Thursday, August 10, 2023

عازم سفر روس

1
عازم سفر روس 
از
عابدہ رحمانی

پاکستان ٹریول فورم  کے نگران میجر طارق حیات نے مئی کے اواخر میں جب وہ آذر بائیجان کے دورے پر تھے روس کے دورے کا اعلان کیا ۔ روس کے اس دورے میں مجھے کافی دلچسپی تھی  اسلئے سرسری سا  پروگرام یا  itinerary دیکھ کر حامی بھر لی۔۔میں اسوقت ٹورنٹو کےنواحی قصبے ملٹن میں اپنی ٹانگ کی چوٹ سے صحت یاب ہورہی تھی  ، چونکہ یہ دورہ  اگست میں تھا اسلئے میں نے سوچا کہ ایک مہینے پہلے جانا مناسب ہوگا  ۔۔ ٹڑ یول  ایجنٹ  سے بات کی تو ٹکٹ  کافی مہنگے تھے ایک نسبتأ  پی آئی اے کا   مناسب ٹکٹ لیکر پندرہ جولائی کی بکنگ کر ڈا لی ۔۔   اب جب ویزے کے لئے کاغذات کی تفصیلات دیکھیں تو معلوم ہوا کہ مقامی پولیس سے مجھے اپنے چال چلن کا سرٹیفیکیٹ   لینا ضروری ہے       اسکے علاوہ بنک سے اکاؤنٹ کی تفصیلات ، تصاویر ، اصلی پاسپورٹ  جون میں جمع کرانا پڑیگا  ۔  طارق صاحب سے مستقل رابطے میں تھی لیکن اب جولائی کی بکنگ کا کیا کیا جائے؟  چھوٹے بھائی سلیمان سے بات کی تو اسنے پہلے تو یقین دہانی کروادی کہ بن جائے گا لیکن قصہ مختصر کہ  اسکے لئے میری موجودگی ضروری تھی کیونکہ   تھانے میں میری تصویر اتار کر وہ مجھے سرٹیفیکیٹ دیتے ۔ یہاں یہ بات بتانا ضروری ہے  کہ یہ سفر میں پاکستانی پاسپورٹ پر  پاکستانی کی حیثیت سے کر رہی ہوں ۔۔ شمالی امریکہ کے  یو کرین کی جنگ کی وجہ سے روس سے تعلقات کافی کشیدہ ہیں  اور وہ اپنے باشندوں کو وہاں کا سفر نہ کر مشورہ دیتے ہیں بلکہ سفر پر  پابندی عائد کی ہوئی ہے ۔۔ روس کے افغانستان پر قبضے کے وقت میرے روس کے  متعلق کافی منفی خیالات تھے جو وقت کے ساتھ ساتھ کافی بدل چکے ہیں پھر روس یا یو ایس ایس آر کے  خود حصے بخرے ہوگئے اور کئی ریاستیں آزاد ہو گئیں اور آج افغانی کہتے ہیں کہ روسی تسلط میں انہوں نے بہترین وقت گزارا ۔۔۔۔ پاکستان میں اسے جہاد افغانستان کا نام دیا گیا  دنیاوی تاریخ اور سیاست کے داؤ پیچ بھی نرالے ہیں ۔۔
 بہر کیف  میرے پاس دو راستے تھے یا تو میں ٹکٹ  کو کھلا رکھوں جو ایک سال تک قابل استعمال تھا  یا پھر فوری روانگی کی بکنگ کرواؤں۔  استخارہ بھی کیا ، بھائی اور بچوں سے مشورہ کیا   ۔۔ چھوٹا بھائی سلیمان جو روس یاترہ کر چکاہے اسنے اسقدر تعریف کی بقول اسکے ” آپ یوروپ امریکہ  کو بھول جائینگی روس جاکر ”۔
تو سوچا کہ   بسم اللہ کیا جائے ، پھر  مزید ۱۴۵ڈالر دے کر  جون کی بارہ تاریخ کی بکنگ کرائی ، اسمیں محض ایک ہفتہ باقی تھا ۔ ۔ خیر و عافیت سےپی آئی اے کی پرواز دوپہرکو  اسلام آباد  پہنچی  ، باہر شدید گرمی نے استقبال کیا ۔۔سامان   گھر میں رکھ کر سہولت پولیس سٹیشن شخصی کردار کی ضمانت کا سرٹیفیکیٹ بنا نے    گئی ، مجھے انکا طریقہ کار بہت بھایا ، تین روز کے بعد وصولی تھی  بنک اکاؤنٹ کی تفصیلات حاصل کیں  ۔ تصاویر میں نے جلد بازی میں  ملٹن میں بنائی تھیں جسپر ۳۴ ڈالر کی لاگت آئی پاکستان میں یہ کام زیادہ سے زیادہ چار پانچ سو میں ہوجاتا ۔۔ طارق صاحب کی جانب سے کاغذات جلد جمع کروانے کی تاکید آرہی تھی ۔۔بمشکل تمام پندرہ جون کو تمام کاغذات  ایف سیون ٹو میں شکیل صاحب کے پاس جمع ہوئے اور پورے ڈیڑھ ماہ کے بعد ۳۱ جولائی کو  ویزہ  لگنے کی اطلاع ملی ۔۔  اس دوران شدید ترین گرم موسم کا سامنا کیا  جسکی عادت تقریبا ختم ہوچکی تھی  ایک دو روز تو  درجہ حرارت پچاس سے بھی اوپر تھا ۔ یہ اللہ کا کرم ہے کہ پکی پکائی خوراک مل جاتی ہے اور بجلی کی قلت محسوس نہیں ہوئی ۔۔ ساتھ میں سیاسی درجہ حرارت بھی تپ رہاتھا جسکو مختلف طریقوں سے ٹھنڈا کر نیکی کوشش ہو رہی ہے ۔۔
اس ڈیڑھ ماہ میں عزیز  واقارب سے ملنا ملانا اور سب سے بڑھ کر  SACP کے گروپ کے ساتھ چترال ، کالاش کا  چھ روزہ دورہ رہا  ( اسکا  احوال علیحدہ) لیکن اسکو  ان ڈیڑھ ماہ کا ماحاصل یا   icing on the cake کہا جاسکتا ہے ۔۔
اب روس روانگی کی تیاری آخری مراحل میں ہے  ۔۔سفر قدرے پیچیدہ ہے ۔۔اسلام آباد سے ہمارا گروپ ایک کوسٹر میں رات کو ساڑھے آٹھ بجے فیصل آباد کیلئے روانہ  ہوگا فیصل آباد ائر پورٹ سے صبح کے ساڑھے چار بجے دوبئی کیلئے روانگی ہے ، پوری رات کا سفر ہے ۔ دوبئی پہنچنے پر تین گھنٹے کے بعد ماسکو کی پرواز ہے ۔ ہماری طرح دیگر گروپ لاہور ، کراچی اور سیالکوٹ سے ماسکو پہنچیں گے ۔ انمیں ایک گروپ تو ازبکستان کے رستے جارہا ہے ۔۔ سوچا جائے تو سیاحت اور سیاحی کیلئے کتنے پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں ۔ دامے ، درمے سخنے  ۔۔۔لیکن جو پنجابی میں کہتے ہیں “ شوق دا کوئی مول نائیں “ اب اللہ تعالی بخیر و عافیت یہ سفر تمام کرے تو دیکھتے ہیں کہ روس کی باقی دنیا سے کیا  اور کیسے نرالی شان ہے ۔۔!!