ داری میں ہے. یعنی نماز میں کوتاہی نہ کرو کیونکہ یہ اللہ کی حفاظت نہ چاہنے کے برابر ہے. ⏳نماز کا طریقہ⏳ 📌آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو عملی طور پر اللہ تعالی نے جبرئیل علیہ السلام کے ذریعے نماز کا طریقہ سکھایا. 📌جبرئیل علیہ السلام نے اللہ تعالی کے حکم کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز کی کیفیت ، ہئیت ، اس کے اوقات اور اسکے قاعدے سکھائے اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم جبرئیل علیہ السلام کے بتائے اور سکھائے ہوئے وقتوں ، طریقوں ، قاعدوں اور ضابطوں کے مطابق نماز پڑھتے رہے اور امّت کو بھی حکم دیا کہ: (مفہوم) "تم اسی طرح نماز پڑھو جس طرح تم مجھے نماز پڑھتے دیکھتے ہو". 📌فرمایا گیا:(مفہوم)"نماز قائم کرو اور مشرکین میں سے نہ ہو جاؤ". 📌جب آذان ہوتی ہے تو ہم پر فرض ہو جاتا ہے کہ اب ہم اللہ کا حق دینے کے لیے تیار ہو جائیں ، دنیا کے کام چھوڑ کر عبادت کے لیے نکل آئیں. 📌مساکین جنّت میں پانچ سو سال(٥٠٠) پہلے داخل ہوں گے. 📌ایسا مسکین جو خاک آلود ہے ، اس سے ہاتھ ملا لینا ، قریب کر لینا ، اسکے پاس بیٹھ جانا دل کی سختی دور کرتا ہے. 📌اگر ہم اپنے کام چھوڑ کر وقت پر نماز کے لیے نہیں نکلتے تو گویا ہم نے اللہ تعالی کے ساتھ اس کام کو شریک کر لیا. 📌جو شخص نماز چھوڑنے والا ہو گا قیامت کے دن(فرمایا گیا) وہ فرعون ، ہامان اور قارون کے ساتھ اٹھایا جائے گا. 📌فرعون متکبّر تھا ، تکبّر کی وجہ سے نماز ترک کرنے والے اس کے ساتھ ہوں گے. 📌حکومت اور جاہ کی خاطر نماز چھوڑنے والے ہامان کے ساتھ ہوں گے. 📌مال کی محبّت میں نماز چھوڑنے والے قارون کے ساتھ ہوں گے. 📌مال کی محبّت اگر اللہ تعالی کی محبّت پر غالب آجائے یا مقابل آ جائے تو یہ بھی شرک ہے.

⏳نماز کی اہمیت⏳

📌نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:( مفہوم)" قیامت کے دن لوگوں کے اعمال میں سے سب پہلے نماز ہی کا حساب ہوگا ".

📌حدیث کی رو سے اللہ تعالی کو سب سے زیادہ محبوب عمل وقت پر نماز پڑھنا ہے ، پھر ماں باپ کے ساتھ نیک سلوک کرنا اور پھر اللہ تعالی کے راستے میں جہاد کرنا ہے.

📌رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین (٣)بار فرمایا:(مفهوم) "نماز کے بارے میں اللہ سے ڈرو ، نماز کے بارے اللہ سے ڈرو ، نماز کے بارے میں اللہ سے ڈرو ".

📌نماز کا نہ پڑ ھنا کفر ، شرک اور
منافقت کی علامت بھی ہے.

📌ترکِ نماز تمام خرابیوں کی جڑ ہے.

📌آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (مفہوم)"سب سے افضل عمل اوّل وقت پر نماز پڑ ھنا ہے".

📌آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(مفہوم)
" جب تم میں سے کو ئی آدمی نماز کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو رحمتِ الٰہی اس کی طرف متوجّہ ہو جاتی ہے".

⏳کفّارات⏳

📌گناہوں کا کفّارہ بننے والی نیکیاں:

📌نماز باجماعت کے لیے پیدل چل کر جانا.

📌نماز کے بعد مسجدوں میں بیٹھنا.

📌مشقّت ( سردی یا بیماری وغیرہ) کے وقت پورا وضو کرنا.

⏳درجات کی بلندی⏳

📌درجات کی بلندی کن چیزوں میں ہے؟
📌لوگوں کو کھانا کھلانا .

📌نرم بات کرنا .

📌رات کو نماز پڑھنا جب کہ لوگ سو رہے ہوں (یعنی تہجّد).

⏳رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بہترین دعا⏳

اَلّلهمّ! إِنِّي اَسْٗلُكَ فِعْلَ الْخيْرَاتِ وَ تَرْكَ الْمُنْکَرَاتِ وَ حُبَّ الْمَسَاکِینِ، وَ اَٗنْ تَغْفِرَلِی وَ تَرْحَمَنِی، وَ اِذَا اَٗرَدْتَّ فِتْنَةً فِي قُوْمٍ فَتَوَفَّنِي غَيْرَ مَفْتُو نٍ، وَ اَٗسْئلَُکٗ حُبَّکَٗ وَحُبَّ مَنْ يُّحِبُّكَ وَ حُبَّ عَمَلٍ يُّقَرِّبُ اِلٰى حُبِّكَ

"اے اللہ! میں تچھ سے سوال کرتا ہوں نیکیوں کے کرنے کا، برائیوں کے چھوڑنے کا، مسکینوں کے ساتھ محبت کرنے کا اور یہ کہ تو مجھے بخش دے اور مجھ پر رحم فرمائے، اگر تیرا کسی قوم کو آزمائش میں ڈالنے کا ارادہ ہو تو مجھے آزمائش سے بچا کر موت دے دینا اور میں تجھ سے تیری محبت اور ہر اس شخص کی محبت مانگتا ہوں جو تجھ سے محبت کرتا ہے اور میں تجھ سے وہ عمل کرنے کی توفیق مانگتا ہوں جو ( مجھے)  تیری محبت کے قریب کر دے".

📌جس نے صبح کی نماز پڑھی ، وہ اللہ کی حفاظت اور ذمّہ داری میں ہے.
یعنی نماز میں کوتاہی نہ کرو کیونکہ یہ اللہ کی حفاظت نہ چاہنے کے برابر ہے.

⏳نماز کا طریقہ⏳

📌آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو عملی طور پر اللہ تعالی نے جبرئیل علیہ السلام کے ذریعے نماز کا طریقہ سکھایا.

📌جبرئیل علیہ السلام نے اللہ تعالی کے حکم کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز کی کیفیت ، ہئیت ، اس کے اوقات اور اسکے قاعدے سکھائے اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم جبرئیل علیہ السلام کے بتائے اور سکھائے ہوئے وقتوں ، طریقوں ، قاعدوں اور ضابطوں کے مطابق نماز پڑھتے رہے اور امّت کو بھی حکم دیا کہ: (مفہوم)  "تم اسی طرح نماز پڑھو جس طرح تم مجھے نماز پڑھتے دیکھتے ہو".

📌فرمایا گیا:(مفہوم)"نماز قائم کرو اور مشرکین میں سے نہ ہو جاؤ".

📌جب آذان ہوتی ہے تو ہم پر فرض ہو جاتا ہے کہ اب ہم اللہ کا حق دینے کے لیے تیار ہو جائیں ، دنیا کے کام چھوڑ کر عبادت کے لیے نکل آئیں.

📌مساکین جنّت میں پانچ سو سال(٥٠٠) پہلے داخل ہوں گے.

📌ایسا مسکین جو خاک آلود ہے ، اس سے ہاتھ ملا لینا ، قریب کر لینا ، اسکے پاس بیٹھ جانا دل کی سختی دور کرتا ہے.

📌اگر ہم اپنے کام چھوڑ کر وقت پر نماز کے لیے نہیں نکلتے تو گویا ہم نے اللہ تعالی کے ساتھ اس کام کو شریک کر لیا.

📌جو شخص نماز چھوڑنے والا ہو گا قیامت کے دن(فرمایا گیا) وہ فرعون ، ہامان اور قارون کے ساتھ اٹھایا جائے گا.

📌فرعون متکبّر تھا ، تکبّر کی وجہ سے نماز ترک کرنے والے اس کے ساتھ ہوں گے.

📌حکومت اور جاہ کی خاطر نماز چھوڑنے والے ہامان کے ساتھ ہوں گے.

📌مال کی محبّت میں نماز چھوڑنے والے قارون کے ساتھ ہوں گے.

📌مال کی محبّت اگر اللہ تعالی کی محبّت پر غالب آجائے یا مقابل آ جائے تو یہ بھی شرک ہے.

No comments:

Post a Comment