Friday, May 31, 2013
پا کستان میں نئی حکومت کی آمد آمد
Thursday, May 30, 2013
اس شہر کراچی میں چند روز عابدہ رحمانی کراچی میں جب سے اپنا ٹھکانہ کھویا ہے کچھ عجب گو مگو کا عالم رہتا ہے کس کے ہاں جائیں کہاں ٹھریں،وقت اور حالات کے ساتھ اپنے شہر بھی پراۓ لگتے ہیں-اگرچہ اس شہر عزیز میں زندگی کے کئی برس کی یادیں وابستہ ہیں انتھائی تلخ اور انتھائی شیریں ! حالانکہ اتنے عزیز و اقارب اور دوست احباب ہیں لیکن کچھ ہچکچاہٹ سی ہوتی ہے-وقت اور حالات بہی متقاضی ہوتے ہیں-اس مرتبہ جب جانا ہوا اور جانا بہی ضروری ٹہیرا تو کئی محبت بھرے پیغام شد و مد کی ساتھ آئے ،میرے پاس آکر رکیں، غریب خانہ حاضر ہے ! لیکن سہولت اور حفاظت کے پیش نظر پی این ایس شفاء کےضیافت خانےکی میزبانی زیادہ بھائی اورایک اور عزیز کے توسط سے کار اور ڈرایئورکا انتظام ہوا بہترین انتظام اور سھولت-- اگلی ہی شام کو ہمارے دیرینہ رفیق اور کرم فرما نے اپنے دولت خانے پرعشائیے کا اہتمام کیا محبتوں اور رفاقتوں کی تجدید، سارے خاندان نے اپنی چاہتوں سے سمیٹ رکھا- اگلے روز اپنے کام سمیٹنے میں مصروف رہے' کچھ وقت ملیر کینٹ کےشھر خموشاں میں گزارا---یہ دنیا ،ر اسکی بے ثباتی اور اللہ تبارک و تعالئ کی کڑی آزمائشیں،اور ایک عاجز ناتواں بندی لیکن اسی اللہ نے اسے حوصلہ اور حالات سے نبرد آزما ہونے کی ہمت دے رکھی ہے، اسکی نعمتوں کا جتنا شکر ادا کیا جائے کم ہے ،مذید آزمائشوں سے پناہ کی درخواست ہے ----اور سفر جاری ہے--- زندگی کیا ہے عناصر میں طہور ترتیب ، موت کیا ہے انہی اجزاء کا پریشان ہونا-- شام کو Port Grand''کا رخ کیا وھاں کے منیجر فیصل بیگ صاحب نے شرف میزبانی بخشا ،اس پروجیکٹ کی تعمیرو ترقی کی تفصیلات سے آگاہ کیا انتہائی اعلےٰ پروجیکٹ ، بین الاقوامی معیار کی سطح کی تعمیر ، طبیعت خوش ہوئی اور اللہ کا شکر ادا کیا کہ تعمیر و ترقی کا کام ہو رہا ہے ، چاہے پرایئویٹ سیکٹر میں ہی ہو- یہ ایک متروک ڈاک dock تھا جسکو ازسر نو تعمیر کیا گیا ہے اسکی تعمیر و ترقی میں عارفین گروپ اور دیگر ملوث ہیں- پھلے تو بازار اور کھیل کود کی جگہیں ہیں اور پھر ریستورنٹ کا سلسلہ ہے، بھت دلچسپ نام ہیں،چینی، جاپانی، اٹا لیئن، بار بی کیو۔ ماہی گیر ، سماوار ہم سماوار پر جاکر بیٹھے ، وہیں پر فیصل نے کھانے کا انتظام کیا - اس چائے خانے کا مینو دیکھ کر بہت اچھا لگا ، چائے کے تمام مشہور ذائقوں کے نام تھے ( اب فلیورکی اردو کیا ہونی چاہیے؟)میں نے ایرانی چائےمنگوائی-وہاں بیٹھ کرمحسوس ہو رھا تھا جیسے بحری جہاز کے عرشے پر ہیں اور سمندر کا نظارہ کر رہے ہیں- نسیم بحری سے لطف اندوز ہوتے رہے، بیحد پرسکون اور دلکش ماحول تھا-کافی خاندان ان پرسکون لمحات سے بہرہ ور ہورہے تھے-میرا بھائی شیشے سے شغل کرتا رہا-- اس مرتبہ عرصہ 4 سال کے بعد کراچی جانا ہوا -شہر کو عموما بہت بہتر حالات میں پایا -ہر جانب چڑھتے اترتے فلائی اورز ،بند نالے اور خوب ہریالی نظروں کو بیحد بھائی کوئی نیا پودہ متعارف ہوا ہے جو تیزی سے بڑھتا ہے اور خوب ہرا ہوتا ہے(بعد میں معلوم ہوا کہ یہ Picus ہے- یہ پودہ امریکہ میں بھت مقبول ہے ) -کراچی شہر کی بہتری کا کام مئیر کراچی نعمتاللہ خان صاحب کے زمانے میں شروع ہوا تھا-لیکن غنیمت ہے کہ اس کام کو مصطفیٰ کمال صاحب نے خوب بڑھایا ، ایک عزیز سے میں نے کراچی کی خوبصورتی کی لیے جب تعریفی کلمات کہے تو گویا ہوۓ ،'کتنے لوگوں کی لہو سے یھ سب سینچا گیا ہے؟ " ،" لہو تو بہ رہا ہےاور اسکا کوئی حساب دینے والا نہیں ہے ،کم از کم کچھ بہتر کام تو ہوا " میں کسی کی اچھے کام کی تعریف کنے بنا نہیں رہ سکتی " لیاقت آباد کیطرف سے گزر ہوا پوری پوری دیواریں ایم کیو ایم کے جھنڈوں اور نعروں سے رنگین تھیں صاف الفاظ میں درج تھا ' الطاف حسین کا قلعہ" اب سیاسی لحاظ سے کسی کو انکار کیسے ہوسکتا ہے؟الطاف حسین کی اس پتنگ کی ڈور نے کراچی کو الجھا کر رکھ دیا ہے نہ جانے یہ عوامی مینڈیٹ ہے یا ایک بہت بڑی قتل گاہ- اسکا کوئی سرا سلجھتا ہی نہیں ہے - اور پھر یہ سیاسی دھرنے - آخر اس پارٹی کو اتنے ووٹ ہمارے ہوتے ہوئے کہاں سے اور کیسےپڑ گئے؟ رابطہ کمیٹی کی دھنائی ہوئی تو کیا ہوئی-- عارف علوی جیتے بھی تو کیا جیتے؟زہرہ حسین جان سے گیئں اور تحریک انصاف کی پہلی شہیدہ قرار پائیں - کیا ایسی تحریکوں میں ایک خاتون کی شہادت مزید جان ڈالسکتی ہے اس شہر میں اب جہاں گینگ کا راج ہے اور کتنے گینگ ایک دوسری کی مخالفت میں بن گئے ہیں - کیا تحفظ کے تمام ادارے اس سے بے خبر ہیں؟ بھاگتا دوڑتا شہر ، زندگی اور چہل پہل سے بہر پور -- کراچی جو پاکستان کی شہ رگ ہے ، جو منی پاکستان ہے--- میرے پاس وقت کی قلت تھی ، موسم اچانک ظالم ہوگیا ، سخت گرمی اور بے انتہا حبس مجھے کینیڈا یاد آرھا تھا جھاں 15 جون سے سرکاری طور پر گرمی شروع ہوتی ہے اور لوگ ایک دوسرے کو گرمی کی مبارکباد دیتے ہیں کارڈ بھی دیئے جاتے ہیں اور جب میں انکو بتاتی ہوں کہ مجھے گرمیاں بلکل نہٰیں پسند " تو انہیں مین کوئی عجوبہ لگتی ہوں -- جب مجھے امریکا کا امیگرانٹ ویزہ لگا تو مانتریال میں میرے ساتھ اک سکھ جوڑا تھا -اتفاق سے ہم دونوں کو بعد میں فینیکس جانا تھا--بلونت کہنے لگی،' انڑ شکر کیتا اے گرم شھر دے وچ جاؤنگے، 25 ورشان توں برفاں چک چک کے ٹوٹ گیے نیں،اتے تے ہر کار دے پیچھے ایک وڈا پول نے"( اب ہم نے شکر کیا ہے کہ گرم شہر میں جارہے ہین ،25 برسوں سے برف اٹھا ٹھا کر ٹوٹ گئے ہیں- وہان تو ہر گھر کے پیچھے ایک بڑا پول ہے) جبکہ فینیکس والے وہاں کی گرمی سے عاجز--انسان بھی بڑا ہی ناشکرا ہے کسی حال میں خوش نہیں ہوتا ----- ارے بھیئ پاپ کہانیوں کے اس دور میں' میں چھوٹی سی بات کو کیوں طول دے رہی ہوںٓٓٓ---- سہراب گوٹھ کی طرف جانا ہوا تو یوں لگا کراچی شہر کی حدود ختم ہو گئی ہیں اور دشمن کے علاقے میں داخل ہوگئے ہیں --گندگی ِ غلاظت کے ڈھیر ، درخت کا نام و نشان نہیں--ہر طرف اے این پی کے جھنڈے لگے ہوۓ تھے--بر سر پیکار گروہوں نے علاقے کا ستیا ناس کر رکھا تھا--انھی دنوں میں لیاری آپریشن جاری تھا --باہر سے فون پر فون آرہے تھے نکلو کراچی سے ---- ایک عزیز کے ہاں دو تین روز قیام کیا ،کڑی پتے کا درخت انکی بالائی کھڑکی تک آرھا تھا خوشبو دار پھول کھلے ہوئے، اسپر خوب کوئیلیں کوکتیں -اسکا پودا وہ مجھ سے لے گۓ تھے اور اب یہ ایک تناور درخت بن چکاتھا-- اتنا بڑا کڑی پتے کادرخت اور اسکے پھول زندگی میں پھلی مرتبہ دیکھے- شمالی-امریکا میں میری دوستوں نے چھوٹے ،بڑے گملوں میں اسے اندرون خانہ رکھا ہوتا ہے-- الحمدللہ پیار و محبت کا یہ سفر بھت بھاگ دوڑ میں بعافیت پورا ہوا, بعد میں بہت سے فون اور ای میل آئے ، بتایا کیوں نہیں ، فون کیوں نہیں کیا--- یار زندہ صحبت باقی--پاکستان کے قرئے قرئے چپے چپے کی طر ح اللہ تعالیٰ کراچی کو امن و سکون کا شہر اور گھوارہ بنادے ،جہاں ماؤں کی گودیں ، بیویوں کا سھاگ اور معصوم بچے بحفاظت اور سلامت رہیں --- *** جہاں ظلمت رگوں میں اپنے پنجے گاڑ دیتی ہے اسی تاریک رستے پر دیا جلتا نہیں ملتا Abida Rahmani
Abida Rahmani
Wednesday, May 29, 2013
Peeping across the border at Wahgah!
The elections are over now . The new coalitions and governments in offing. Most of the losers are not satisfied with the results, obvious rampage rigging and malpractice is reported from many areas and places. In KPK ANP showed great sportsman spirit in accepting their blatant defeat. We can rightly claim that despite all the setbacks and huge losses from terrorism and in front line with war on terror this is the only province and population in Pakistan who showed maturity and freedom from the clutches of any tyranny and feudal system.
وہ دس سیکنڈ جس نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا- عابدہ رحمانی
Tuesday, May 28, 2013
Wednesday, May 15, 2013
Onset of spring in Toronto and in NE USA
Onset of spring in Toronto and in NE USA
Abida Rahmani
After a long lingering winter, finally we are on the onset of spring weather in the southern part of Canada and the NE of USA. What does a spring means to the inhabitants of this zone is imaginable.
The harsh, cold, chilly weather is over now and they are out of their hibernation. So they enjoy spring and summers to the utmost outdoor activities. Walking, jogging, biking, skating, picnicking, swimming and all other outdoor sports and activities get start with a Zeal and bang.
It seems like a lively hustle bustle has started all over again.
It is now the gardening time. Tulips, daffodils, irises, and all the early bulbs and flowers are peeping out. Barren trees which almost seemed dead now are showing lots of signs of another life with fresh new leaves and buds. Lots of beautiful birds are chirping in and flying around. Squirrels and rabbits are hopping to enjoy the weather and find new food. People are busy in racking and cleaning their yards, Buying plants, soil, mulch and fertilizer. The BBQ grills are cleaned up and the aroma is spreading around.
Flights after flights the Canadian geese are thronging back home.
So are the snow birds (term used for those who spend winters in warmer climate, especially in the warm parts of USA) are landing backing home.
All the big stores have set up big garden centers all of a sudden selling out lots of flowers, pots, garden decor, soil and other accessories. Every one is so crazy about plants and gardening.
Every where the spring clean up has been started, so is the repair work of the houses , buildings, roads and highways. Inside the closets and ward robes the winter clothing has gone behind. Every one is trying their best to be dressed up for spring. Even the cars are washed and a spring oil change is done.
During my first summer here, I was amazed to see people greeting each other “Happy Summers.” After spending lot many years in the sultry, humid and hot weather of Karachi, one could not imagine to greet at the start of summers.Summers of course so horrible in Karachi and rest of the country. But now, I know the importance of summers in Toronto when on temperatures of 30 c there is an extreme heat alert.
The winters start here by the end of October. At that time all the out door activities are closed. The amusement parks and all out side recreation activities are closed down for winters, even the wash rooms in public parks are closed. It starts snowing in November which goes up to March or even early April.This year it snowed in third week of April. It is a beauty to watch the snow flakes coming down and every thing covered in a white drape around. The evergreen specially Christmas trees carrying the snow beautifully and elegantly on their branches. That is simply majestic.I am so mesmerized with this sight . But going out and driving around is miserable in that weather. It is so slushy around with the mix of salt and snow melting materials on paths and roads. As soon as the snow comes down folks are out to clear their drive ways and paths with shovels. If not done then it becomes hard and slippery and very risky for breaking one’s bones. When it gets warm and the snow is melted down, again with the freezing temperatures that water is turned into ice. That is called the black ice, which is very slippery and deceiving. The killing factor is wind chill. Thanks to the weather channel updates which shows us the temperatures with wind chill factor all the time. After watching that, you may go out after bundling up.
There are so many facilities to combat cold. Keeping in warm all the indoors, so one should dress up in layers to take them off after getting inside. Folks are mostly involved in indoor activities and games. There are indoor basket ball, squash courts, swimming pools, Hockey ranks, ice skating, gyms and now even soccer courts in some areas.
Here are some famous sayings about how impatiently people wait for spring here.
“To anyone who has spent a winter in the north and knows the depths to which the snow can reach, knows the weeks when the mercury stays below zero, the first hint of spring is a major event. You must live in the north to understand it.
Sigurd F. Olson
If we had no winter, the spring would not be so pleasant.
Anne Bradstreet
When March goes on forever,
And April's twice as long,
Who gives a damn if spring has come,
As long as winter's gone.
R. L. Ruzicka
Spring weather is like a child s face, changing three times a day.
Chinese proverb
We need spring. We need it desperately and, usually, we need it before God is willing to give it to us.”
Peter Gzowski
With the onset of spring a lot many showers and thunder storms come too. April Showers, bring May flowers.This area in fact is so much blessed with plenty of waters. That is the reason that we can see all the great five lakes around. There are so many other lakes, streams and rivers all over around.
Because of the global warming there are lots of climatic changes and more are expected. But still the spring in here is like the winters in the plains of Pakistan. We still need a light jacket but its beautiful and great!
Friday, May 10, 2013
طالبان کون کیا؟
یہ چمن تمہارا ہے، تم ہو نغمہ خــواں اس کے
اس چمـن کے پھولوں پر رنگ و آب تم سے ہے
اس زمـــــیں کا ہر ذرہ آفــــتــــــاب تـم سے ہے
یہ فضـــا تمہـــاری ہے، بحر و بر تمہارے ہیں
کہکشـــــاں کے یہ جالے، رہ گزر تمہارے ہیں
اس زمـــیں کی مٹی میں خـون ہے شہیــدوں کا
ارضِ پــــاک مرکــــز ہے قوم کی امیـــــــدوں کا
نظــــم و ضبـــط کو اپنـــــا میرِ کارواں جــــــانو
وقـــت کے انــــدھیروں مـــیں اپنــــا آپ پہچانو
یہ زمـــــیں مقــــدس ہے مـاں کے پیار کی صورت
اس چمن میں تم سب ہو برگ و بار کی صورت
دیکھنــــا گنـــــوانا مت، دولــــتِ یقــــیں لوگو
یہ وطـــــن امـــــانت ہے اور تـــــم امــــیں لوگو
مــــــــیرِ کارواں ہم تھے، روحِ کارواں تــــــــم ہو
ہم تــــــو صرف عنـواں تھے، اصل داستاں تم ہو
اس وطــــــن کے پـــرچم کو سربلنــــد ہی رکھنــا
A Trip to my Mother Land
The elections are over now . The new coalitions and government in offing. Most of the losers are not satisfied with results, obvious rigging and malpractice is reported from many areas.In KPK ANP showed great sportsman spirit in accepting their blatant defeat. We can rightly claim that despite all the setbacks and huge losses from terrorism and in front line with war on terror this is the only province and population in Pakistan who showed maturity and freedom from the clutches of any tyranny or feudal system.
Tuesday, May 7, 2013
پاکستان میں تبدیلی کی ہوائیں
پاکستان میں تبدیلی کی ہوائیںعابدہ رحمانیپاکستانی انتخابات سر پر پیں ،11 مئی 2013کے انتخابات کے لئے انتخابی مہم زور شور سے جاری ہے - کاش یہ مہم پر امن طریقے سے جاری رہتی - لیکن وطن عزیز میں جان لینا اور جان دینا ایک کھیل بن چکا ہے - سوائے پنجاب اور اسلام آباد کے جہاں کچھ مثبت اور پر امن فضاء میں انتخابی مہم چل رہی ہے باقی ملک لہو لہو ہے - کراچی کا تو آوے کا آوا نرالا اور بگڑا ہوا ہے ہی جہاں آۓ روز دھماکے ہو رہے ہیں اور کئی بے گناہ ان دھماکوں کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں کبھی ایم کیو ایم ، کبھی اے این پی اور کبھی جماعت اسلامی اور پی پی پی- یہی حال پختونخواہ اور بلو چستان کا ہے - دہشت گردی کی لہر اس واقت انتہا پر ہے - پشاوراور پختون خواہ میں ہونے والے دھماکوں اور فائرنگ میں کئی جانوں کا نقصان ہوا- یہی حال کوئیٹہ اور دیگر شہروں کا ہے- اس ماحول میں بھی بڑے بڑے جلسے ہو رہے ہیں -ہر پارٹی کا جوش و خروش دیدنی ہے ، جہاں کہ پریشر کوکر بم، واٹر کولر بم ، گاڑیوں میں بم ، رکشوں میں بم، جیکٹوں میں بم پھٹے جا رہے ہیں،عوام کا موت سے کھیلنا اور موت کو دعوت دینا انتہائی ہمت و عظمت کا کام ہے - اب یہ کوں کر رہا ہے کون کروا رہا ہے بات اور الزام وہی نامعلوم افراد پر آتا ہے جو پاکستان کا خاصہ ہے - لیکن اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستان عوام سیاسی عمل کو جاری رکھنا چاہتے ہیں اور اسمیں جوش و خروش سے دلچسپی لیتے ہیں- میڈیا پر ایک سے ایک دلچسپ اشتہار ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچنے کے لئے کافی ہے- یہ ایک بے حد مہذب اور جدید طریقہ ہے عوام کو اپیل کرنیکا، انکے دل موہ لینے کا ، اپنی بات منوانیکا اور اپنی پبلیسٹی کرنیکا-اسپر ایک طبقہ فضول خرچی کا الزام لگا کر کافی معترض ہے-ہر نکڑ ہر چوراہے پر دیواروں پر بھانت بھانت کے انتخابی نشان اور نام- میرے گھر کے قریب پیپیلز پارٹی کی ایک سابقہ ایم این اے نے اپنے مکان اور اپنے سے ملحقہ مکان کو تیروں، جھنڈوں اور بے نظیر کی تصاویر سے سجا رکھا ہے - اب بے نظیر کی صورت میں بھٹو زندہ ہے - حیرت ہے کہ زرداری کی تصویر کہیں دکھائی نہیں دیتی -ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ-مجھے تو اتنا ٹی وی دیکھنے کا ٹائم نہیں ملتا اور اگر دیکھوں بھی تو بس " زندگی گلزار ہے " دیکھ کر اپنی زندگی گلزار کرنیکی کوشش کرتی ہوں - مجھے بڑی مشکل سے ہی کوئی ڈرامہ پسند آتا ہے -اور اسلام آباد راولپنڈی ماشا ء اللہ ابھی تک خوب گل و گلزار ہیں-یٰہ تو ایک لا متعلقہ بات تھیلیکن ایم کیو ایم ، اے این پی اور جمیعت علماء اسلام کے اشتہار ٹی وی پر نہیں ہیں یا تو انکو اپنے ووٹ بنک کا یقین ہے یا پھر وہ خرچے نہیں کرنا چاہتے- اخبارات انکے اشتہاروں سے بھرے پڑے ہیں- اور پھر پوسٹر ہی کافی ہیں - کراچی کے ایک ایک گھر سے الیکشن کمیشن کو سینکڑوں کے حساب سے ووٹر ملے ہیں - اب فخرو بھائی اس امتحان میں کتنے کامیاب اترتے ہیں؟لیکن پاکستان میں تبدیلی کی ہوائیں زور شور سے چل رہی ہیں -اسوقت بالکل وہی امریکہ والی کیفیت ہے جب اوبامہ پہلی مرتبہ انتخاب لڑ رہا تھا اور تما م امریکہ کے اکثریتی نوجوان بیک آواز چلا رہے تھےwe want changeہمیں تبدیلی چاہئےہے اسوقت پاکستانی عوام اور خاصکر نوجوان ایک نئے تازہ دم موڈ میں نظر آتے ہیں سوائے پرانے وفاداروں کے- جس سے بات کرو چاہے وہ جس طبقے سے تعلق رکھتا ہے وہ تحریک انصاف اور عمران خان کا کا حامی ہے فیس بک پہ جایئے ، ٹویٹر پہ جائے ہر جگہ تحریک انصاف چھائی ہوئی نظر آتی ہے تقریبا 50٪ لوگوں نے اپنی شناخت پر تحریک انصاف کا انتخابی نشان اور عمران خان کی تصویر لگائی ہوئی ہیں -بیرون ملک سے رضاکاروں کی ٹیمیں تحریک انصاف کی مدد کرنے آرہی ہیں امریکہ سے میرے چند دوست بھی اسی غرض کے لئے پہنچ رہے ہیں- میں نے خود کل تحریک انصاف کی ممبر شپ حاصل کی - عمران خان کو کرکٹ کی کپتانی میں آزمایا گیا وہ پاکستان کو ورلڈ کپ دلانے والا ابھی تک واحد کپتان تھا اسکے زمانے میں کرکٹ کو جو عروج ملا وہ بے مثال تھا- اسکا معرکتہ الآرا ہسپتال شوکت خانم میموریل پاکستان اور قریبی ممالک میں کینسر کے علاج کے لئے انتہائی شہرت کا حامل ہے - جسکا اس ہسپتال سے واسطہ پڑا ہے وہ اسکی تعریف، انتظام اور خصوصا علاج میں رطب اللسان ہے- انکے مطابق یہاں صاحب حیثئیت اور صاحب عسرت میں کوئی فرق نہیں ہے - ہسپتال کا عملہ ہر گز نہیں جانتا کہ یہ مریض واجبات ادا نہیں کر سکتا-اسلام آباد کے حلقے سے تحریک کے امیدوار ہمارے پرانے جاوید ہاشمی ہیں کوئی اسکو نام دے رہا ہے" نئی بوتل پرانی شراب بہت سے عمران کو ایک ناتجربہ کار سیاستدان قرار دے رہے ہیں اب یہ تو وقت بتاۓ گا کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا - عمران نے ابھی دو روز پہلے جوش خطابت میں کہا یاد رہے "کہ آپکو شیر پر ٹھپہ لگانا ہےایک زمانہ تھا کہ عمران کا مذاق بنایا جاتا تھاوہ بیلٹ باکس کھولتے ہیں تو بجائے ووٹوں کے نوٹ بھرے ہوتے ہیں لیکن اس مرتبہ قوی امید ہے کہ ووٹ بھرے ہوئے ملینگے - اسلئے کہ اہل پاکستان اس مرتبہ تبدیلی میں سنجیدہ ہیں-- اور تبدیلی کی ہوائیں بار آور ثابت ہونگی--