Tuesday, December 31, 2024

کرسمس

 لفظ “ کرسمس “ پر کُشتی🤼‍♂️ جاری ہے 👇🏼

✒️ محمد اقبال،،،، یُو۔کے اسلامک مشن

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تحقیق کرنے والے اس وقت تھوڑی زیادتی کر جاتے ہیں جب تحقیق کرنے میں ان کا اپنا ذوق، رجحان اور پسند نا پسند ان کی تحقیق میں شامل ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے وہ تحقیق کو مولڈ / فولڈ کر دیتے ہیں ، یہی حال آج کل “ ہیپی کرسمس “ کے لفظ کے ساتھ ہو رہا ہے ۔ 

جیسے کہا جاتا ہے کہ لفظ “ کرائسٹ “ کا معنی تو ہے “  چنا ہوا مسیحا “ لیکن اس کا مطلب و مقصد یہی ہے کہ خدا کا بیٹا۔ 

او بھائی جب معنی “ چنا ہوا مسیحا “ ہے تو اس میں اپنا مقصد و مطلب زبردستی کیوں گھسیڑتے ہو ؟ خدا کا بیٹا ہونا یہ عیسائیوں کا عقیدہ ضرور ہے لیکن کرائسٹ کے لفظ میں یہ شامل نہیں ہے ۔ 

دنیا کی کسی ڈکشنری میں کرسمس کا معنی خدا نے بیٹا جنا ، نہیں ہے بلکہ اس کا معنی ہے “ عیسی کی پیدائش کی خوشی منانا” 

ورنہ تو پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ایک نام “ مصطفی “ ہے اس کا معنی بھی یہی ہے کہ “ چنا ہوا” تو کیا اس لفظ سے زبردستی خدا کا بیٹا ہونا نکالو گے ؟ نعوذ باللہ۔ 

1: عیسائی بھی اللہ کو مانتے ہیں اور ہم بھی اللہ کو مانتے ہیں ، وہ اللہ کو ایک نہیں مانتے لیکن ہم ایک ہی مانتے ہیں ، تو بھائی جس اللہ کو وہ ایک نہیں مانتے تم اس کو کیوں مانتے ہو ؟ ہم یہی کہتے ہیں کہ ان کا عقیدہ اپنا ہے اور ہمارا اپنا ، وہ کچھ اور مانتے ہیں لیکن ہم کچھ اور ، ان کا اپنا عقیدہ ہے ہمارا اپنا۔ 

2: ہم بھی انجیل کو اللہ کی کتاب مانتے ہیں حالانکہ عیسائیوں نے اسے تبدیل کر دیا ہے تو بھائی آپ اس انجیل کو کیوں مانتے ہو ؟ جواب یہی ہوتا ہے جس انجیل کو وہ مانتے ہیں اور جیسے وہ مانتے ہیں ہم ایسے نہیں مانتے ، ہمارا ماننا اپنے طریقے سے اور ان کا ماننا اپنے طریقے سے ۔ جی چلیں ٹھیک ہو گیا۔ ان کا اپنا عقیدہ ہمارا اپنا۔

وہ حضرت عیسی کو خدا یا خدا کا بیٹا مانتے ہیں تو پھر آپ حضرت عیسی کو کیوں مانتے ہیں ؟ نہیں بھائی وہ اپنے حساب سے مانتے ہیں اور ہم اپنے حساب سے ، ان کا اپنا عقیدہ ہے اور ہمارا اپنا ۔  

3: قران نے بتایا کہ “ بعل” ان کا خدا ( بت ) تھا جس کو وہ خدا کے مقابلے میں پوجتے تھے ( الیاس علیہ السلام کی قوم نے اس بت کی عبادت شروع کی اور عرب کے لوگوں میں یہ نام چلتا رہا ) 

یہی لفظ اور نام حضرت ابراہیم کی اہلیہ نے حضرت ابراہیم کے لئے استعمال کیا “   وَ هذا بَعْلی شَیْخاً” اور یہ میرا بعل تو بوڑھا ہو چکا ہے ( سورہ ہود ) تو کیا حضرت ابراہیم کی اہلیہ نے شرک کیا ؟ او نہیں بھائی مشرکین اس لفظ کو اپنے معنوں میں اپنے خدا کے لئے بولتے تھے لیکن اماں جی نے یہ لفظ اپنے معنی کے لحاظ سے استعمال کیا، وہی لفظ استعمال کر لینے سے شرک تھوڑی ہو جاتا ہے اپنا اپنا مفہوم، اپنا اپنا عقیدہ۔ جی ٹھیک ہے ہم نے مان لیا لیکن یہی بات “ ہیپی کرسمس “ کہنے میں کیوں نہیں مانتے ہو ؟ اس میں زبردستی دوسرا مفہوم کیوں داخل کر دیتے ہو ؟ جب Christ کا معنی عیسی ہے یا چنا ہوا ہے اور mass کا معنی سیلیبریشن ہے تو لفظ کرسمس میں زبردستی خدا کا بیٹا ہونا کیوں داخل کر دیتے ہو ؟ اگر عیسائیوں کا عقیدہ ہے کہ عیسی اللہ کا بیٹا ہے اور اسی معنی میں وہ یہ لفظ استعمال کرتے ہیں تو کرتے رہیں لیکن ہم تو اسے اپنے معنی “ اللہ کا بندہ / رسول کی برتھ کی سیلیبریشن “ کے لحاظ استعمال کرتے ہیں تو اس میں مسئلہ کیوں ہے ؟ 

یہ بات ذہن میں رہے کہ جہاں کسی پارٹی میں شراب، ڈانس یا بے حیائی وغیرہ ہو رہی ہو تو ہمیں ایسی کسی پارٹی کا حصہ بننے کی اجازت نہیں ہے اور نہ ہی یہ ضروری ہے کہ آپ ضرور ہی کسی کو ہیپی کرسمس کہیں ، بات صرف یہ ہے کہ اگر کسی کو کہنا پڑ جائے تو اس میں زبردستی شرک داخل نہیں ہو جاتا اور ایسا کہنے سے کوئی عقیدہ خراب نہیں ہوتا۔ 

# دعوت کے راستے بند نہ کریں ، اس سوسائٹی میں آگے بڑھنے کے لئے اور دلوں کو جیتنے کے لئے جتنے بھی جائز اور مثبت ذرائع ہو سکتے ہیں انہیں استعمال کریں اور خواہ مخواہ شکوک و شبہات کا شکار نہ ہوں۔ 

# جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکہ میں تھے تو وہاں آپ مشرکین کے ساتھ رہتے تھے کیا آپ ان کی غمی و خوشی میں شریک ہوتے تھے یا نہیں ؟ ظاہر ہے بالکل ہوتے تھے۔ 

جب آپ مدینہ میں آ گئے تو یہاں یہودیوں کے ساتھ رہتے تھے کیا آپ ان کے سوشل معاملات میں شامل ہوتے تھے یا نہیں ؟ بالکل ہوتے تھے، دعوتیں کھاتے تھے ان کی غمی خوشی میں شامل ہوتے تھے، یہی آپ کا سلوک عیسائیوں کے ساتھ تھا ، اپنی مسجد میں ان عیسائیوں کو جو عیسی کو اللہ کا بیٹا مانتے تھے اپنے طریقے/مذہب کے مطابق عبادت کرنے کی اجازت دی یا نہیں ؟ بالکل دی ، تو جس کی اجازت آپ نے دی وہ بڑا کام ہے یا ہیپی کرسمس کہنا بڑا ہے ؟ 

ایک عیسائی عورت جو عیسی کو اللہ کا بیٹا مانتی ہے اس کے ساتھ قران نے نکاح کی اجازت دی اس کو گھر لے آئیں اپنے بچوں کی ماں بنا لیں سب ٹھیک ہے لیکن ہیپی کرسمس کہنا جائز نہیں۔ عجیب منطق ہے۔ 

شریعت کو صاحبِ شریعت سے سمجھیں۔ 

محمد اقبال یوکے

کرسمس کی حقیقت

 یہ ایک حقیقت ہے کہ کرسمَس سردیوں کا تہوار ہے - کرسمَس ٹری ، سانٹاکلاز وغیرہ کا عیسی علیہ السلام کی پیدائش سے کوئی تعلق نہیں ہے -

میں بیت اللحم گئی ہوں اور الاقصی میں مریم علیہ السلام اور زکریا علیہ السلام کے حجرے بھی دیکھے ۔پھر وہ گرجا بھی، جہاں عیسائی عقیدے کے مطابق عیسی علیہ السلام مصلوب ہوئے۔۔

بہر کیف حقیقت جو بھی ہے ہم جو مغربی ممالک میں رہتے ہیں تو یہ انکا بڑا اور اہم تہوار ہے 

مجھے یاد ہے کہ پاکستان میں اسکو بڑادن کہا جاتاتھا -

میں اپنے جاننےوالوں کو عموما happy holidays کہتی ہوں لیکن Merry Christmas کہنے سے بھی الحمدللہ میرے ایمان میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔۔ شکریہ

Wednesday, December 25, 2024

Coming back from Chitral

 Coming back from Chitral:

At some points the road situation is pretty bad. Road to Kalash is rugged, narrow and unpaved. 

We were lucky to go there, the next day roads were closed because of the landslide.

It took us 10 hours in jeep and Coaster with a few stops from Chitral to Swat Serena hotel!

انجر پنجر ہل گیا

Anyway overall it was an incredible and enjoyable trip with great company , history narratives in deep by Mr. Ziaul Haq and great arrangements by friendly, smart and supportive Yusuf of Syah group!

Thursday, November 28, 2024

سوشل میڈیا کے نامعلوم تخلیق کار

 سوشل میڈیا کے نامعلوم تخلیق کار


از عابدہ رحمانی

 

ان تخلیق کاروں کے لئےمیرا دوسرا لقب ہے سوشل میڈیا کے نامعلوم سپاہی۔

یہ وہ بے نام تخلیق کار ہیں جو کہ پس پردہ رہ کر اپنی نت نئی تخلیقات سے ہمیں نوازتے رہتے ہیں ۔

ہم جیسے ہی سوشل میڈیا میں داخل ہوتے ہیں ۔ ایک سے ایک دیدہ زیب کارڈ، بر جستہ جملے ، انتہائی دلچسپ طنز ومزاح ، روح میں اترنے والے دلنشین اقوال ، پند و نصائح دور ماضی کی وہ تصاویر اور ویڈیو جنکے متعلق محض ہم نے محض کتا بو ں میں پڑھا تھا ، جدید و قدیم نغمات ، شاعری بزبان شعراء اور وہ مشہور شعرا جو اب ہم میں نہیں ہیں ،انکی نایاب کلپس اور ویڈیوز ہمارے اکثر بے رنگ لمحوں میں رنگ بھر دیتی ہیں ۔

دور حاظر کی ایک دلچسپ مصروفیت یا زیان وقت یہ سوشل میڈیا ہے ۔ اسمیں اب واٹس ایپ سب پر بازی لے گیا ہے ۔ اسکے بعد فیس بک اور ٹوئٹر ہے اور اسکے بعد دیگر کئی ہیں ۔

جو ذرائع معلومات اور حقیقی خبریں فراہم کرتے ہیں انکے بھی دلچسپ چبھتے ہوئے فقرے ، کلپ اور ویڈیو میسر ہیں ۔ دلچسپ تحاریر ، کالم ،شاعری کے نمونے ، خوش آمدیدی کلمات ، تہنیتی کلمات ،صبح بخیر ، جمعہ مبارک سالگرہ مبارک ، مختلف مذہبی تہواروں کے مبارکباد ، دعایئں ، قرآنی آیات ، احادیث ، مختلف علماء کی تقاریر انکا نقطہ نظر ، وظائف ،صحت کی بحالی اور دیکھ بھال کے بے شمار نسخے ، ٹوٹکے ، ورزش ، یوگا ،کسرت ،بیماریوں کے علاج ، مفید اور کارآمد پیڑ پودوں کی معلومات ، معلومات اور تفریح کا ایک لامتناہی سلسلہ ہے ۔ اسی طرح سیاستدانوں کے متعلق انتہائی دلچسپ اور بسا اوقات اہانت آمیز کلپس ، ویڈیوز اور تحاریر منظر عام پر آتی ہیں ۔

لیکن ان تمام دلچسپ اور معلوماتی ٹو ٹوں کے ساتھ ساتھ ایک طویل سلسلہ جعلی اور جھوٹی خبروں ،  ویڈیو ، کلپس ، تحاریر افواہوں اور دشنام طرازیوں کاہے ۔ اور انگریزی کے بقول you name it. 

یہ تمام تخلیقات دنیا بھر سے نشر ہوتی ہیں ۔ لب و لہجے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ انڈین ہے ، پاکستانی یا انگریز ۔

ہمار ا کام ان تمام کلپس ، ویڈیوز اور تحاریر سے لطف آٹھانا ہے یا عبرت حاصل کرنے کاہے ۔ اور پھر اسکو آگے فارورڈ کرنا اور پھیلانا ہے ۔ یوں بہت سے کلپس اور تحاریر کئی سالوں سے گردش میں رہتے ہیں ۔ بیشتر اوقات ہم بغیر سوچے سمجھے اسکو ایک کار خیر یا ایک فریضہ سمجھ کر آگے بڑھا دیتے ہیں اور پھر اس پر خفت بھی اٹھانی پڑ جاتی ہے ۔ اب تو غنیمت ہے کہ واٹس ایپ نے صرف پانچ افراد یا گروپ تک بہ یک وقت بڑھانا محدود کر دیا ہے ۔


سوچنے اور غور کرنے کا مقام یہ کہ آخر ان تمام کارڈز، کلپس اور ویڈیوز کو کون بناتا ہے اور کون نشر کرتا ہے آخر وہ اپنا نام کیوں نہیں دیتے اور جملہ حقوق محفوظ کیوں نہیں کرواتے؟

آخر کو ان سب تخلیقات پر انکی تخلیقی صلاحیتیں اور وقت صرف ہوا ہے ۔ انہیں آخر اس سے کیا فائدہ ہے  ؟ میری سمجھ سے تو یہ راز بالا تر ہے۔

اگر آپ میں سے کسی کے پاس اسکا جواب ہے تو مجھے ضرور آگا ہ کریں۔ بے حد ممنون ہونگی ۔


سوچنے کا مقام ہے ا

Monday, November 11, 2024

Coming back to Orange County from Caribbean cruise

 I and my friend are on united flight from Orlando to Chicago on way back to orange county.

The cruise went fantastic among bikinis and a lot many bars. We were seven Muslim or desi ladies among more than 4000 travellers. Met one Somali Muslim couple with two kids. The Caribbean was hot and humid. In a boat ride got almost soaked with a big wave.

Had a variety of cuisine, Chinese, Japanese, Italian, desi , Mexican etc.

Alhamdolillah for everything!

Wednesday, October 2, 2024

Trip to Baluchistan

 Trip to Baluchistan 

By Abida Rahmani

September 6,2017


We started at 6 am fromRawalpindi ,courtesy Salahs . Driving through motorway up to Talagang for a short while,then the regular two way road started. crossing many small towns and passed over the famous Chashma Barrage on river Indus .we arrived at the famous date orchards and selling spot "ڈھکی کھجور  dhakki dates "and enjoyed delicious , fresh juicy dates. Arrived at Dera Ismail Khan around 12 noon . Had a sumptuous lunch and offered zuhar.Re started at 1pm ,the road was quite rough ,dusty and presumed as under construction. On our way watched a lot many Gypsy caravans moving down with huge herds of sheep, goats and other animals. Mostly their belongings on tractor trollies. Most have now opted to modern ways of transportation . Baluchistan is blessed with lots of fruits ,( sweet n tasty ) and a variety of minerals.On our way saw lots of solar panels for irrigation and power supply. It is a vast barren land therefore humongous developmental strategy is still required .Close to Zhob we saw many grape selling shops and many vineyards on our way. A high class sweet and soft grapes are grown in this area. Arrived at Zhob lodge the army mess of Zhob Militia in Baluchistan around 5:30 pm. Then Went to an other higher spot or officers mess called paradise point. It's height is 4750 ft. This point was buildup in 1889 under the supervision of sir  Sandaman agent of Indian viceroy for Baluchistan . This city used to be  called "Fort Sandeman ". Z A Bhutto changed it's name to Zhob to eradicate the colonial era when he visited as a prime minister to this area. From this point we could see Zhob town all around . It reminded me of the Griffith Observatory in LA .which almost had the same height and location . However that one was a pro public attraction while this one is a military installation  with many vital differences.

Trip to Baluchistan (2)


Sept7: After a peaceful night stay we started for Quetta. Had a stopover at Qila Safullah where we had lunch . On our way saw a lot of chromite deposits which were loaded in trucks . Chromite is a potential mineral , used in manufacturing of aircraft parts. Chromite is the only ore of

chromium, a metal essential for making stainless steel, nichrome, chrome plating, pigments, refractories, chemicals and pharmaceuticals. These hidden treasures are part of barren Baluchistan. There we visited a museum narrating the story of Baluchistan's leaders struggle and support for Pakistan movement. The pictures showed letters of khan of Qalat, Qazi Essa and Quaid I Azam's visit to Quetta and meeting with Baluch leaders. The Hindu Bagh now names Muslim Bagh . The ruins of old railway station showed some signs.

Later on we drove to Quetta , the road conditions were far better. After arrival we had some rest and got ready in the evening for a dinner. 

Sept 8

We started in the morning On way to Chaman Sheela Bagh , Khojak tunnel . It's a marvel of engineering build in 1889 . A story about the tunnel is kind of folk lore. " A  Hindu dancer by the name of Shila would perform in front of workers ,the money collected by her was taken by then government . The exciting and awesome trolley ride inside the tunnel for four kilometers outside 4 km total 8km was some thing unbelievable a life time experience. I even couldn't visualize that scary ride with out seat-belts and any precautions, it turned out to be marvelous. 

This place is Situated about 120 km from Quetta towards Afghan border, the famous 2,290-metre high Khojak pass of Toba Kakar Mountain, which has been crossed for centuries by soldiers, merchants and conquerors, is now a pleasure to drive. It can be crossed in half an hour, thanks to the good road. The famous Khojak tunnel of about 4 km length is yet another marvel, constructed in 1889 with famous shela Bagh Station nearby, it gained fame when it was printed on 5 rupee note. At the time of its construction, it was the lengthiest rail tunnel in Asia.

To pak afghan border at Chaman  and Spin Boldac Afghanistan, watched all the movement on both sides of border. The gate of friendship has some unfriendly gestures of firings at times. The division of border is interesting from house to house. 

- pishin sprawling lawns and trees in rest house.

Thursday, September 26, 2024

Trip to Madina, Hajj2009

 Hajj 2009 Trip to Madinah (notes from diary)

Trip to Madina Nov 18 ,2009

By:

Abida Rahmani 


When we arrived at Jeddah airport from Makkah , it was scheduled that we will leave for Madina shortly. Our organizers decided to take us there by air and not by bus.

At the airport we learned that the flight is delayed. It kept on delaying for the whole night. Some technical problem was the cause and there was a total chaos and mismanagement in the hajj terminal.

Leaving for Jeddah through bus from Makkah is another story. Due to some restrictions from Saudi government we had to join another group from USA. That was so chaotic and disgusting crossing over the heads of prostrating people in the areas around haram sharif for Asr . That I could not stepped forward and was left behind. Alhamdolillah they waited for me and we joined that group in the luxury coach.Talked to some of them, they had better arrangements than us .


All of us were sitting all around at the terminal. Saudi Airlines served us with dinner. I put my bag under the head and lied down on the path. In the morning luckily we got boarded on a 747 jumbo jet which accommodated almost all the stranded passengers. To get on the plan in the line a group from Senegal tried to push us back & a brawl erupted. I talked to them, some of them a bit sane and understood. "We are here just to please Allah ( swt) . Are we pleasing him this way"?actually it is a norm of pushing and overpowering people. They very well know that they are physically strong and that is so sad & disgusting.

Alhamdolillah Allah give me the chance to come to Madinah again. We were taken to Hotel Golden Mubarak. The same hotel where I stayed with Asim last time.

We were impatient to reach masjid- an-nabwi(saws). Arriving to Madina and spent time here is not a part of the hajj. That is just out of respect and love for the prophet (saws).

The sight of erected umbrellas around masjid is just amazing. They are spread out in a lotus shape all around the outside of masjid at day time. In the evening they are wrapped up in the shape of a pillar with lights on the sides. Such a marvel of engineering & technology. Some of those broken were standing like aliens in a star war movie. Hope they get repaired soon.

Masjid-i- Nabwi is more strict & organized . May be that it is not that much crowded like Haram.

We were eager for salaam at Roza-e-Mubarak (SAWS). That is just restricted to parts of riadul jannah. ( It means the garden of paradise) . The prophet ( SAWS) said,"there is a garden of paradise between my house and masjid." This area is called Riadul Jannah.

When I performed my first hajj women were allowed in front of the grave of Prophet(SAW). But later on it got stopped.Now the time for women entering Riadul Jannah which is close to the grave but not visible, after Fajar, Dhuhur and Isha.

When we went after fajar , it was a kind of stampede inside. The crowd was uncontrollable. I raised my voice to handle them but no one listened. A lady shouted," write in the newspaper how Saudi government treat women."She may be right, if the women were allowed normally then the scene would be different because the area is opened for a short period of time. A lady in our group told us that after isha the time is longer. Therefore next time we went after Isha and joined the Urdu speaking group. The mutawwa ladies gave us lecture about hajj , its rituals but the ladies were getting impatient and all of a sudden they started running and did not listen to her. This time we had plenty of time to pray in Riadul Jannah which is decorated with green carpets.


Madinah is a bustling city with lots of shopping centers and it is generally said that the prices are reasonable here. In our spare time we did some shopping. There were vendors all around selling different stuff. After our prayers we spared some time for arranging food and do some shopping for the loved ones behind and some of our own things. We all had cell phones . Actually I bought for myself from there. Made in china has flooded the market. The prices of gold was really high, still Sadia & Zubair got bangles for Seerat.

We did laundry and filled up the whole bathroom with washed clothes.

Anyway, we having a wonderful & memorable time alhamdolillah.

Our group went to Ziaraat by bus to Majis Quba,( the first masjid of Islam) Qiblatain( where the order to face Kabaa as Qibla was revealed to Prohet saws),Uhad and Khandaq area. I have been there few times earlier. This time our scholar was Abdul Hakim Green from UK ( a white convert) and he was very specific about what to do and what not to do according to sunnah of prophet saws. he asked us that it is not a requirement to offer nawafil at masjid qiblatain. We did it as a respect for masjid.

On our 5th day we were supposed to leave for Makaah by bus for Hajj. Every where one could see the buses full of departing Hajis. The wait for bus took us the whole day. Madina was getting empty. Our hotel allowed us to stay for another night. Our trip back to Makaah was uneventful .

We arrived at a good speed at Azizia. There we stayed in a building .Ladies on one side, gents on the other. It was quite far from haram. next day we hired a taxi for haram but on our return we were charged a lot. Taxis had a hay day. We spend the whole day at Haram sharif offered an Umra , did our salaahs . Makaah and surroundings were bustling with hajis.

On 8th of Zilhajj we were leaving for Mina to perform Hajj.


Hajj 2009

Nov 25th 8th Zilhajj


We arrived at Mina from Azizia (Mecca) today. Found it too much changed than the hajj that we performed in 1983. Lots of improvements have been done here.Tent is big enough to accommodate all three groups of us. Ladies in one tent and gents in the other one. We arrived here by bus after 12pm. The sky in Mecca was over cast since morning a significant scene to watch.(After arrival in Mecca Namaz-i- istisqa was offered in Haram because of drought situation).Therefore every one was waiting for rain.It was a big thunderstorm and rained heavily after it. Our tent was leaking a bit from corners. We turned our umbrellas upside down to prevent leakage and put the empty blankets plastic bags to save our beds. The streets of Mina flooded in a while. It is a common concept that if it rained on hajis, their hajj is accepted. May it be like this Allah is the most merciful. It rained for at least 3-4 hours with light drizzle for the whole day.

To watch the tented city was an amazing & amusing sight. The arrangement inside were fantastic and luxurious. Thick foam mattresses which could be folded in a couch seat, brand new blankets and brand new pillows and sheets. Tent had a special air conditioning system and these tents are fireproof. The food was quite festive with lots of dishes of Arabic and Mediterranean cuisine.

Wondered if our organizers had provided us a part of this during our earlier stay, when we ran after arranging our food and meals. In fact the arrangements in Mina were a lot better than my expectations. Over all the arrangements were lot more better than 26 years earlier. Mina had paved streets in the middle of tents. Bathrooms had shower facilities too over the commodes. Which some of the ladies resisted earlier but ultimately had the shower. There is no proper sewerage system, all the toilets are set up on an open drain, that is why one can smell a lot of stink . Every toilet had a water pipe or hose. However some of the toilets got messed up soon and the back up cleaning system was a total failure. There were clear signs for men & Women but still the people did not follow.


A bazaar was set up on the side of the main road and lot of vendors selling off nice stuff.

Our region of tents were assigned to Hajjis from North America, Europe, Australia and Turkey. In other words those were hajjis of the developed world. There was a mic connection to our tent from men's tent and we could listen to all the announcements, tazkirs and prayed together.

For food mostly the ladies first was the motto. Me, Kalsoom and Sadia were side by side. Soon we got befriended to our tent mates, some of whom we knew from earlier.


Nov 26th 9th Zilhajj Yaumi Arafaa


It is the day of Arafat the main pillar of Hajj and we have to leave for Arafaat as soon as possible. It was 9 am that we proceeded through big buses for Arafaat, Saudi Government has restricted movement through big buses and the roads are wide open, Therefore it was a good flow of traffic and did not notice any traffic jam. We took our lunch boxes along, which more of snacks mostly white creamy sweat stuff. The carpets in the tents were a bit wet with yesterday rains. Every where hajis could be seen reciting talbiyah Labaika Allahumma Labaik Labiaka la sharika laka labaik innal hamda wa naimata laka wal mulk la sharika lak ( O Allah I am present at your service and there is no one equal you, all the praise and glory is for you, you are the king and there is no one equal you) The media and surveillance helicopters were howling over head. We were given nice polao in lunch.

We prayed and prayed to Allah (swt) for our forgiveness, forgiveness of our departed loved ones and my intention of doing this hajj for my beloved son. Begged for his mercy and blessings for my self, for the departed loved ones , for whole umma and especially for my kids, grand kids, brothers, sister & all the gracious people who did Ehsaan with me.Prayed while standing in the later day. Most of us went out and prayed ,cried and begged to Allah(swt) for his mercy ,blessings ,forgiveness and for the strength of Umma . Here I could see a sea of Muslims all around. Men in white ahraams ,ladies in different colors. "O Allah we are so many in numbers but we do not have any weight any strength, any power. Give us strength give us supremacy, grant us with wisdom and good judgment." Ameen


The pathetic part is that we all are God fearing, God loving people but extremely disorganized and undisciplined. By the end of the day the whole area was just littered up with garbage, water gushing from broken pipes in the toilets which were unbearable. O Allah give them strength ,unity and discipline.Although the conditions are a lot more better than 26 years back but still more improvement is required.

Muzdalifa 

At 9pm we started for Muzdalifa and I was again back on my memory lane of the last hajj, when it took us almost 5 hours to reach there by 24 seater coaster. It was so suffocating with running engines and traffic jam that I cried a lot like a small kid and Ahad (my Late husband)was comforting me.It was the toughest time in that hajj. But now we reached so quickly . The whole area was fully bright and well lit like day. Whole of the big ground covered with hajis, we were supposed to find our place in between. We had only our valuables and sleeping bags.


Following the sunnah of Prophet (SAWS) there was one azaan and two aqamaaz for Maghrib and Isha prayers. Which were Qasr( shortened prayers).we spread out sleeping bags and tried to sleep which was extremely difficult. It was like if we were fixed in a match box, just neck to feet with each other. All the hajis were sleeping like this with so much humility on this hard ground just for the pleasure of Allah( SWT) to be successful; in the eternal life to fulfill the fifth pillar of Islam. Hajj is a tradition of Ibrahim(AS) followed by Mohammad (SAWS) and obligatory for those Muslims who can afford. Our muallim sheikh Abu Abdussalaam described Muzdalifa as a thousand star hotel, which is absolutely correct.I was trying to avoid the feet of the men sleeping to my head side.

I tried to sleep which was extremely difficult, the lady next to me was snoring a lot.Despite that slept for a couple of hours. At 2:15 am got up and went to toilet. It was absolutely busy and a very long line,It almost took one hour .Did tahjjud and then fajr did some tilawat and talbiya and started waiting for bus to come back to Mina. Got the bus at 8:30 am and arrived back at Mina to our tent which was like coming back home. While leaving Muzdalifa the whole ground was littered with sleeping bags, mats , pillows and carpets. A lot of needy people were collecting those. We brought our ones back.

Nov27th 10th Zilhajj Eid day


After getting back , had a bath and changed, now we were out of Ihraam and most of the restrictions were gone. It was announced that our sacrifices have been done. We greeted each other Eid- Mubarak. the ladies got busy in threading, nail cutting and make ups.Received calls from Farooqs, Khalids, Nasirs, Asim & Amir Alhamdolillah. It rained again today. Then we started to leave for jamaraat. I put on my joggers, it was a long walk but thoroughly enjoyable. The way to Jamarrat is specially designed ,what an amazing rout and complex!! Saudi Govt has spend a lot of money and expertise in designing this complex. We went through three big tunnels equipped with big blowers , lots of plastic bottles sucked up to it.

The flow of people was like a flooding sea on wide roads reciting Talbiyah and getting to encounter the symbols of shaitan. That Shaitan who came in the way of Ibrahim (AS) to stop him from sacrificing his son Ismail by the orders of Allah(swT). Ibrahim threw pebbles on Shaitan while proceeding on his way. His act was so much appreciated by almighty that he made it a ritual of Hajj till the day of judgment. I was over whelmed with this gigantic flow of hajis. They were of different colors, creeds and nationalities. Most of the groups were greatly organized and distinguished with their coats, hats ,ribbons .caps,shoes, trousers, skirts,scarfs etc.

Most of those were Malaysians ,Indonesians, Chinese, Turkish and from other countries.


During my last hajj we were not allowed to go for Rami because of the great rush and accidents . We were asked to give our stones or pebbles to our Mehrams. Therefore no one in ladies from our camp went. I was sick too down with flue and it was always on my mind because some of the scholars in Pakistan said that it is a compulsory act. When Ahad, Jamshed bhai and Nadeem got back from Rami there feet were badly hurt and chappals missing. This time we were wearing our regular shoes or joggers because the sheikh told us that women can wear any type of shoes and the men wore strong sandals too .The men were not out of Ihraam as yet because they had to shave.I was greatly excited this time and thanked Allah for granting me this opportunity again.

This was a huge complex, Jamarrat were erected as in the shape of wide pillars going through

many stories and all the precautions were taken to avoid accidents. It was a very smooth flow. Hajis coming in groups and moving towards other Jamra. The pebbles we collected from Muzdalifa in the size of a chick pea and we were supposed to throw seven on each jamrah saying bismillahi Allahu akbar. After completing this ritual we were on our way back and stopped under a bridge on the road. There men went for shaving their heads or haircut, we did a little bit with our scissors and each other's help.

Many hajis had spread out their mats, sitting and sipping tea. We accommodate ourselves with them, later on we offered maghrib prayers .Saw a few Pakistanis from Punjab looking for some lost relatives. We tried to help them out. On our way to Jamaraat we recited Talbiyah, now on our way back we have to recite Takbeer. All the intention for glorifying the greatness of Allah(swt). We did the same on 11th Zilhajj. Some of our people went on their own to do Tawafi- Ziarat which is like an Umra doing Tawaf and Sae in Haram. This is the end part of Hajj. For the rest of us the Sheikh assured us that we can do it later without any penalty. This Tawaf is a must for a married couple, with out that they can not relate to each other physically.

Nov 29th 12th zilhaj

Today we again went for Rammi, this time our sheikh guided us all the way up on escalators. I've gone up and down long escalators in different amusement parks and buildings but this was a unique experience. Going all the way up to hit Shaitan. we went through 4 sets of high escalators. After hitting shaitan we went all around the roof to have a glimpse of Mina the tented city for Hajis. There were a series of tents up in the hills and those were VIP tents.

Nov30th 13th Zilhajj

Today we were leaving Mina and after Rammi were heading to Haram for tawafi ziarat and then to Azizia. We did our packing, rolled up our blankets, sheets and pillows and started waiting for bus. This was the last day for all hajis at Mina. We had to take a long way for bus. The streets were just littered with all kind of garbage, a lot of food stuff was thrown out too.

We did rammi and came back to bus which dropped us at the inside door of haram. It wasMaghrib time, offered prayers on stairs and then went for Tawaf . Some of it did upstairs on the top floor, then on the second floor . After doing Saee went in search of food to Burjul Bait where we were supposed to meet other companions and then ride in bus.

Zubair wanted to eat in Hardies an American franchise. It was nice burger and because it was Halaal. We had some tea and roamed in the area. An upscale mall and food court of course.

Around 12:30 am we sat on the bus and came back to Azizia.

Alhamdolillah our Hajj was over and in a couple of days we were leaving for Toronto.

Monday, September 9, 2024

Karachi Trip

 Arrived at Karachi. First took off the coat then socks then sweater and now put on a light night suit. Still undecided whether to turn on the fan. 🤓🤓😎 I’m at Karachi for the last 5 days having lovely and nostalgic reunions with my extended family, friends and old neighbors. Every moment is precious Alhamdolillah. 

Here we have chaotic traffic, some of the roads turned into muddy pot holes because of the rains and decayed drainage. Yet enjoying the warmth and the sentiments!

پاکستان زندہ باد

عابدہ رحمانی

Saturday, July 13, 2024

Morrocan Trip

We stayed two nights at Fes where we flew from Malaga.  A city with grand Muslim architecture. We stayed at Dar bin Sauda a 17th century mansion turned into a hotel. For the first night I stayed upstairs but climbing the stairs was a daunting task for me. Next night I requested a room down stairs. There was ham-am and Spa , some of the friends enjoyed. Great hospitality but felt the difference of living standards and poverty compared with Spain.
Travelled many areas Molai Idrees, Menkes ,Chefchaouen. Then one night at Rabat and Casablanca!

Monday, June 17, 2024

On way to Chitral

On way to Chitral 

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم 
By
Abida Rahmani 

It was raining heavily since early morning. The monsoon has erupted. 
Arrived at i-8 market, coaster was there .Some of the group members had arrived and after a wait rest of them were there .We started at 8:30 am. 
The entrance to motorway  peshawar was  badly clogged and the traffic was turning back. There was an accident on the motorway. 
We got back on GT road,had a great informative commentary from Mr. zia. Entered on motorway through Burhan 
It's raining all along!
Today we are going to saidu Sharif Swat there we will be staying at Serena swat. Now entering Swat motorway through Col.Sher Khan Plaza. The gateway to Chitral .
This network of Motorways have upgraded the travel requirements in Pakistan.

Hagia Sophia

*Hagia SOFIA*
Turkey’s conversion of the famous Hagia Sophia from a Museum into a mosque was condemned by CNN, the Pope etc. (Negara islam lain, as usual, diam saja). Yesterday the Turkish Foreign minister showed proof to justify the change to a mosque...

L.Abu Bakr Turkey, wrote :

What attracted my attention most during my research in the case of Aya Sofia is the name of the endowment created by Sultan Muhammad II and recorded and corrected Aya Sofia on his name.

For those who don't know.. Sultan Muhammad II, known as (Muhammad Al-Fateh), was insightful and intelligent to witness history and enemy before the beloved, he made a move that has never been repeated in history.

*So that after opening Constantinople, he offered pastors to buy Aya Sofia's building from his own money, not from the state's money or from the house of Muslim money, and a personal deal that has nothing to do with his job in the state.*

The deal was documented through a purchase and waiver contract, and payment was proven with payment bonds.
Directly, may Allah be pleased with him, established a stand (association) and waived to the association his property and the name of the endowment was tipped.

This is what shook Turkey a few weeks ago to manually review 27 thousand documents, coincidentally found an original title (Tabou) that clearly shows private property ownership.

Thus, landlords applied for absolute free use of the property as their own, and their request was to return the building to a mosque
As they used it since the day they bought it.

But what caught my attention is the name of the endowment created by the Fateh, may Allah be pleased with him and the name (Abu Al-Fath Al-Sultan Muhammad)

In the photo, the purchase contract and the cue that was found recently.

Mosques in Spain have been turned into churches, bars and nightclubs ! (Against the peace treaty).

The Babri Mosque in India turned into a temple of idols !

They want to transform Masjid Al Aqsa in Jerusalem with all its sanctuaries as the capital of the Zionists !

We have not heard a Western or Eastern voice condemning these crimes !

But reverting the Aya Sophia to a mosque exposed the hatred of the mentally eclipsed from the East and the West !!

The Alhambra Palace Mosque in Granada was converted to the Santa Maria cathedral. 

Masjid Qasim Pasha has been changed to Saint Michael cathedral. 

The Jami Masjid of Qurtuba has been converted to a cathedral. 

Masjid Ibn Adees has been changed to the Salvador Cathedral.

Masjidul Murabiteen has been converted to the Khan Khausiyyah church.

Jami Masjid of Seville has been changed to the Church of Marry. 

No one is mourning the diversity and rich Islamic history of mosques-turned-churches in Spain that surveil and monitor Muslim tourists & stop them from praying inside.

Please share the post to silence the mouths claiming to persecute the issue of Christians and their sacred claims that Turkey does not respect the feelings of Christians in the world.

Tuesday, June 11, 2024

Hajj 2009

Hajj 2009 Trip to Madinah (notes from diary)
Trip to Madina Nov 18 ,2009
By:
Abida Rahmani 

When we arrived at Jeddah airport from Makkah , it was scheduled that we will leave for Madina shortly. Our organizers decided to take us there by air and not by bus.
At the airport we learned that the flight is delayed. It kept on delaying for the whole night. Some technical problem was the cause and there was a total chaos and mismanagement in the hajj terminal.
Leaving for Jeddah through bus from Makkah is another story. Due to some restrictions from Saudi government we had to join another group from USA. That was so chaotic and disgusting crossing over the heads of prostrating people in the areas around haram sharif for Asr . That I could not stepped forward and was left behind. Alhamdolillah they waited for me and we joined that group in the luxury coach.Talked to some of them, they had better arrangements than us .

All of us were sitting all around at the terminal. Saudi Airlines served us with dinner. I put my bag under the head and lied down on the path. In the morning luckily we got boarded on a 747 jumbo jet which accommodated almost all the stranded passengers. To get on the plan in the line a group from Senegal tried to push us back & a brawl erupted. I talked to them, some of them a bit sane and understood. "We are here just to please Allah ( swt) . Are we pleasing him this way"?actually it is a norm of pushing and overpowering people. They very well know that they are physically strong and that is so sad & disgusting.
Alhamdolillah Allah give me the chance to come to Madinah again. We were taken to Hotel Golden Mubarak. The same hotel where I stayed with Asim last time.
We were impatient to reach masjid- an-nabwi(saws). Arriving to Madina and spent time here is not a part of the hajj. That is just out of respect and love for the prophet (saws).
The sight of erected umbrellas around masjid is just amazing. They are spread out in a lotus shape all around the outside of masjid at day time. In the evening they are wrapped up in the shape of a pillar with lights on the sides. Such a marvel of engineering & technology. Some of those broken were standing like aliens in a star war movie. Hope they get repaired soon.
Masjid-i- Nabwi is more strict & organized . May be that it is not that much crowded like Haram.
We were eager for salaam at Roza-e-Mubarak (SAWS). That is just restricted to parts of riadul jannah. ( It means the garden of paradise) . The prophet ( SAWS) said,"there is a garden of paradise between my house and masjid." This area is called Riadul Jannah.
When I performed my first hajj women were allowed in front of the grave of Prophet(SAW). But later on it got stopped.Now the time for women entering Riadul Jannah which is close to the grave but not visible, after Fajar, Dhuhur and Isha.
When we went after fajar , it was a kind of stampede inside. The crowd was uncontrollable. I raised my voice to handle them but no one listened. A lady shouted," write in the newspaper how Saudi government treat women."She may be right, if the women were allowed normally then the scene would be different because the area is opened for a short period of time. A lady in our group told us that after isha the time is longer. Therefore next time we went after Isha and joined the Urdu speaking group. The mutawwa ladies gave us lecture about hajj , its rituals but the ladies were getting impatient and all of a sudden they started running and did not listen to her. This time we had plenty of time to pray in Riadul Jannah which is decorated with green carpets.

Madinah is a bustling city with lots of shopping centers and it is generally said that the prices are reasonable here. In our spare time we did some shopping. There were vendors all around selling different stuff. After our prayers we spared some time for arranging food and do some shopping for the loved ones behind and some of our own things. We all had cell phones . Actually I bought for myself from there. Made in china has flooded the market. The prices of gold was really high, still Sadia & Zubair got bangles for Seerat.
We did laundry and filled up the whole bathroom with washed clothes.
Anyway, we having a wonderful & memorable time alhamdolillah.
Our group went to Ziaraat by bus to Majis Quba,( the first masjid of Islam) Qiblatain( where the order to face Kabaa as Qibla was revealed to Prohet saws),Uhad and Khandaq area. I have been there few times earlier. This time our scholar was Abdul Hakim Green from UK ( a white convert) and he was very specific about what to do and what not to do according to sunnah of prophet saws. he asked us that it is not a requirement to offer nawafil at masjid qiblatain. We did it as a respect for masjid.
On our 5th day we were supposed to leave for Makaah by bus for Hajj. Every where one could see the buses full of departing Hajis. The wait for bus took us the whole day. Madina was getting empty. Our hotel allowed us to stay for another night. Our trip back to Makaah was uneventful .
We arrived at a good speed at Azizia. There we stayed in a building .Ladies on one side, gents on the other. It was quite far from haram. next day we hired a taxi for haram but on our return we were charged a lot. Taxis had a hay day. We spend the whole day at Haram sharif offered an Umra , did our salaahs . Makaah and surroundings were bustling with hajis.
On 8th of Zilhajj we were leaving for Mina to perform Hajj.

Hajj 2009
Nov 25th 8th Zilhajj

We arrived at Mina from Azizia (Mecca) today. Found it too much changed than the hajj that we performed in 1983. Lots of improvements have been done here.Tent is big enough to accommodate all three groups of us. Ladies in one tent and gents in the other one. We arrived here by bus after 12pm. The sky in Mecca was over cast since morning a significant scene to watch.(After arrival in Mecca Namaz-i- istisqa was offered in Haram because of drought situation).Therefore every one was waiting for rain.It was a big thunderstorm and rained heavily after it. Our tent was leaking a bit from corners. We turned our umbrellas upside down to prevent leakage and put the empty blankets plastic bags to save our beds. The streets of Mina flooded in a while. It is a common concept that if it rained on hajis, their hajj is accepted. May it be like this Allah is the most merciful. It rained for at least 3-4 hours with light drizzle for the whole day.
To watch the tented city was an amazing & amusing sight. The arrangement inside were fantastic and luxurious. Thick foam mattresses which could be folded in a couch seat, brand new blankets and brand new pillows and sheets. Tent had a special air conditioning system and these tents are fireproof. The food was quite festive with lots of dishes of Arabic and Mediterranean cuisine.
Wondered if our organizers had provided us a part of this during our earlier stay, when we ran after arranging our food and meals. In fact the arrangements in Mina were a lot better than my expectations. Over all the arrangements were lot more better than 26 years earlier. Mina had paved streets in the middle of tents. Bathrooms had shower facilities too over the commodes. Which some of the ladies resisted earlier but ultimately had the shower. There is no proper sewerage system, all the toilets are set up on an open drain, that is why one can smell a lot of stink . Every toilet had a water pipe or hose. However some of the toilets got messed up soon and the back up cleaning system was a total failure. There were clear signs for men & Women but still the people did not follow.

A bazaar was set up on the side of the main road and lot of vendors selling off nice stuff.
Our region of tents were assigned to Hajjis from North America, Europe, Australia and Turkey. In other words those were hajjis of the developed world. There was a mic connection to our tent from men's tent and we could listen to all the announcements, tazkirs and prayed together.
For food mostly the ladies first was the motto. Me, Kalsoom and Sadia were side by side. Soon we got befriended to our tent mates, some of whom we knew from earlier.

Nov 26th 9th Zilhajj Yaumi Arafaa

It is the day of Arafat the main pillar of Hajj and we have to leave for Arafaat as soon as possible. It was 9 am that we proceeded through big buses for Arafaat, Saudi Government has restricted movement through big buses and the roads are wide open, Therefore it was a good flow of traffic and did not notice any traffic jam. We took our lunch boxes along, which more of snacks mostly white creamy sweat stuff. The carpets in the tents were a bit wet with yesterday rains. Every where hajis could be seen reciting talbiyah Labaika Allahumma Labaik Labiaka la sharika laka labaik innal hamda wa naimata laka wal mulk la sharika lak ( O Allah I am present at your service and there is no one equal you, all the praise and glory is for you, you are the king and there is no one equal you) The media and surveillance helicopters were howling over head. We were given nice polao in lunch.
We prayed and prayed to Allah (swt) for our forgiveness, forgiveness of our departed loved ones and my intention of doing this hajj for my beloved son. Begged for his mercy and blessings for my self, for the departed loved ones , for whole umma and especially for my kids, grand kids, brothers, sister & all the gracious people who did Ehsaan with me.Prayed while standing in the later day. Most of us went out and prayed ,cried and begged to Allah(swt) for his mercy ,blessings ,forgiveness and for the strength of Umma . Here I could see a sea of Muslims all around. Men in white ahraams ,ladies in different colors. "O Allah we are so many in numbers but we do not have any weight any strength, any power. Give us strength give us supremacy, grant us with wisdom and good judgment." Ameen

The pathetic part is that we all are God fearing, God loving people but extremely disorganized and undisciplined. By the end of the day the whole area was just littered up with garbage, water gushing from broken pipes in the toilets which were unbearable. O Allah give them strength ,unity and discipline.Although the conditions are a lot more better than 26 years back but still more improvement is required.
Muzdalifa 
At 9pm we started for Muzdalifa and I was again back on my memory lane of the last hajj, when it took us almost 5 hours to reach there by 24 seater coaster. It was so suffocating with running engines and traffic jam that I cried a lot like a small kid and Ahad (my Late husband)was comforting me.It was the toughest time in that hajj. But now we reached so quickly . The whole area was fully bright and well lit like day. Whole of the big ground covered with hajis, we were supposed to find our place in between. We had only our valuables and sleeping bags.

Following the sunnah of Prophet (SAWS) there was one azaan and two aqamaaz for Maghrib and Isha prayers. Which were Qasr( shortened prayers).we spread out sleeping bags and tried to sleep which was extremely difficult. It was like if we were fixed in a match box, just neck to feet with each other. All the hajis were sleeping like this with so much humility on this hard ground just for the pleasure of Allah( SWT) to be successful; in the eternal life to fulfill the fifth pillar of Islam. Hajj is a tradition of Ibrahim(AS) followed by Mohammad (SAWS) and obligatory for those Muslims who can afford. Our muallim sheikh Abu Abdussalaam described Muzdalifa as a thousand star hotel, which is absolutely correct.I was trying to avoid the feet of the men sleeping to my head side.
I tried to sleep which was extremely difficult, the lady next to me was snoring a lot.Despite that slept for a couple of hours. At 2:15 am got up and went to toilet. It was absolutely busy and a very long line,It almost took one hour .Did tahjjud and then fajr did some tilawat and talbiya and started waiting for bus to come back to Mina. Got the bus at 8:30 am and arrived back at Mina to our tent which was like coming back home. While leaving Muzdalifa the whole ground was littered with sleeping bags, mats , pillows and carpets. A lot of needy people were collecting those. We brought our ones back.
Nov27th 10th Zilhajj Eid day

After getting back , had a bath and changed, now we were out of Ihraam and most of the restrictions were gone. It was announced that our sacrifices have been done. We greeted each other Eid- Mubarak. the ladies got busy in threading, nail cutting and make ups.Received calls from Farooqs, Khalids, Nasirs, Asim & Amir Alhamdolillah. It rained again today. Then we started to leave for jamaraat. I put on my joggers, it was a long walk but thoroughly enjoyable. The way to Jamarrat is specially designed ,what an amazing rout and complex!! Saudi Govt has spend a lot of money and expertise in designing this complex. We went through three big tunnels equipped with big blowers , lots of plastic bottles sucked up to it.
The flow of people was like a flooding sea on wide roads reciting Talbiyah and getting to encounter the symbols of shaitan. That Shaitan who came in the way of Ibrahim (AS) to stop him from sacrificing his son Ismail by the orders of Allah(swT). Ibrahim threw pebbles on Shaitan while proceeding on his way. His act was so much appreciated by almighty that he made it a ritual of Hajj till the day of judgment. I was over whelmed with this gigantic flow of hajis. They were of different colors, creeds and nationalities. Most of the groups were greatly organized and distinguished with their coats, hats ,ribbons .caps,shoes, trousers, skirts,scarfs etc.
Most of those were Malaysians ,Indonesians, Chinese, Turkish and from other countries.

During my last hajj we were not allowed to go for Rami because of the great rush and accidents . We were asked to give our stones or pebbles to our Mehrams. Therefore no one in ladies from our camp went. I was sick too down with flue and it was always on my mind because some of the scholars in Pakistan said that it is a compulsory act. When Ahad, Jamshed bhai and Nadeem got back from Rami there feet were badly hurt and chappals missing. This time we were wearing our regular shoes or joggers because the sheikh told us that women can wear any type of shoes and the men wore strong sandals too .The men were not out of Ihraam as yet because they had to shave.I was greatly excited this time and thanked Allah for granting me this opportunity again.
This was a huge complex, Jamarrat were erected as in the shape of wide pillars going through
many stories and all the precautions were taken to avoid accidents. It was a very smooth flow. Hajis coming in groups and moving towards other Jamra. The pebbles we collected from Muzdalifa in the size of a chick pea and we were supposed to throw seven on each jamrah saying bismillahi Allahu akbar. After completing this ritual we were on our way back and stopped under a bridge on the road. There men went for shaving their heads or haircut, we did a little bit with our scissors and each other's help.
Many hajis had spread out their mats, sitting and sipping tea. We accommodate ourselves with them, later on we offered maghrib prayers .Saw a few Pakistanis from Punjab looking for some lost relatives. We tried to help them out. On our way to Jamaraat we recited Talbiyah, now on our way back we have to recite Takbeer. All the intention for glorifying the greatness of Allah(swt). We did the same on 11th Zilhajj. Some of our people went on their own to do Tawafi- Ziarat which is like an Umra doing Tawaf and Sae in Haram. This is the end part of Hajj. For the rest of us the Sheikh assured us that we can do it later without any penalty. This Tawaf is a must for a married couple, with out that they can not relate to each other physically.
Nov 29th 12th zilhaj
Today we again went for Rammi, this time our sheikh guided us all the way up on escalators. I've gone up and down long escalators in different amusement parks and buildings but this was a unique experience. Going all the way up to hit Shaitan. we went through 4 sets of high escalators. After hitting shaitan we went all around the roof to have a glimpse of Mina the tented city for Hajis. There were a series of tents up in the hills and those were VIP tents.
Nov30th 13th Zilhajj
Today we were leaving Mina and after Rammi were heading to Haram for tawafi ziarat and then to Azizia. We did our packing, rolled up our blankets, sheets and pillows and started waiting for bus. This was the last day for all hajis at Mina. We had to take a long way for bus. The streets were just littered with all kind of garbage, a lot of food stuff was thrown out too.
We did rammi and came back to bus which dropped us at the inside door of haram. It wasMaghrib time, offered prayers on stairs and then went for Tawaf . Some of it did upstairs on the top floor, then on the second floor . After doing Saee went in search of food to Burjul Bait where we were supposed to meet other companions and then ride in bus.
Zubair wanted to eat in Hardies an American franchise. It was nice burger and because it was Halaal. We had some tea and roamed in the area. An upscale mall and food court of course.
Around 12:30 am we sat on the bus and came back to Azizia.
Alhamdolillah our Hajj was over and in a couple of days we were leaving for Toronto.

Wednesday, May 29, 2024

Visiting Northern Areas!

 I had two trips of Northern areas, Chitral and Hunza last summer. Both were fantastic and enjoyed a lot. However there were some glitches because of weather conditions. Coming back from Chitral faced flooding situation and our group decided to stay in Serena swat instead of Shelton hotel in Dir . It was a 5hrs more journey almost 10hrs to reach.

Coming back from Hunza there was a big landslide near Chilas and our route and destination was changed from Naraan to Bisham. When we reached near Basha dam and Dasu stopped again because of the mountain blasting. It was the same place where Chinese engineers are killed. It took us 12 hours to reach Bisham. Anyway all is well that ends well.

This kind of glitches happens in all international travels too. I think it’s part of the game.😊

Thursday, May 23, 2024

آم

یہاں محض آم کی شاعری سنتے رہیں ۔ اسدن چند آم خریدے ، گواٹے مالا کے ، شکل رنگ برنگی لیکن گزارے لائق ۔
پاکستانی چونسا پچھلے سال پانچ ڈالر کا ایک تھا ۔۔

Tuesday, April 9, 2024

عید مبارک

ٹورنٹو کینیڈا سے 

الوداع  اے ماہ رمضان 
اور
عیدالفطر کی دلی مبارکباد
از

عابدہ رحمانی

 اب جبکہ رمضان کے  آخری عشرے کے آخر ی ایام ہیں ۲۹ویں شب گزر چکی ہے اب کیا کہا جا سکتا ہے کہ لیلۃ القدر آج کی رات ہو  یا گزر چکی ہو ۔ ہم تو اللہ کے حضور پوری دلجمعی اور امید کے ساتھ درخواست گزار ہیں کہ ہمارے ان شکستہ اعمال ، کوششوں اور عبادات کا بہترین اجر عطا فرمائے——
مغفرت اور نار جہنم سے نجات کا عشرہ ابھی جاری ہے۔اس مرتبہ تیس روزے ہونگے انشاللہ ، بس دو دن اور۔۔۔۔۔
 اب بجائے ختم کے ُ"تکمیل قرآن " کی اصطلاح استعمال ہو رہی ہے جو درست ہے -بیشتر مساجدآج  تراویح میں ختم القرآن کا انعقاد کر رہے ہیں - روزے دار اللہ کی رحمت اور مغفرت کے طلبگار ہیں مساجد ہیں کہ ماشاءاللہ نمازیوں سے کھچا کھچ بھری ہوئی ہیں - پورے پورے خاندان کے ساتھ لوگ کشاں کشاں چلے آرہے ہیں - بچوں کے لئے کھیلنے کے کمرے ہیں، بے بی سٹنگ کا انتظام بخوبی موجود ہے - بوڑھے بچے جوان، ایک چہل پہل ، ایک ہما ہمی نماز ختم ہونے کے بعد یوں لگتا ہے ایک میلہ لگا ہوا ہے  بھانت بھانت کی بولیاں ، مختلف رنگ اور نسل کے مسلمان ایک رشتہ اخوت میں جڑے ہوۓ ، زیادہ تر ان ممالک کے باسی ہیں جہاں قتل و غارت گری ، فرقہ پرستی،مذہبی سیاسی یا فوجی دہشت گردی انتہائی عروج پر ہے - لیکن اس سکون اور اطمینان میں اپنے دینی فرائض کی انجام دہی کے لئے ان ممالک کا انتخاب بھی کیا خوب انتخاب ہے کہ دیار مغرب کے امن و امان میں خوب دل کھول کر عبادات کریں ، پنج وقتہ فرض نماز کی ادائیگی اپنی جگہ ،رمضان کی رونقیں ، افطار ، مغرب عشاء ، تراویح اور پھر قیام الیل، خوش الحان قاریوں کی قراءت کیا روح پرور سماں آیات وعید پر قاریوں کا پھوٹ پھوٹ کر گریہ و زاری کرنا اور وتر کی دعاؤں کا سماں ،کہیں پر تو سحری کا بھی شاندار انتظام ہوتا ہے -حرمین شریفین کی یاد تازہ ہو جاتی ہے مجھے شافعی اور مالکی طریقے کی وتر بہت پسند ہے کیا رقت آمیز دعائیں ہوتی ہیں بس اللہ کے ہاں قبولیت کی دیر ہے-   روحانی سکون اور بالیدگی کے لئے اس سے بہترماحول کیا ہو سکتا ہے --
الحمد للّٰہ رب العالمین  کہ کووڈ کی عالمی وبا سے انسانیت نے نجات پالی - تین برس کی خاموشی اور دوری کے بعد پھر وہی صف بندیاں ، چہل پہل ،ہما ہمی تمام مساجد اور حر مین شریفین میں بحال ہو گئی ہے ۔۔
یہاں تو وہ حال ہے ،

مسلماں کو مسلمان کردیا طوفان مغرب نے 
  غزہ میں چھ ماہ سے جاری قیامت ، ہلاکت خیزی ، تباہی اور بربادی میں کوئی وقفہ نہیں آرہا ہے ۔۔ ۳۴ ہزار افراد صفحہ ہستی سے مٹ گئے اور جنتوں کے باسی ہوگئے ۔ تمام آبادی ملبے میں بدل گئی۔۔ ۔
اور اسلامی ممالک کے سربراہان دم سادھے بیٹھے ہیں ۔۔و
 
فلسطین اور بیت المقدس میں خاص طور پر رمضان میں اسرائیلی مظالم میں شدت آجاتی ہے ۔۔ اور پاکستان میں سیاسی رسہ کشی اور معاشی بد حالی نے اندرون ملک اور بیرون ملک پاکستانیوں کی نیندیں اڑا ئی ہوئی ہیں --  اسی طرح طالبان یا دہشت گرد آئے دن اپنی کاروائیاں کر رہے ہیں - 

ابھی تو رمضان شروع ہی ہوا تھا اور دیکھتے دیکھتے ۳۰ ویں شب بھی آپہنچی، - 

رمضان کا تحفہ اہل ایمان کے لئے عید الفطر کا دن ہے جب وہ اللہ کی بڑائی اور کبریائی بیان کرتے ہوئے اپنی خوشی مناتے ہیں-  روزے دار تو روزوں سے بے حال ہو چکے ہوتے ہیں  اکثر وہ مسلمان جو روزے نہیں رکھتے عید زیادہ جوش و خروش سے مناتے ہیں اور انکی تیاریاں بھی خوب ہوتی ہیں اب وہ اتنے بھی گئے گزرے مسلمان نہیں ہیں کہ عید بھی جی بھر کر نہ منائیں- اتنی مسلمانی پر بھی اللہ کا شکر ادا کرنا چاہئے-

"ارے بھئی آپ تو عید کا چاند ہوگئے نظر ہی نہیں آتے"
اردو بولنے والے از راہ گرمجوشی اپنے ملنے والوں میں یہ جملہ یا محاورہ جا بجا بولتے ہیں- جب کہ ہم مسلمان ابھی رمضان کے اختتام پر عید کا چاند ڈھونڈھنے کی کوشش کرینگے-آختتام سے مراد ہے 29 کی شب کیونکہ 30 کو تو  چاند کو بہر حال نکلنا ہی ہوتا ہے- ہلال عید یا عید کا چاند ہماری آدھی نہیں تو کم ازکم ایک تہائی اردو شاعری کا احاطہ کئے ہوے ہے۔اس چاند کو ڈھونڈھنے  اور پانے کیلئے کیا کیا رومانی اور جذباتی  اشعار کہے گئے ہیں کہ انمیں سے ایک بھی ابھی میرے ذہن میں نہیں آرہا ہے شائد گوگل کرنا پڑیگا  - پھر اس چاند اور محبوب کے حسن جمال کا موازنہ ، جذ با تیت تو بر صغیر میں کھوٹ کھوٹ کر بھری ہوئی ہے -پھر اس پر مستزاد اردو محاورے جنمیں عید کا چاند جا بجا استعمال ہوتا ہے-چاند اور عید کے چاند کو حسن و جمال کے استعاروں میں وصال و فراق کے محاؤروں میں خوب خوب چاشنی ملاکر بیان کی گیا ہے- ہماری ایک مغنیہ کیا لہک لہک کر یہ گیت گاتیں
انوکھا لاڈلا ، کھلن کو مانگے چاند
رمضان کی 29 کو جتنی ڈھونڈیا اس چاند کی ہوتی ہے کہ چاند کو خود بھی  اس اہمیت کا اندازہ نہیں ہوگا-یا شائد ہے جب ہی تو وہ جھلک نہٰیں دکھلاتا یا ہلکی سی جھلک دکھلا کر غائب ہوجاتا ہے- عرب دنیا میں نہ معلوم چاند اور عید کے چاند کے ساتھ کیا رومانیت منسلک ہے وہ عربی میں اپنی تہی دامنی کے سبب میں نہیں جانتی لیکن یقینا وہاں کے مؤمنین بھی چاہتے ہونگے کہ 29 پر چاند ہو جائے اور وہ ایک اور روزے سے بچ جایئں - 

امریکہ کے روشن خیال مسلمانوں کو کیلنڈر بنانے کا خیال آیا اور اسکے حساب سے چاند کی تاریخیں طے کیں اس حساب سے ہم کیلنڈر والوں کو امسال ۲۹ روزے رکھنے ہیں اور ہماری زندگی سے چاند کا انتظار غائب ہوگیا -- لیکن دیگر کافی تعداد میں بھائی بندے اس پر متفق نہ ہو سکے ، انہوں نے چاند دیکھنے اور ڈھونڈنے کو ہی صحیح جانآ- اسوہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی میں چاند کو کھلی آنکھ سے دیکھنا افضل ہے ، لیکن ان ممالک میں یہ تفرقہ حد درجہ افسوسناک اور باعث شرمندگی ہو جاتاہے ۔۔
 شمالی امریکہ میں اگر مسلمان ایک ہی دن عید منا لیں تو ہمارا سر فخر سے بلند ہو جاتا ہے ورنہ وضاحتوں پر وضاحتیں اور شرمندگی الگ - ایک ہی ملک ایک ہی محلے میں بسا اوقات تین مختلف دن عید منائی جاتی ہے  -امریکہ کے صدر بائیڈن  اور جسٹن ٹروڈیو بھی مخمصے میں کہ عید کی مبارکباد کس روز دی جائے- اسکول والے الگ پریشان اور انکا ایک ہی سوال " تم لوگ اپنا تہوار ایک دن ساتھ کیوں نہیں مناتے؟ ہم نے تو یہ طریقہ اپنایا ہے کہ عید کے روز روزہ رکھنا حرام ہے اور عید کے روز شیطان کا روزہ ہے اسلئے جو پہلے عید مناتا ہے اسکے ساتھ ہم بھی مناتے ہیں
 پاکستان میں روئیت ہلال کمیٹی بنی ہوئی ہے جنکا اہم کام عید اور رمضان کے چاند کو نکالنا ہوتا ہے، اسکے سرپرست اعلے  اسوقت اور پچھلے کئی برس سے مفتی منیب الرحمان تھے، انکی اور پشاور کے مولانا پوپلزئ کی ہر سال ہی ٹھنی رہتی ہے ۔ حد درجہ افسوس کا مقام ہے جو چاند پشاور میں نظر آجاتا ہے وہ اسلام آباد میں کیوں نہیں دکھتا۔اب اس ادارے کا سربراہ کون ہے میں لاعلم ہوں ۔لیکن یہ پہلی مرتبہ ہوا کہ پاکستان نے ہم سے پہلے روزہ رکھا ۔۔ 
 پاکستان میں کافی   تکلفات ہوتے ہیں چاند کو ڈھونڈھنا ایک اہم ترین فریضہ ہوتا ہے - پوری قوم دم بخود ہوتی ہے کہ اب چاند نکلا کہ نکلا اکثر اوقات ایسا ہوا کہ چاند کی خبر رات کو با رہ بجنے کے بعد آئی اور اکثر نے اگلے روزے کی سحری بھی کرلی اور معلوم ہوا کہ عید ہوگئی-ہمارے خیبر پختونخواہ والے عید کو پشتو میں" اختر" کہتے ہیں - عیدالفطر چھوٹی عید کہلاتی ہے جبکہ عیدالاضحی بڑی عید - اور وہ کبھی بھی بقیہ پاکستان سے عید اور رمضان پر متفق نہیں ہوتے بلکہ ایک روز پہلے مناتےتھے-، چاہے روئیت ہلال والے پشاور میں ہی چاند نکال ڈالیں-

 بھارت،بنگلہ دیش ، ملایشیا انڈونیشیا اور دیگر ممالک کے مسلمان بھی اپنےحساب سے عید کا اہتمام کرتے ہیں - 
عرب ممالک میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے چاند کی ڈھونڈیا ہوتی ہے- یوروپ، آسٹریلیا، کینیڈا، دیگر ممالک  اور امریکہ والےیا تو اپنے طور پر چاند کو ڈھونڈتے ہیں کچھ اپنے موروثی ممالک کی پیروی بھی کر ڈالتے ہیں کہ عید انکے ساتھ منائی جاۓ-

پاکستان میں چاند رات کو بڑے شہروں اور کراچی میں جو چہل پہل ہوتی ہے اور چاند رات کا بازاروں میں جو رت جگا ہوتا ہے وہ منچلوں اور نوجوانوں کے لئے ایک حد درجہ لطف اور سرگرمی  کا باعث ہوتا ہے- لڑکیاں بالیاں ساری رات مہندی اور چوڑیوں کے چکر میں کاٹ دیتی ہیں چوڑیوں والے منہ مانگے دام لیتے ہیں -کتنے سٹال بن جاتے ہیں کالج یونیورسٹی کے لڑکے باجیوں کو چوڑیاں پہنانے کے لئے ایک سے ایک بازی لے جانے کی کوشش کرتے ہیں اورکتنی با پردہ اور با حیا خواتین بھی چوڑیاں بچانے کی چکر میں ہاتھ بڑھا لیتی ہیں ارے ڈاکٹر، درزی اور چوڑی والے سے کیسا تکلف؟ کیا چناکے ہوتے ہیں جب تنگ سے تنگ چوڑیا ں پہنائی جائیں--لیکن اس طرح سے ٹوٹنے والی ساری کی ساری چوڑی والے کی ہوتی ہیں-- یہ ریت شایدابھی تک قائم ہو ؟- اس سے پہلے تو خواتین دعائیں مانگتی تھیں کہ آج چاند نہ ہو اور انکو عید کی تیاری کرنے کا ایک اور روز مل جاۓ- آخری وقت کی خریداریاں ، پکوان کی تیاریاں ، کئی اقسام کی سویئاں، ہوائیاں کٹ رہیں ، مصالحے پس رہے ہیں،ساری ساری رات خواتین کی اگلے دن کی تیاریوں میں گزر جاتی ہے  -اس سے پہلے جب گھروں میں سلیقہ شعار خواتین سلائیاں کرتی تھیں تو  گوٹے لچکےٹانکنا ،تر پائیاں کرنا اور پھر تمام ملبوسات کا اہتمام کہ تینوں دنوں میں کیا کیا پہننا ہے کہیں کوئی کمی نہ رہ جائے- موجودہ دور میں بوتیک اور درزیوں نے عید کے اہتمام کو لوٹ لیا ہے -رمضان کے پہلے ہی سے درزیوں کے مزاج بگڑنے شروع ہوتے ہیں اور پہر اس پر لوڈ شیڈنگ کا عارضہ یا بہانہ- اب چاند رات میں بوتیک اپنی قیمتیں کم از کم دگنی کر دیتے ہیں-اسکے ساتھ پارلروں کا راج ہوتا ہے مردانہ اور زنانہ دونوں-مہندی کا کام تو تمام دنیا میں کون کی ایجاد سے کافی آسان ہوگیا ہے اس کون کے ایجاد کرنیوالے کو ایک مہندی ایوارڈ براۓ تجدیدئیت ضرور دینا چاہئے تھا- اگلے روز عید کی نماز کے لئے گھر کے مرد ہی جاتے تھے اسوقت تک خواتین کی باقی تیاریاں ہوچکتی تھیں-
 ہم لوگوں کے ہاں عید کا کیا اہتمام ہوتا تھا اکثر گھروں میں رنگ روغن تک ہو جاتا تھا - گملے تک رنگ دئے جاتے ہر چیز اجلی اور جاذب نظر ہو -پھر عیدیوں کا سلسلہ اگلے روز صبح سے ہی شروع ہوتا تھا جسنے رات کو سب سے زیادہ پریشان کیاتھا ڈھول پیٹنے والا وہ سب سے پہلے ، پھر گلی کا خاکروب جو عیدیں پر ہی نظر اتا تھا 'چوکیدار، مالی، ڈاکیہ جو سارے مہینے کی ڈاک جمع کرکے صرف عید کے دن لاکر دیتا ایک سے ایک عید کارڈ، بھیجنے والوں کی محبت کی گواہ ہوتے- ہم نے بھی درجنوں عید کارڈ بھیج دئے ہوتے تھے ان عید کارڈ کی خریداری بھی ایک دلچسپ اور بڑا مشن ہوتا تھا کہ ہر مرتبہ کچھ انوکھا پن ہو جو آپکی ذوق سلیم کا آئینہ دار ہو، پوری فہرست بنتی تھی کہیں کوئی عزیز، یار دوست رہ نہ جائے، ان کارڈز کو سپرد ڈاک کرنیکا مسئلہ ، ڈاکخانے والے بھی ایک حتمی تاریخ دے دیتے تھے-   ہماری زندگیوں سے بہت سے حسین لمحےاور تکلفات خود بخود غائب ہوتے جارہے ہیں-اب انٹرنیٹ اور ای کارڈز نے اس تکلف سے بے نیاز کر دیا ہے -- پھر اللہ فیس بک اور واٹس ایپ کو سلامت رکھے اسنے مزید کام آسان کردیا ہے 
ہینگ لگے نہ پھٹکڑی اور رنگ بھی چوکا آئے ۔۔
 ایک تانتا سا بندھ جاتا ملازمین، اپنے بچوں ، عزیز رشتہ داروں کی عیدی کا سلسلہ الگ جاری رہتا - بچے اپنی عیدی گن گن کر خوش ہوۓ جاتے تھے-
میں اس نوسٹالجیا سے نکنا چاہتی ہوں یاد ماضی عذاب ہے یا رب - یہ وقت خوش ہونے کا ہے-
 اب جن ممالک میں ہوں اگر تو عید ویک اینڈ پر ہے تو کیا کہنے ورنہ خصوصا چھٹی کا انتظام کرنا پڑتا ہے اسکولوں سے بچؤں کی اکثر چھٹی کرا دی جاتی ہے-لوگوں کی کوشش ہوتی ہے کہ اسطرح نئی نسل کو اپنے دین اور روایات سے جوڑا جاۓ- اسکے لئے عید کے اہتمام پر کافی توجہ دی جاتی ہے- بہت سے بچوں کو یہ شعور دلاتے ہیں کہ ہم کرسمس نہیں بلکہ عید مناتے ہیں اسلئے بچوں کو عید کے تحائف دئے جاتے ہیں بلکہ خاندان کے تمام لوگ ایک دوسرے کو تحائف دیتۓ ہیں، گھروں کو کرسمس کی بتیوں سے سجا دیتے ہیں اندرونی خانہ بھی غباروں اور جھنڈیوںسے آرائش کر دی جاتی ہے ٹورنٹو مین کافی سارے مقامی سٹورزنے عید مبارک اور رمضان سیل لگائی ہوئی ہے اسی کوٹارگٹ مارکیٹنگ کہتے ہیں- ہم بھی خوش وہ بہی خوش -یہاں   یوں بھی محسوس ہوتا ہے جیسے پاکستان کے قریب پہنچ گئے ہیں- مساجد میں مستحقین کو عید کے تحائف دۓ جارہے ہیں اسکے لئے پہلے ہی سے فطرہ دینے کی اپیل کی جاتی ہے- فوڈبنک میں کافی خشک خوراک جمع ہوچکی ہے ، بچوں کے لئے کھلونے بھی جمع ہیں - ہم نے ان ممالک سے بہت سی اچھے طور طریقے بھی سیکھ لئے ہیں- عید کی نماز کے لئے  علی الصبح تیاری اور روانگی ہوتی ہے - اکثر مساجد دوبلکہ تین نمازیں ادا کرتے ہیں اسلامک سنٹر آف ملٹن میں تین نمازیں ہونگی-  اسمیں جو چہل پہل ہوتی ہے ، سبحان اللہ ماشااللّہ نمازیوں کے جوش و خروش کے کیا کہنے ۔۔
ان مساجد نے مسلمانوں کو جتنا متحرک کیا ہوا ہے کہ اللہ نظر بد سے بچاۓ -ذرا دیر قبل  نصف شب کا قیام ، سحر اور فجر کر کے آرہے ہیں-ماشاءاللہ!
عید کی تیاریاں یہاں بھی پورےزور شور سے ہوتی ہیں اب تو آن لائن پاکستان کے بوتیک سے آرڈر پر کپڑے منگوائے جاسکتے ہیں ،یہاں پر ہر دوسری تیسری خاتون کا یہی بزنس ہے  اور دیگر لوازمات بھی مل رہے ہوتے ہیں- اسکے علاوہ عید میلے بھی لگ جاتے ہیں جن میں خوب رونق ہوتی ہے-
اکثر لوگوں کے ہاں چاند رات کا خوب اہتمام ہوتا ہے بڑی بڑی پارٹیاں ہو جاتی ہیں زیادہ تر خواتین اور لڑکیاں اسمیں مدعو ہوتی ہیں مہندیاں سج رہی ہیں ، چوڑیاں پہنی جا رہٰی ہیں، ڈھولک کی تاپ، گیت گائے جا رہے ہیں کبھی گیت لگا کر کچھ پھیرے بھی لگا لئے جاتے ہیں آخر کو خوش ہونے کا بھی حق ہے اور جائزبھی ہے- یہاں عام طور پر عید میں لوگ اوپن ہاؤس کا اعلان کرکے احباب کو مدعو کرتے ہیں - یہ سلسلہ کافی دلچسپ ہوتا ہے کافی دوست احباب سے ملاقات ہو جاتی ہے لیکن صاحب خانہ کو کافی اہتمام کرنا پڑتاہے- اسکے لئے اوقات کا تعئین کردیا جاتا ہے- مساجد کی سطح پر بھی چاند رات اور عیدملن کی پارٹیاں ہوجاتی ہیں اور یہ پارٹیاں روزے داروں کے لئے جہاں ایک انعام ہوتی ہیں وہاں ان سے روزے نہ رکھنے والے بھی لظف اندوز ہوتے ہیں- اور کیوں نہ ہوں بقول کسے' ہم کم ازکم عید تو مناتے ہیں'-

اللہ تبارک و تعالیٰ اپکو شب قدر کی فضیلتوں ، سعادتوں اور برکات سے فیض یاب کرے--
ہماری تمام عبادات اور محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول کرے ہماری تمام خطاؤں  کو بخش دے

آپ سب کو  عیدلفطر کی دلی مبارکباد ، اللہ کرے یہ آپ کیلئے اور اپکے تمام اہل خانہ کے لئے مسرتوں اور رحمتوں کا پیامبر ہو
عید مبارک
 اللھم تقبل منا و تقبل منکم کل عام و انتم بخیر

عابدہ

Abida Rahmani

Sunday, March 31, 2024

visit to Haran Minar

Interestingly visited Haran Minar for the first time in early September with visiting friends from US. It was a muggy hot day. 
Had a golf buggy ride from the parking. These rides were available at Minar I Pakistan too to the Fort and around.  Charges are reasonable and kind of a guided tour.  Anyway it was a great disappointment to see haran Minar in decay and completely closed. Toured the outside area around, nice garden and fountains.

Friday, March 22, 2024

Bata Shoes Museum

At “Bata shoes Museum “ Toronto! 
Abidarahmani@yahoo.com 
The name Bata shoes reminds me the famous,comfortable and an affordable shoe brand for us back in Pakistan. 
In Canada or North America there’s no Bata shoes store however there’s this fabulous museum that provides us almost whole history of shoes!
How a Personal Passion Grew Into An Internationally Acclaimed Collection
 
Sonja Bata’s involvement in the global shoe industry enabled her to build one of the world’s finest collections and to create North America’s foremost shoe museum. Within our stunning building lies a wealth of fashion lore and invaluable information.

Shoes are an indication of personal taste and style. Yet shoes can also tell us much about the world’s technological development, and can mark shifts in society’s attitudes and values. Footwear illustrates entire ways of life, reflecting climate, religious beliefs and the development of trades, and how attitudes to gender and social status changed through the ages.

In 1979, when Mrs. Bata’s private collection had outgrown its home, the Bata family established the Bata Shoe Museum Foundation. Over the years the Foundation funded fieldwork to collect and research footwear in communities where traditions are changing rapidly – notably North America’s Indigenous cultures and circumpolar groups in Canada, Siberia, Alaska and Greenland. These field studies have resulted in many academic publications for the Foundation, from The Typology of Native Footwear to Spirit of Siberia: Traditional Native Life, Clothing and Footwear.

The main objective of the Foundation, however, was to establish an international centre for footwear research. The result was the Bata Shoe Museum, with its unrivalled collection of over 14 000 shoes and related objects.

On May 6, 1995, the Bata Shoe Museum opened its doors at 327 Bloor Street West in downtown Toronto, in an iconic building designed by Moriyama and Teshima Architects. As a unique, world-class specialized museum, it has become a major destination point for visitors and residents alike.

Monday, February 5, 2024

Trip to Russia with PTF

Arrived at Moscow!
After delayed flights and spending whole day at Dubai airport , finally arrived at Moscow hotel last night at 2:30 am.
Had a walk in the downpour with co travellers now friends!
It seemed like walking in Toronto downtown but the buildings are not very high. They have changed the names of US outlets and franchises.


Good buy to incredible Russian trip and our amazing courteous group!😍💕
After spending 10 memorable days at Moscow, St . Petersburg and Kazan, we are flying back home to Pakistan!
I’m going from Russia with lots of love. I was quite interested in this enormous country when it was USSR. However after falling apart it still is the biggest country and I am pretty mesmerised with some spots!
We faced language problems 
زبان یار من روسی و من روسی نمی دانم
but thanks to Tariq , our guides and helpers they never left us alone.
Extremely grateful to all those who helped me with my luggage or hold my hand on stairs and path. Young Shaima helped me with luggage out of the way. May Allah SWT bless all you and may we be joined together in another trip!
It was a very well organised journey to explore the palaces, kremlin , Cathedrals, Masajid and the surroundings of incredible Russia.
Despite so many seniors or (older adults as they are called these days) everyone participated in all the activities and remained healthy!
Had sumptuous breakfasts, lovely dinners 
with great variety , McDonald’s and KFC on our flight layovers!
Pakistan’s Independence day celebrations on the cruise were exceptional minus Belly dancing. Moreover the Ballet we watched was icing on the cake!
My suggestion to Tariq, kindly try to make travel route a bit simple and convenient if possible!
Wishing Tariq, Basar and the whole group all the best!

Thursday, February 1, 2024

Coming back from Chitral!

 Coming back from Chitral:

At some points the road situation is pretty bad. Road to Kalash is rugged, narrow and unpaved. 

We were lucky to go there, the next day roads were closed because of the landslide.

It took us 10 hours in jeep and Coaster with a few stops from Chitral to Swat Serena hotel!

انجر پنجر ہل گیا

Anyway overall it was an incredible and enjoyable trip with great company , history narratives in deep by Mr. Ziaul Haq and great arrangements by friendly, smart and supportive Yusuf of Syah group!

Saturday, January 27, 2024

مٹھے sweet lime

یہاں کے پاکستانی گروسری اسٹور (کریانے کی دوکان ) میں عمدہ مٹھے  تین ڈالر فی  پونڈ ملے اسے یہاں  sweet  lime کہتے ہیں -میں انہیں پاکستانی سمجھی لیکن سٹکر ( اب sticker کی اردو؟) دیکھا تو  یو ایس اے لکھاتھا -- مالٹے اور کینو پر اپنا مشاہداتی تبصرہ لکھونگی انشاءاللہ۔ 

Tuesday, January 9, 2024

ٹورنٹو میں موسم سرما کی آمد

 ٹورنٹو میں موسم سرما کی آمد

یہ موسم سرد ہواؤں کا ، کیوں لوٹ کے پھر سے آیا ہے۔۔

از 

عابدہ رحمانی


 موسم نے کیا چولا بدلا ، یخ بستہ ہواوؤں کا راج ہوا اور اس سے بچاؤ کے لئے لوگوں نے موٹے کوٹ ، جیکٹ، دستانے ، ٹوپی گرم اور موٹے کپڑوں میں پناہ لی ۔(ان میں سے بیشتر وہ لوگ ہیں جو دو ماہ پہلے مختصر ترین لباس میں ملبوس تھے)۔ تقریبا ہر جگہ ہیٹنگ یا اندرون خانہ گرمائش کا نظام شروع ہوچکا ہے ۔ درختوں کے پتوں نےجو حسین رنگ برنگے پیرہن اوڑھ لئے تھے ، سبحان اللہ انکا حسن بے حد سحر انگیز ہوتا ہے یوں محسوس ہوتا ہے کہ جنگلوں میں صناعی ہو گئی ہے اور قدرت کی یہ صناعی لا جواب ہوتی ہے  ۔لیکن ہر حسن کو زوال ہے اور اب ا سکے زوال کا وقت شروع ہوا یہی اس خطے میں قدرت کا قانون ہے ۔ رفتہ رفتہ زرد اور بھورے کملاتے ہوئے یہ پتے ایک تند و تیز ہوا کی لپیٹ میں آ کر زمین بوس ہو جاتے ہیں۔یہ ٹند منڈ درخت سخت سردی اور برفباری جھیلتے ہوئے موسم بہار کی آمد کےمنتظر ہوتے ہیں۔

ہوا کےتیز و تند جھونکوں سے یہ پت جھڑ شروع ہوا اور سر سراتے ہوئے پتے ہر جانب رواں دواں ہوئے۔ تیز ہوا اڑاتے ہوئے انہیں کونوں کدروں میں سمیٹنے لگی ۔گھروں کے آس پاس لوگ ان پتوں کو سمیٹ کر خاکی ردی کاغذ کے بڑے تھیلوں میں سمیٹ کر کوڑا اٹھانے والی گاڑیوں کے لئے رکھ دیتے ہیں ۔ اور بعد میں ان سے کھاد تیار کی جاتی ہے۔


درجہ حرارت جب تک دس سنٹی گریڈ یا اس سے اوپر ہے تو موسم خوشگوار ہے لیکن رفتہ رفتہ ہم منفی درجہ حرارت اور برف باری کی جانب بڑھ رہے ہیں  اندرون خانہ تو گرم رہنے کے بہترین انتظامات ہیں لیکن باہر نکلنے کے لئے درجہ حرارت دیکھ کر اوڑھ لپیٹ کر نکلنا پڑتا ہے۔ کپڑوں کی تہیں چڑھانی پڑتی ہیں اسطرح کے جیکٹ اور اوور کوٹ جو اندر جاکر ہمیں اتارنے پڑیں تو کوئی دقت نہ ہو۔ اکثر تو اندر ون اسقدر گرمائش ہوتی  ہے کہ ایک کے بعد ایک کافی ساری تہیں اتارنی پڑ جاتی ہیں اور اگر لٹکانے کی مناسب جگہ نہ ہو تو لادے لادے گھومنا پڑتا ہے۔


بیشتر کھلے تفریحی مقامات موسم سرما کیلئے بند کر دئے گئے ہیں ۔ پارکوں اور تفریح گاہوں میں ایک ویرانی سی دکھائی دیتی ہے ۔ گرمیوں کی تمام چہل پہل ماند ہونے لگی ہے ۔ سردی کی وجہ سے  راہگیر بہت کم دکھائی دیتے ہیں ایک  تو وہ ہوتے ہیں جنہیں مجبورا نکلنا پڑتا ہے یا انکے پاس ذاتی سواری نہیں ہوتی۔ بصورت دیگر وہ شائقین جو اس سردی میں چہل قدمی اور جاگنگ کرتے ہیں۔


برف پگھلانے والے مواد اور نمک کی خرید اری زوروں پر ہے اسے گزرگاہوں اور سڑکوں پر برف باری ہونے کے بعد ڈالا جائے گا ۔شدید برف باری کی صورت میں یہ بھی اکثر ناکافی اور بیکار ہو جاتا ہے۔ سردی اور سخت سردی کا یہ موسم  ٹورنٹو اور کینیڈا کیلئے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے ۔ جس سے نمٹنے کی تدابیر اور کوشش کی جاتی ہے۔ مقامی باشندے اسے جھیلنے کے لئے تیار  ہوتے ہیں۔ معمر حضرات کی اکثریت سخت سردی سے نجات حاصل کرکے امریکہ کے گرم ریاستوں کا رخ کرتے ہیں ۔ ان میں کیلیفورنیا، فلوریڈا ، اریزونا ، ٹیکساس کے کچھ علاقے لوزیانا اور دیگر شامل ہیں ۔ کچھ مزید دور کریبئن اور میکسیکو چلے جاتے ہیں ۔ ان لوگوں نے سنو برڈ ( برفانی پرندے) ایسوسی ایشن بنا رکھی ہے ۔ گرمیوں کے آغاز پر انکی وطن واپسی ہوتی ہے۔


کینیڈا کی مشہور بطخیں بھی جنوب کی جانب گرم علاقوں کی جانب مائل پرواز ہوتی ہیں موسم کی خنکی کے ساتھ ساتھ وہ ٹیں تیں کرتی ہوئی جھنڈ کی جھنڈ اڑان بھرتی ہیں۔

 دنیا کے شمالی کرے میں موسم سرما اور جنوبی کرے میں موسم گرما کا آغاز ہو چکا ہے خط استوا سے دوری اور نزدیکی تغیر اور تبدیلی کا باعث بنتی ہے ۔کینیڈا مزید شمال کی جانب ہے جو شہر اور علاقے امریکہ کے ساتھ ہیں وہ یہاں کے گرم ترین علاقے ہیں ۔ جسقدر شمال کی طرف بڑھتے جائیں مزید 

ٹھنڈک کا راج ہوتا ہے۔ جہاں اگلو بنے ہوئے ہیں اور اسکیمو رہتے ہیں۔۔


اس مرتبہ کینیڈا یا ٹورنٹو میں زوردار لمبی گرمیاں گزریں۔ایسی گرمیا ں آئیں کہ بہت سے تو بلبلا اٹھے ۔مونٹریال میں کئی لوگ گرمی کی شدت سے ہلاک ہوگئے۔حیرت کی بات یہ ہے کہ اس قدر شدید سردی کو جھیلنے والی قوم میں گرمی جھیلنے کی تاب نہیں ہے۔


 گرمیوں کے یہ قصے  اس موسم کی آمد کے ساتھ  خواب و خیال ہوگئے ۔ یقین ہی نہیں آتا کہ یہاں کبھی کراچی جیسا حبس بھی تھا جبکہ ہمارے پیرہن پاکستان کے لون کے بنے ہوئے سوٹ تھے،ائر کنڈیشنر اور پنکھوں کے بغیر گزارہ مشکل تھا۔ گرمی کے موسم میں یہ اندازہ ہی نہیں ہوتا کہ یہاں اس قدر شدید سردی بھی پڑتی ہے ۔

ا

۔یہاں کی سردی میں پاکستان کی طرح پکوان کا کوئی تذکرہ نہیں ہوتا وہاں پر گرم گرم گاجر کا حلوہ، گجریلا اور دیگر حلوہ جات ،ٹن ٹن کرتی ہوئی چھابڑیوں پر بھنی مونگ پھلی ، ریوڑیاں اور گجک، کوئلوں پر سنکے بھٹے ، نمک میں بھنے مکئی اور چنوں کے دانے ،بڑے کے پائے اور گرم گرم نان جبکہ نہاری تو اب عام کھانا ہوگیا ہے ۔ ہاں ہم پاکستانی اپنے طور پر اسکا اہتمام کرنیکی کوشش کرتے ہیں۔ ایک زمانے میں بھنے ہوئے چلغوزوں کا راج ہوتا تھا ۔ خشک میوےسے مہمانوں کی خاطر تواضع کی جاتی تھی۔ یہ میوہ جات سردیوں کا خاسہ ہوتی تھیں۔


ان دنوں کرسمس کے لئے ا ٓرائش و زیبائش جاری ہے  کرسمس اور برفباری کا چولی دامن کا ساتھ ہے ۔ کرسمس اگر سفید نہ ہوا تو وہ بھی کیا کرسمس ہے ۔ ٹورنٹو اور کینیڈامیں عام طور سے برف کی کوئی قلت نہیں ہوتی  لیکن بسا اوقات یوں بھی ہو جاتا ہے کہ برف کے ڈھیر کرسمس کے آنے سے پہلے ہی پگل گئےایسے میں لوگوں کی مایوسی دیدنی ہوتی ہے ۔ لوگ مایوس ہوں نہ ہوں میڈیا چلا چلا کر اعلانات کرتا ہے کہ ابکے کرسمس سفید نہ ہوئی۔


 امریکہ میں تھینکس گیوینگ کے بعد کرسمس کا اہتمام ہوگا۔جھلملاتی ہوئی رنگ برنگی بتیاں اور آرائش اس ٹھنڈک میں رونق ڈال دیتی ہیں اب کرسمس تک سانٹا کلاز ، کرسمس ٹری ، اسکی سجاؤٹ اور رینڈئیر زکا راج ہوگا  یہ تمام لوازمات یخ بستہ علاقوں سے متعلق ہیں ۔ عیسے علیہ السلام کی پیدائش سے اسکا کوئی تعلق نہیں ہے ۔۔تمام سٹوروں میں کرسمس کی خریداری شروع ہوچکی ہے اسکا سب سے بڑا مظاہرہ بلیک فرائڈے اور اسکے بعد کی سیل پر ہوگا۔ کرسمس پریڈ ہونگے ، امریکہ میں میسی سٹور کا  تھینکس گیونگ پریڈ راک فیلر سکو ائر  کا ایک مشہور وقوعہ ہے ۔ کرسمس کے بعد نیو ائر کی رونق اور چھٹیوں کا موسم ۔ حالانکہ سردی اتنی شدید کہ سورج بھی پنا ہ مانگے ۔  سورج جو گرمی میں سوا نیزے پر تھا اب جیسے اپنی گرمی کہیں بھول آیا ہے جب چمکتا ہے تو شیشوں کے اندر سے محسوس ہوتا ہے کہ گرم ہے باہر نکلو تو گرمی نام کو نہیں ۔ایسی سردی ہے کہ سورج بھی دہائی مانگے۔ خوش آمدید اے موسم سرما خوش آمدید