لفظ “ کرسمس “ پر کُشتی🤼♂️ جاری ہے 👇🏼
✒️ محمد اقبال،،،، یُو۔کے اسلامک مشن
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تحقیق کرنے والے اس وقت تھوڑی زیادتی کر جاتے ہیں جب تحقیق کرنے میں ان کا اپنا ذوق، رجحان اور پسند نا پسند ان کی تحقیق میں شامل ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے وہ تحقیق کو مولڈ / فولڈ کر دیتے ہیں ، یہی حال آج کل “ ہیپی کرسمس “ کے لفظ کے ساتھ ہو رہا ہے ۔
جیسے کہا جاتا ہے کہ لفظ “ کرائسٹ “ کا معنی تو ہے “ چنا ہوا مسیحا “ لیکن اس کا مطلب و مقصد یہی ہے کہ خدا کا بیٹا۔
او بھائی جب معنی “ چنا ہوا مسیحا “ ہے تو اس میں اپنا مقصد و مطلب زبردستی کیوں گھسیڑتے ہو ؟ خدا کا بیٹا ہونا یہ عیسائیوں کا عقیدہ ضرور ہے لیکن کرائسٹ کے لفظ میں یہ شامل نہیں ہے ۔
دنیا کی کسی ڈکشنری میں کرسمس کا معنی خدا نے بیٹا جنا ، نہیں ہے بلکہ اس کا معنی ہے “ عیسی کی پیدائش کی خوشی منانا”
ورنہ تو پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ایک نام “ مصطفی “ ہے اس کا معنی بھی یہی ہے کہ “ چنا ہوا” تو کیا اس لفظ سے زبردستی خدا کا بیٹا ہونا نکالو گے ؟ نعوذ باللہ۔
1: عیسائی بھی اللہ کو مانتے ہیں اور ہم بھی اللہ کو مانتے ہیں ، وہ اللہ کو ایک نہیں مانتے لیکن ہم ایک ہی مانتے ہیں ، تو بھائی جس اللہ کو وہ ایک نہیں مانتے تم اس کو کیوں مانتے ہو ؟ ہم یہی کہتے ہیں کہ ان کا عقیدہ اپنا ہے اور ہمارا اپنا ، وہ کچھ اور مانتے ہیں لیکن ہم کچھ اور ، ان کا اپنا عقیدہ ہے ہمارا اپنا۔
2: ہم بھی انجیل کو اللہ کی کتاب مانتے ہیں حالانکہ عیسائیوں نے اسے تبدیل کر دیا ہے تو بھائی آپ اس انجیل کو کیوں مانتے ہو ؟ جواب یہی ہوتا ہے جس انجیل کو وہ مانتے ہیں اور جیسے وہ مانتے ہیں ہم ایسے نہیں مانتے ، ہمارا ماننا اپنے طریقے سے اور ان کا ماننا اپنے طریقے سے ۔ جی چلیں ٹھیک ہو گیا۔ ان کا اپنا عقیدہ ہمارا اپنا۔
وہ حضرت عیسی کو خدا یا خدا کا بیٹا مانتے ہیں تو پھر آپ حضرت عیسی کو کیوں مانتے ہیں ؟ نہیں بھائی وہ اپنے حساب سے مانتے ہیں اور ہم اپنے حساب سے ، ان کا اپنا عقیدہ ہے اور ہمارا اپنا ۔
3: قران نے بتایا کہ “ بعل” ان کا خدا ( بت ) تھا جس کو وہ خدا کے مقابلے میں پوجتے تھے ( الیاس علیہ السلام کی قوم نے اس بت کی عبادت شروع کی اور عرب کے لوگوں میں یہ نام چلتا رہا )
یہی لفظ اور نام حضرت ابراہیم کی اہلیہ نے حضرت ابراہیم کے لئے استعمال کیا “ وَ هذا بَعْلی شَیْخاً” اور یہ میرا بعل تو بوڑھا ہو چکا ہے ( سورہ ہود ) تو کیا حضرت ابراہیم کی اہلیہ نے شرک کیا ؟ او نہیں بھائی مشرکین اس لفظ کو اپنے معنوں میں اپنے خدا کے لئے بولتے تھے لیکن اماں جی نے یہ لفظ اپنے معنی کے لحاظ سے استعمال کیا، وہی لفظ استعمال کر لینے سے شرک تھوڑی ہو جاتا ہے اپنا اپنا مفہوم، اپنا اپنا عقیدہ۔ جی ٹھیک ہے ہم نے مان لیا لیکن یہی بات “ ہیپی کرسمس “ کہنے میں کیوں نہیں مانتے ہو ؟ اس میں زبردستی دوسرا مفہوم کیوں داخل کر دیتے ہو ؟ جب Christ کا معنی عیسی ہے یا چنا ہوا ہے اور mass کا معنی سیلیبریشن ہے تو لفظ کرسمس میں زبردستی خدا کا بیٹا ہونا کیوں داخل کر دیتے ہو ؟ اگر عیسائیوں کا عقیدہ ہے کہ عیسی اللہ کا بیٹا ہے اور اسی معنی میں وہ یہ لفظ استعمال کرتے ہیں تو کرتے رہیں لیکن ہم تو اسے اپنے معنی “ اللہ کا بندہ / رسول کی برتھ کی سیلیبریشن “ کے لحاظ استعمال کرتے ہیں تو اس میں مسئلہ کیوں ہے ؟
یہ بات ذہن میں رہے کہ جہاں کسی پارٹی میں شراب، ڈانس یا بے حیائی وغیرہ ہو رہی ہو تو ہمیں ایسی کسی پارٹی کا حصہ بننے کی اجازت نہیں ہے اور نہ ہی یہ ضروری ہے کہ آپ ضرور ہی کسی کو ہیپی کرسمس کہیں ، بات صرف یہ ہے کہ اگر کسی کو کہنا پڑ جائے تو اس میں زبردستی شرک داخل نہیں ہو جاتا اور ایسا کہنے سے کوئی عقیدہ خراب نہیں ہوتا۔
# دعوت کے راستے بند نہ کریں ، اس سوسائٹی میں آگے بڑھنے کے لئے اور دلوں کو جیتنے کے لئے جتنے بھی جائز اور مثبت ذرائع ہو سکتے ہیں انہیں استعمال کریں اور خواہ مخواہ شکوک و شبہات کا شکار نہ ہوں۔
# جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکہ میں تھے تو وہاں آپ مشرکین کے ساتھ رہتے تھے کیا آپ ان کی غمی و خوشی میں شریک ہوتے تھے یا نہیں ؟ ظاہر ہے بالکل ہوتے تھے۔
جب آپ مدینہ میں آ گئے تو یہاں یہودیوں کے ساتھ رہتے تھے کیا آپ ان کے سوشل معاملات میں شامل ہوتے تھے یا نہیں ؟ بالکل ہوتے تھے، دعوتیں کھاتے تھے ان کی غمی خوشی میں شامل ہوتے تھے، یہی آپ کا سلوک عیسائیوں کے ساتھ تھا ، اپنی مسجد میں ان عیسائیوں کو جو عیسی کو اللہ کا بیٹا مانتے تھے اپنے طریقے/مذہب کے مطابق عبادت کرنے کی اجازت دی یا نہیں ؟ بالکل دی ، تو جس کی اجازت آپ نے دی وہ بڑا کام ہے یا ہیپی کرسمس کہنا بڑا ہے ؟
ایک عیسائی عورت جو عیسی کو اللہ کا بیٹا مانتی ہے اس کے ساتھ قران نے نکاح کی اجازت دی اس کو گھر لے آئیں اپنے بچوں کی ماں بنا لیں سب ٹھیک ہے لیکن ہیپی کرسمس کہنا جائز نہیں۔ عجیب منطق ہے۔
شریعت کو صاحبِ شریعت سے سمجھیں۔
محمد اقبال یوکے